نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شفیق خلش - نہ پوچھو ہم سے کہ وہ خُرد سال کیا شے ہے

    غزلِ شفیق خلش نہ پُوچھو ہم سے کہ وہ خُرد سال کیا شے ہے کمر کے سامنے جس کی ہِلال کیا شے ہے حَسِین چیزکوئی کیا، جمال کیا شے ہے خدا نے اُس کو بنایا کمال، کیا شے ہے بنایا وہ یَدِ قُدرت نے خاک سے پُتلا خجِل ہوں حُورمقابل غزال کیا شے ہے تمہارے حُسن سے، شاید مِرے تصور کو کبھی خبر ہی نہیں ہو...
  2. طارق شاہ

    داغ گِلے مِلا ہے وہ مستِ شباب برسوں میں

    غزلِ داغ دہلوی گِلے مِلا ہے وہ مستِ شباب برسوں میں ہُوا ہے دل کو سُرورِ شراب برسوں میں خدا کرے کہ مزا نتظار کا نہ مِٹے مِرے سوال کا وہ دیں جواب برسوں میں بچیں گے حضرتِ زاہد کہیں بغیر پئے ہمارے ہاتھ لگے ہیں جناب برسوں میں حیا و شرم تمہاری گواہ ہے اِس کی ہُوا ہے آج کوئی کامیاب برسوں میں...
  3. طارق شاہ

    سرشار صدیقی - صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤگے لوگو

    مکرمی نقوی صاحب! سرشار صاحب کی، میری پیش کردہ غزل پر اظہار خیال اور پذیرائی کے لئے ممنون ہوں موصوف بہت اچھے شاعر ہیں، متعلقہ کراچی ہیں کافی عرصے سے ان کا کلام پڑھنے کو نہیں ملا، الله کرے روبصحت ہوں اور لکھ رہے ہوں۔ ایک زمانہ تھا کہ خلیج کی ریاستوں میں مشاعروں کی جان ہُوا کرتے تھے، یہ غزل بھی(...
  4. طارق شاہ

    سرشار صدیقی - صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤگے لوگو

    بلال میاں ! وجوہات نا گریز تھیں سو غائب رہا، اب الله کا کرم ہے تو دوستوں میں ہوں :) تشکّر اظہارِ خیال اور انتخاب کی پذیرائی پر ۔ شاداں اور فرحاں رہیں ہمیشہ
  5. طارق شاہ

    فراز امیرِ شہر غریبوں کو لُوٹ لیتا ہے۔۔۔۔۔ احمد فراز

    الحمد اللہ آپ سب کی محبتوں سے بد نصیب ہی دور رہ سکتا ہے :) تشکّر بہت خوش رہیں
  6. طارق شاہ

    حسرت موہانی عشقِ بُتاں کو جی کا جنجال کرلیا ہے

    سید صاحب ! تشکّر اظہارِ خیال کے لئے بہت خوش رہیں
  7. طارق شاہ

    سرشار صدیقی - صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤگے لوگو

    غزلِ سرشار صدیقی صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤگے لوگو وہ عالمِ وحشت ہے کہ مر جاؤگے لوگو یادوں کے تعاقب میں اگر جاؤگے لوگو میری ہی طرح تم بھی بِکھرجاؤگے لوگو وہ موجِ صبا بھی ہو تو ہشیار ہی رہنا سُوکھے ہُوئے پتّے ہو بِکھر جاؤگے لوگو اِس خاک پہ موسم تو گُزرتے ہی رہے ہیں موسم ہی تو ہو تم بھی...
  8. طارق شاہ

    فراز امیرِ شہر غریبوں کو لُوٹ لیتا ہے۔۔۔۔۔ احمد فراز

    بہت خوب انتخاب تشکّر شیئر کرنے پر بہت خوش رہیں
  9. طارق شاہ

    بدن پہ پیرہنِ خاک کے سوا کیا ہے - حمایت علی شاعر

    بدن پہ پیرہنِ خاک کے سِوا کیا ہے مرے الاؤمیں اب راکھ کے سِوا کیا ہے یہ شہرسجدہ گذاراں، دیارِکم نظراں یتیم خانۂ ادراک کے سِوا کیا ہے تمام گنبدومینارومنبرومحراب فقیہِ شہر کی املاک کے سِواکیا ہے تمام عمرکا حاصل بفضلِ ربِ کریم متاعِ دیدۂ نمناک کے سِوا کیا ہے جہانِ فکروعمل میں، یہ میرا زعمِ...
  10. طارق شاہ

    حسرت موہانی عشقِ بُتاں کو جی کا جنجال کرلیا ہے

    غزلِ مولانا حسرت موہانی عشقِ بُتاں کو جی کا جنجال کرلیا ہے آخر یہ میں نے اپنا کیا حال کرلیا ہے سنجیدہ بن کے بیٹھو اب کیوں نہ تم کہ پہلے اچھی طرح سے مجھ کو پامال کرلیا ہے نادم ہُوں جان دے کر، آنکھوں کو تُو نے ظالم رو رو کے بعد میرے کیوں لال کرلیا ہے تعزیز دل میں اتنی شدّت نہ کر جب اُس...
  11. طارق شاہ

    بیکل اُتساہی --- حُسن جلوَہ نہیں عشق کا حاصل تنہا

    غزلِ بیکل اُتساہی حُسن جلوَہ نہیں عشق کا حاصل تنہا کتنے جلوؤں کو سمیٹے ہے مِرا دل تنہا کارواں چھُوٹ گیا رات کے سنّاٹے میں رہ گئی ساتھ مِرے حسرتِ منزل تنہا عزْم مُحکم ہو تو ہوتی ہیں بَلائیں پسپا کتنے طُوفاں کو پلٹ دیتا ہے ساحل تنہا حُسن ہنگامۂ بازار میں مصروف رہا عشق تو چُپ ہے...
  12. طارق شاہ

    بسمل عظیم آبادی -- تنگ آگئے ہیں کیا کریں اِس زندگی سے ہم

    غزلِ بسمل عظیم آبادی تنگ آگئے ہیں کیا کریں اِس زندگی سے ہم گھبرا کے پُوچھتے ہیں اکیلے میں جی سے ہم مجبُوریوں کو اپنی، کہیں کیا کسی سے ہم لائے گئے ہیں ، آئے نہیں ہیں خوشی سے ہم کمبخت دل کی مان گئے ، بیٹھنا پڑا یوں تو ہزار بار اُٹھے اُس گلی سے ہم یارب! بُرا بھی ہو دلِ خانہ خراب کا...
  13. طارق شاہ

    جوش جنگل کی شاہزادی

    حسان میاں! درست یوں ہے: (ٹیوب میں دیکھا) بستی میں تُو جو آئے، اک حشر سا بپا ہو آبادیوں میں ہلچل، شہروں میں غلغلہ ہو چمکا دِیا حیا نے ہر نقشِ دلبری کو دانتوں میں یوں دبایا چاندی کی آرسی کو
  14. طارق شاہ

    جوش جنگل کی شاہزادی

    حسان خان صاحب! جوش صاحب کی مشہور زمانہ، بہت خوبصورت نظم شیئر کرنے پر بہت سے داد اور تشکّر جوش صاحب کی بہت پرانی کتاب (ان کے دیوان سے منتخب کلام )جو کہ جوش صاحب کے پاکستان ہجرت کرنے سے قبل قیصر باغ لکھنؤ سے شائع ہوئی ہے میں دیکھی مگر بدقسمتی سے اس میں یہ نظم نہیں ہے ہاں یاد پڑتا ہے نقوی صاحب نے...
  15. طارق شاہ

    بیخود دہلوی -- مے پِلا کر آپ کا کیا جائے گا

    غزلِ بیخود دہلوی مے پِلا کر آپ کا کیا جائے گا جائے گا ایمان، جس کا جائے گا دیکھ کر مجھ کو وہ شرما جائے گا یہ تماشہ کِس سے دیکھا جائے گا جاؤں بُتخانے سے کیوں کعبے کو میں ہاتھ سے، یہ بھی ٹِھکانہ جائے گا قتل کی، جب اُس نے دی دھمکی مجھے کہہ دیا میں نے بھی، دیکھا جائے گا پی بھی لے دو گھونٹ،...
  16. طارق شاہ

    شفیق خلش -- جب جب کِئے سِتم، تو رعایت کبھی نہ کی

    گیلانی صاحبہ! تشکّر اظہار خیال اور پذیرائی انتخاب کے لئے خوشی ہوئی جو منتخبہ غزل آپ کو پسند آئی بہت شاداں رہیں
  17. طارق شاہ

    بھائی چین رائے لُنڈ سامی ( 1850- 1743 )۔ پھر رات ڈھلی پھر دِید مجھے، اِک عالم نیند کا

    گیلانی صاحبہ! تشکّر اظہار خیال اور داد کے لئے بہت شاد رہیں
  18. طارق شاہ

    بیخود دہلوی -- یہ دل کبھی نہ محبت میں کامیاب ہُوا

    غزلِ بیخود دہلوی یہ دل کبھی نہ محبت میں کامیاب ہُوا مجھے خراب کِیا آپ بھی خراب ہُوا اَجل میں،زِیست میں، تُربت میں، حشْرمیں ظالم تِرے سِتم کے لِئے میں ہی اِنتخاب ہُوا نگاہِ مست کو ساقی کی کون دے الزام مِرا نصیب، کہ رُسوا مِرا شباب ہُوا ہمارے عشق کی دس بیس نے بھی داد نہ دی کِسی کا حُسن،...
  19. طارق شاہ

    شمع مزار تھی نہ کوئی سوگوار تھا۔۔۔۔ ۔بیخود دہلوی

    غزلِ بیخود دہلوی شمْعِ مزار تھی، نہ کوئی سوگوار تھا تم جس پہ رو رہے تھے، وہ کِس کا مزارتھا تڑپُوں گا عمْر بھر دِلِ مرحُوم کے لئے کمبَخت، نامُراد، لڑکپن کا یار تھا سودائے عِشق اور ہے، وحشت کچھ اورشے مجنُوں کا کوئی دوست فسانہ نِگار تھا جادُو ہے یا طِلسْم تمھاری زبان میں تم جُھوٹ کہہ...
  20. طارق شاہ

    جگر اب اُن کا کیا بھروسہ، وہ آئیں یا نہ آئیں، جِگر مُراد آبادی

    اشعار بن کے نکلِیں جو سینۂ جِگر سے سب حُسنِ یار کی تھیں، بےساختہ ادائیں کیا کہنے! بہت لاجواب انتخاب، شیزان میاں! بہت سی داد آپ کے اِس انتخاب خوب پر بہت شاد رہئیے
Top