نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    علم ہے کچھ اور شے اور آدمیت کچھ اور شے کتنا طوطے کو پڑھایا، پر وہ حیواں ہی رہا مرزا رفیع سودا
  2. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    کسی کو کیا ہو دِلوں کی شکستگی کی خبر کہ ٹوٹنے میں یہ شیشے صدا نہیں رکھتے میرانیس
  3. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    خیالِ خاطر احباب چاہیے ہر دم انیس ٹھیس نہ لگ جائے آبگینوں کو میرانیس
  4. طارق شاہ

    غالب عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی (مرزا اسداللہ خاں غالب)

    غزل مرزا اسداللہ خاں غالب عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی میری وحشت، تِری شہرت ہی سہی قطع کیجے نہ، تعلّق ہم سے کچھ نہیں ہے، توعداوت ہی سہی میرے ہونے میں، ہے کیا رُسوائی؟ اے، وہ مجلس نہیں، خلوت ہی سہی ہم بھی دشمن تو نہیں ہیں اپنے غیر کو تجھ سے محبت ہی سہی اپنی ہستی ہی سے ہو، جو کچھ ہو...
  5. طارق شاہ

    ہم اگر دل کا تمھیں حال سنانے لگ جائیں -- محسن علوی۔ جدہ، + زمیں کا جھگڑا - منصور آفاق. یو کے

    فاتح صاحب غالب کے بالا شعر میں رسوائی کی "وائی" فعلن کے وزن پر ہے، نہ کہ فعل کے آفاق صاحب نے فعل باندھنے یا با وزن کرنے کی بات صاف نہیں کہی یا یہ یوں کہیں اُن کا اس طرح لکھنا ان کی بات یا جو وہ کہنا چاہتے ہیں واضح نہیں کرسکی میرا ذاتی نقطہ نظر یہ ہے کہ ایسی بستگی صحیح اور مروجہ اصول کے تحت ہے...
  6. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    زیست، ہمسایہ سے مانگا ہوا زیور تو نہیں ایک دھڑکا سا لگا رہتا ہے کھوجانے کا محسن بھوپالی
  7. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    دنیا نے تجربات وحوادث کی شکل میں! جو کچھ مجھے دیا ہے وہ لوٹا رہا ہوں میں ساحر لدھیانوی
  8. طارق شاہ

    سیماب اکبرآبادی -- تم مِرے پاسِ رہو پاسِ ملاقات رہے

    تشکّر سید صاحب! اظہارِ خیال اور پذیرائیِ انتخاب پر ممنون ہوں شاداں رہیں ہمیشہ
  9. طارق شاہ

    مجھ سے خورشید میرا سوزِ نہانی مانگے - ظہور احمد فاتح

    یوں ترستا ہوں تِرے شہر میں غمخواروں کو جس طرح دشت میں پیاسا کوئی پانی مانگے یوں ہے اِس دور میں چاہت کی تمنّا فاتح جس طرح کوئی بُڑھاپے میں جوانی مانگے کیا کہنے صاحب! تشکّر شیئر کرنے پر بہت شاد رہیں
  10. طارق شاہ

    محسن نقوی اِک موجۂ صہبائے جُنوں تیز بہت ہے

    بہت خوب، بہت عمدہ! تشکّر شیئر کرنے پر بہت شاداں رہیں
  11. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    برباد گلستاں کرنے کو تو ایک ہی اُلّو کافی تھا ہر شاخ پہ اُلّو بیٹھا ہے انجامِ گلستاں کیا ہوگا
  12. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    علامہ اقبال اے طائر لاہوتی اُس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہے پرواز میں کوتاہی
  13. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    علامہ اقبال عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
  14. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    علامہ اقبال جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو
  15. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    علامہ اقبال ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
  16. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    محسن بھوپالی کا یہ تاریخی شعر ان کی شناخت بھی ہے۔ نیرنگئِ سیاستِ دوراں تو دیکھئے منزل اُنہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے
  17. طارق شاہ

    سیماب اکبرآبادی -- تم مِرے پاسِ رہو پاسِ ملاقات رہے

    غزل سیماب اکبرآبادی تم مِرے پاسِ رہو، پاسِ ملاقات رہے نہ کرو بات کسی سے تو مِری بات رہے ہو سرافرازِ یقیں، حدّ ِ تصّور سے گُزر وہ بھی کیا عشق جو پابندِ خیالات رہے میں نے آنکھوں سے نہ دیکھی سَحَرِشامِ فراق شمْع سے پہلے بُجھا ایک پہررات رہے ذہْن ماؤف، دِل آزردہ، نگاہیں بے کیف مر ہی جاؤں گا...
  18. طارق شاہ

    ہم کبھی شہرِ محبت جو بسانے لگ جائیں‌(بیدل حیدری)

    http://forums.hibuddiez.com/showthread.php?t=33380
  19. طارق شاہ

    شاد عظیم آبادی ایک ستم اور لاکھ ادائیں، اُف ری جوانی ہائے زمانے۔ غزل از شاد عظیم آبادی

    جناب سرور صاحب! مکتبِ فکر، استاد شادعظیم آبادی کا یہ رنگ بھی خوب ہے اس انتخابِ منفرد پر بہت سی داد آپ کے نذر۔ تشکّر بہت شاد رہیں
  20. طارق شاہ

    پطرس بخاری ؛ فریبِ مے سے اسے اور بے ثبات کریں

    کیا کہنے صاحب بہت عمدہ ، رواں اوربہت مربوط ۔ سید صاحب اس انتخاب خوب پر بہت سی داد قبول کیجیے تشکّر بہت خوش رہیں
Top