نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    ادائے خاص سے غالب ہُوا ہے نکتہ سرا صلائے عام ہے یارانِ نکتہ داں کے لیے مرزا اسداللہ خاں غالب
  2. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    بُوئے گُل نالۂ دل دُودِ چراغ محفل جو تیری بزْم سے نِکلا، سو پریشاں نِکلا مرزا اسداللہ خاں غالب
  3. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیر سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے امیر مینائی
  4. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    حیات لے کے چلو، کائینات لے کے چلو چلو تو سارے زمانے کو ساتھ لے کے چلو مخدوم محی الدین
  5. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    چل ساتھ کہ حسرت دلِ محروم سے نکلے عاشق کا جنازہ ہے ذرا دھوم سے نکلے فدوی عظیم آبادی
  6. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    الفت کا جب مزہ ہے کہ دونوں ہوں بے قرار دونوں طرف ہو آگ برابر لگی ہوئی میرمحبوب علی خاں آصف
  7. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    بڑے شوق سے سُن رہا تھا زمانہ ہم ہی سو گئے داستاں کہتے کہتے مرزا ذاکرحُسین قزلباش ثاقب لکھنوی
  8. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    تنگ دستی اگر نہ ہو سالک تندرستی ہزار نعمت ہے مرزا قربان علی بیگ سالک
  9. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    بجا کہے جِسے عالَم، اُسے بجا سمجھو زبانِ خلق کو نقارۂ خدا سمجھو شیخ محمد ابراہیم ذوق
  10. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    پھول تو دو دن بہارِ جاں فزا دکھلاگئے حسرت اُن غنچوں پہ ہے جو بِن کِھلے مُرجھا گئے شیخ محمد ابراہیم ذوق
  11. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    کیا لطف، جو غیر پردہ کھولے جادو وہ جو سر چڑھ کے بولے دیا شنکر نسیم
  12. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    بلبل کے کاروبار پہ ہیں خندہ ہائے گل کہتے ہیں جس کو عشق خلل ہے دماغ کا مرزا اسد اللہ خاں غالب
  13. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں کیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیا شیخ ابراہیم ذوق
  14. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    جان بچی سو لاکھوں پائے خیر سے بدھو گھر کو آئے ؟
  15. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    بھانپ ہی لیں گے اشارہ سرِ محفل جو کیا تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں (لالہ مادھو رام جوہر فرخ آبادی)
  16. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    صحیح کہا آپ نے، میں نادانستہ اس سہو کا مرتکب ہوا نشاندھی کے لئےصمیم دل سے سپاس گزار ہوں سید صاحب تشکّر بہت شاداں رہیں
  17. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    وہ آئیں گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں مرزا اسداللہ خاں غالب نسخۂ نظامی میں وہ ’آئے‘ گھر میں ہمارے لکھا ہے
  18. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    ہم آئے گھرمیں تو جا بیٹھے بام پر تم واہ لگا جو دل تو بتانے لگے اتار چڑھاؤ شیخ قلندر بخش جرأت
  19. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    تھی لاگ اُس کی تیغ کو ہم سے سو عشق نے دونوں کو معرکے میں گلے سے مِلادیا میرتقی میر
  20. طارق شاہ

    شعر جو ضرب المثل بنے

    یہ مسائلِ تصوّف، یہ تِرا بیان غالب تجھے ہم ولی سمجھتے، جو نہ بادہ خوار ہوتا مرزا اسداللہ خاں غالب
Top