اور تو کیا کرے گی؟”
“ٹانگ پر ٹانگ رکھے پڑی فلمی رسالے پڑھا کروں گی۔!”
“میری سمجھ میں نہیں آتا کہ کون تیرا دماغ خراب کیا کرتا ہے؟”
“وہی جس نے تجھے آسمان پر چڑھا رکھا ہے۔!”
“کیا مطلب؟”
“صاحب نے کہا ہے کہ دب کے نہ رہیو۔!”
“ارے۔۔۔ مارا گیا۔!” سلیمان پیشانی پر ہاتھ مار کر بولا۔
“اور وہ یہ بھی کہہ رہے...