پس (یٰس۔ والقرآن الحکیم) کا مطلب یہ ہوا کہ" اے اللہ کے راز کہ جسکی قراءت نہیں کی گئی اور اے عینِ قرآن کہ جسکی اللہ کی جانب سے ذاتِ احدیت کی ترتیبِ حکمت کے تحت تلاوت کی گئی۔ (انّک من المرسلین) بیشک تُو اُس بلند اور مقدّس بارگاہ سے اِس عالمِ خلق کے تشبیہی، انسانی مرتبے کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا...