آگ
مفلسو! اپنے مقدّر کی شکایت نہ کرو
اِس سے انسان کے ایمان میں فرق آتا ہے
ہم تو ناچیز سے بندے ہیں ہمیں کیا معلوم
کونسی بات میں کیا مصلحتِ یزداں ہے
کتنے گمراہ و گنہگار ہوئے جاتے ہو
کیا کہا؟ "خانماں برباد ہوئے جاتے ہیں
دمبدم آگ کے بے رحم لپکتے شعلے
اپنے بوسیدہ مکاں راکھ کیے دیتے ہیں
خاک ہی خاک...