صفحہ نمبر 70
اقبال اور مغربی تہذیب و ثقافت
انیسویں صدی کے اواخر اور بیسویں صدی کے اوائل میں مسلم نوجوانوں میں مغربی تعلیم اور تربیت کا شوق ہوا جس کے نتیجے میں وہ یونیورسٹیوں کا رخ کرنے لگے اس سے اتنا فائدہ ہوا کہ فاتح قوم کا خوف اور دہشت ان کے دل سے نکل گئی، علمی روابط بڑھے ، ثقافتی تعلقات پیدا...
صفحہ نمبر 74
ایں نبوک ایں فکر چالاک یہود
نور حق از سینہ آدم ربود!
تاتہ دبا لا نہ گرود ایں نظام
دانش و تہذیب و دیں سوداگے خام
وہ فرماتے ہیں کہ تہذیب حاضر اپنی عمر کے لحاظ سے جوان ہے ، لیکن در اصل عالم نزع میں موت کی ہچکیاں لے رہی ہے :-
ہے نزع کی حالت میں یہ تہذیب جوانمرگ
شاید ہوں کلیسا کہ یہودی...
صفحہ نمبر 73
فتنہ ہا ایں فتنہ پروانہ آورد
لات و عزی در حرم باز آورد
از نسونش دیدہ دل نابصیر
روح ازبے آبی اوتشنہ میر
لذت بے تابی از دل می بردا
بلکہ دل زیں پیکر گل می برد
کہنہ وزد ے غارت اوبرملاست
لالہ می نالد کہ داغ من کجاست
وہ کہتے ہیں کہ اس تہذیب کا شعار انسانیت کی تباہی ، اور نوع بشری کی...
صفحہ نمبر 72
نا پاکی کا ثمر بتایا ہے، جس نے اس سے قلب سلیم کی دولت چھین لی :-
فساد قلب و نظر ہے فرنگ کی تہذیب
کہ روح اس مدنیت کی رہ سکی نہ عفیف
رہے نہ روح میں پاکیزگی تو ہے نا پید
ضمیر پاک و خیال بلند ذوق لطیف
وہ کہتے ہیں کہ تہذیب کی رونق و بہار حکومتوں کی وسعت اور اقتدار کے باوجود اس تہذیب کے...
اللَّهُمّ صَلٌ علَےَ مُحمَّدْ و علَےَ آل مُحمَّدْ كما صَلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ ۔
اللَّهُمّ بارك علَےَ مُحمَّدْ و علَےَ آل مُحمَّدْ كما باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ ۔
ٹھیک ہے۔ اب میں سمجھ گیا۔ بہت شکریہ۔
مگر اسی غلطی کی وجہ سے صفحہ نمبر 70 بھی ٹائپ کر گیا ۔ کیا اسے پوسٹ کر دوں یا جس کے نام کا ہے اس کو ذاتی پیغام میں بھیج دوں تاکہ وہ خود پوسٹ کر دے۔
لو جی اب کچھ ہی دیر میں ہم دفتر سے گھر جانے والے ہیں۔
اس لیے اب ہی خدا حافظ کرنے لگا ہوں کیونکہ بعد میں موقع ملے نہ ملے۔
تو تمام محفلین اپنا بہت بہت بہت خیال رکھیے گا ۔ اور دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
اللہ حافظ و ناصر
اللَّهُمّ صَلٌ علَےَ مُحمَّدْ و علَےَ آل مُحمَّدْ كما صَلٌيت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ ۔
اللَّهُمّ بارك علَےَ مُحمَّدْ و علَےَ آل مُحمَّدْ كما باركت علَےَ إِبْرَاهِيمَ و علَےَ آل إِبْرَاهِيمَ إِنَّك حَمِيدٌ مَجِيدٌ ۔
سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِه سُبْحَانَ اللہ الْعَظِيمِ
سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِه سُبْحَانَ اللہ الْعَظِيمِ
سُبْحَانَ اللہ وَ بِحَمْدِه سُبْحَانَ اللہ الْعَظِيمِ
صفحہ نمبر 71
انہیں ان تعمیری قدروں کا بھی خیال پیدا ہوا جن سے یہ تہذیب خالی تھی ، اور اس کے راہنما بھی ان سے غافل تھے، خرابی کی وہ تمام صورتیں ان کی نگاہ میں آئیں جو اس تہذیب کو گھن کی طرح کھا ئے جا رہی تھیں ، لیکن شروع سے وہ اس کے بنیادی عناصر اور اس کے خمیر میں موجود تھیں۔ اس ماحول میں ان...