نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    شرح و بیانِ غم ہے اِک مَطلبِ مُقیّد خاموش ہُوں کہ معنی صدہا ہیں خامشی کے بارِ الم اُٹھایا، رنگِ نِشاط دیکھا آئے نہیں ہیں یونہی انداز بے حسی کے اصغر گونڈوی
  2. طارق شاہ

    اصغر گونڈوی :::: یہ بھی فریب سے ہیں کچھ درد عاشقی کے

    غزل اصغر گونڈوی یہ بھی فریب سے ہیں کچھ درد عاشقی کے ہم مرکے کیا کرینگے، کیا کر لِیا ہے جی کے محسُوس ہو رہے ہیں بادِ فنا کے جھونکے کھُلنے لگے ہیں مجھ پر اسرار زندگی کے شرح و بیانِ غم ہے اِک مطلبِ مُقیّد خاموش ہُوں کہ معنی صدہا ہیں خامشی کے بارِ الم اُٹھایا، رنگِ نِشاط دیکھا آئے نہیں...
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    طُولِ شبِ وصال ہو، مثلِ شبِ فراق نِکلے نہ آفتاب، الٰہی سحر نہ ہو ۔۔۔۔۔۔ مُنْہ پھیرکرکہا، جوکہا میں نے حال ِدل چُپ بھی رہو امیر، مجھے درد سر نہ ہو امیر مینائی
  4. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مر بھی جاؤں، تو کہاں لوگ بُھلا ہی دیں گے لفظ میرے، مِرے ہونے کی گواہی دیں گے پروین شاکر
  5. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    حیرت غرورِ حُسن سے، شوخی سے اضطراب دل نے بھی تیرے سیکھ لیے ہیں، چلن تمام دل خون ہوچکا ہے، جگر ہوچکا ہے خاک باقی ہُوں میں، مُجھے بھی کراے تیغ زن تمام حسرت موہانی
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    روشن جمال ِیار سے ہے انجمن تمام دہکا ہُوا ہے آتشِ گُل سے چمن تمام اللہ ری جسمِ یار کی خُوبی، کہ خود بخود رنگینیوں میں ڈوب گیا پیرہن تمام حسرت موہانی
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دربدر ہو کے بھی جو تیری طرف دیکھتے تھے وہ تِرے خانماں برباد بھی اب تیرے نہیں اب گِلہ کیا، کہ ہَوا ہوگئے سب حلقہ بگوش میں نہ کہتا تھا کہ، یہ سہْل طلب تیرے نہیں افتخارعارف
  8. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دیکھ آئیں چلو ہم بھی، جس بزم میں سُنتے ہیں جو خندہ بلب آئے، وہ خاک بسر جائے یا خوف سے در گُزریں یا جاں سے گُزر جائیں مرنا ہے کہ جینا ہے، اِک بات ٹھہر جائے فیض احمد فیض
  9. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    زہے وہ شوق جو پابند ایں و آں نہ رہا خوشا وہ سجدہ، جو محدودِ آستاں نہ رہا جنُونِ سجدہ کی معراج ہے یہی شاید ! کہ تیرے دَرکے سِوا کوئی آستاں نہ رہا جگر مُراد آبادی
  10. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ضیائے بزْمِ جہاں بار بار مانْد ہوئی حدیثِ شعلہ رُخاں باربارکرتے رہے اِنھیں کے فیض سے بازارِعقل روشن ہے جو گاہ گاہ جنُوں اِختیار کرتے رہے فیض احمد فیض
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اِس شہرِ بے چراغ میں جائے گی تو کہاں آ، اے شبِ فراق! تجھے گھر ہی لے چلیں ناصر کاظمی
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    خیالِ یار، کبھی ذکرِ یار کرتے رہے اِسی متاع پہ ہم روزگار کرتے رہے نہیں شکایتِ ہجراں، کہ اِس وسِیلے سے ہم اُن سے رشتۂ دل استوار کرتے رہے فیض احمد فیض
  13. طارق شاہ

    فیض رہِ خزاں میں تلاشِ بہار کرتے رہے :

    خیالِ یار، کبھی ذکرِ یار کرتے رہے اِسی متاع پہ ہم روزگار کرتے رہے نہیں شکایتِ ہجراں، کہ اِس وسِیلے سے ہم اُن سے رشتۂ دل استوار کرتے رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سبحان الله کیا کہنے
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اُدھر مشکوک ہے میری صداقت اِدھر بھی بدگمانی کم نہیں ہے مِری بربادیوں کا ہم نشینوں! تمہیں کیا خود مجھے بھی غم نہیں ہے اسرارالحق مجاز
  15. طارق شاہ

    جوش تو اگر واپس نہ آتی!

    نقوی صاحب! جوش صاحب کی کیا بات ہو مشہور ہے کہ الفاظ ، آنجناب کے حضور، ہاتھ باندھے کھڑے رہنے کے مترادف تھے تشکّر نظم شیئر کرنے پر :) تاہم کچھ مصرعے بوجہ ٹائپنگ وزن میں نہیں ہیں : اتّصالِ رُوح ہوتا موت کے گرداب میں آتشِ غم سرد ہوجاتی کنارِ آب میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پڑنے لگتیں بحر پر دُھندلی سی دو...
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اُڑتے ہی رنگِ رُخ مِرا، نظروں سے تھا نہاں اُس مُرغِ پَرشِکسْتہ کی پرواز دیکھنا ترکِ صنم بھی کم نہیں سَوزِ جَحِیم سے مومن غمِ مآل کا آغاز دیکھنا مومن خاں مومن
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم کیوں یہ مُبتلائے بے تابیِ نظر ہیں تسکینِ دل کی یا رب، وہ صُورتیں کدھر ہیں غم خانۂ جہاں میں وُقعت ہی کیا ہماری اِک نا شُنِیدہ اُف ہیں، اِک آہِ بے اثر ہیں اکبرالٰہ آبادی
  18. طارق شاہ

    مومن غیروں پہ کھل نہ جائے کہیں راز دیکھنا

    ترکِ صنم بھی کم نہیں سَوزِ جَحِیم سے مومن غمِ مآل کا آغاز دیکھنا کیا کہنے جی ! بہت خُوب غزل پیش کی مومن خاں مومن کی تشکّر شیئر کرنے پر صاحبہ! بہت خوش رہیں :)
  19. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    عَقُوبت ہائے فردا سے ڈراتا کیا ہے، اے واعظ یہی دُنیا! رفتہ رفتہ خود جہنّم ہوتی جاتی ہے مولانا اقبال سہیل
  20. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہم پر جفا سے ترکِ وفا کا گُماں نہیں اِک چھیڑ ہے وگرنہ مُراد اِمتحاں نہیں کس منہ سے شُکر کیجئے اِس لُطفِ خاص کا پُرسِش ہے اور پائے سُخن درمیاں نہیں اسداللہ خاں غالب
Top