نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    مصطفیٰ زیدی یہ گُھٹا گُھٹا طوفاں ، یہ تھمی تھمی بارش رُوبُرو نہ رہ جائے

    اپنا غم نہ اُس کا غم، ڈوبتی ہُوئی لَو کو فکر ہے تو اِس کی ہے دربدر نہ رُسوا ہو، حسرتوں کا افسانہ کوُ بہ کوُ نہ رہ جائے
  2. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    یہ نکمّا پن جمودِ دل کا اک انجام ہے دل سے کوئی کام لے، دل کام کا ہو جائے گا سیماب اکبرآبادی
  3. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    قمر اچها نہ۔یں گیس۔و رُخِ روش۔ن پ۔ہ آ جانا گ۔ہن ج۔ب ب۔ھی ل۔گا ہےچ۔ان۔د کی ت۔نویر بگڑی ہے اُستاد قمرجلالوی
  4. طارق شاہ

    فرح جعفری - اِک دولتِ یقین تھی جو اب پاس بھی نہیں

    غزلِ فرح جعفری اک دولتِ یقین تھی جو، اب پاس بھی نہیں لیکن یہاں کسی کو یہ احساس بھی نہیں برسوں سے ہم کھڑےہیں اُسی آئینے کے پاس وہ آئینہ جو چہرے کا ، عکاس بھی نہیں رنج والم کی اِس پہ ہے تحریر جا بجا یہ زندگی، جو صفحۂ قرطاس بھی نہیں ہر چند ہم نے مانگیں دُعائیں بہار کی حالانکہ ہم...
  5. طارق شاہ

    قمرجلال آبادی - " یہ دردِ ہجر اور اُس پر سحر نہیں ہوتی"

    غزل پر اظہار خیال اور پذیرائی کے لئے ممنون ہوں تشکّر ! بہت خوش رہیں
  6. طارق شاہ

    ناسخ کیا اسیری میں کریں شکوہ ترا صیاد ہم - امام بخش ناسخ

    بہت خوب انتخاب تشکّر شیئر کرنے پر بہت خوش رہیں
  7. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    تم مِرے سینے پہ اپنا ہاتھ تو رکھ دو ذرا دردِ دل پھر بھی نہ اچّھا ہو، تو یہ تقدیر ہے قمر جلال آبادی
  8. طارق شاہ

    قمرجلال آبادی - " یہ دردِ ہجر اور اُس پر سحر نہیں ہوتی"

    غزلِ قمر جلال آبادی یہ دردِ ہجر اور اُس پر سحر نہیں ہوتی کہیں اُدھر کی تو دنیا اِدھر نہیں ہوتی نہ ہو رہائی قفس سے، اگر نہیں ہوتی نگاہِ شوق تو بے بال و پر نہیں ہوتی ستائے جاؤ نہیں کوئی پوچھنے والا مٹائے جاؤ کسی کو خبر نہیں ہوتی نگاہِ برق عِلاوہ مِرے نشیمن کے چمن کی اور کسی شاخ پر نہیں...
  9. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    اک موجِ ہَوا پیچاں اے مِیر نظر آئی شاید کہ بہار آئی زنجیر نظر آئی میر تقی میر
  10. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    قلب، ادرک، دماغ اور حواس مجھ سے منسوب ہیں تجھ سے مغلوب فانی بدایونی
  11. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    با صد کرشمہ، آں بُتِ بد مست می روَد خود میکند خرام و خود ازدست می روَد طالب آملی
  12. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    یا کہتے تھے کچھ کہتے، جب اُس نے کہا کہیے تو چُپ ہیں کہ کیا کہیے، کھُلتی ہے زباں کوئی فانی بدایونی
  13. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    نہ اِبتدا کی خبر ہے نہ اِنتہا معلوم رہا یہ وہم کہ ہم ہیں، سو وہ بھی کیا معلوم فانی بدایونی
  14. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    سُنی حکایتِ ہستی تو درمیاں سے سُنی نہ اِبتدا کی خبر ہے نہ اِنتہا معلوم شاد عظیم آبادی
  15. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    اے اقتضائے ضبط، یہ ضِد ہے کہ جبْر ہے کیا آنکھ ہم بحّدِ مژہ بھی نہ تر کریں سیماب اکبر آبادی
  16. طارق شاہ

    یاسمین حبیب - چاندنی رات میں مہتاب سُلگتا دیکھوں

    نایاب بھائی! تشکّر اظہار خیال کے لئے بہت خوش رہیں
  17. طارق شاہ

    مصطفیٰ زیدی تمہیں کیا فکر کیا اندیشہء جاں ہم جو بیٹھے ہیں !

    تمہیں کیا فکر، کیا اندیشۂ جاں، ہم جو بیٹھے ہیں کہاں جائیں گے دنیا بھر کے طُوفاں، ہم جو بیٹھے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا کہنے! تشکّر، شیئر کرنے پر
  18. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    تیار تھے نماز پہ ہم سُن کے ذکرِ حُور جلوہ بُتوں کا دیکھ کے نیّت بدل گئی اکبر الہ آبادی
  19. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    گردشِ چشمِ غزالاں نے ستایا دشت میں ساتھ اپنے ہرجگہ ہم اپنی قسمت لے گئے آتش
  20. طارق شاہ

    آج کا شعر - 5

    رُسوا چکور سے ہُوں سَوا اُس کے عشق میں پہچانتا ہے خُوب وہ رشکِ قمر مُجھے آتش
Top