وہ بھی اب مجھ کو بہ اندازِ زمانہ مانگے
برسرِ عام محبت کا تماشا مانگے
جسے پندار مرے ظرفِ محبت نے دیا
اب وہ پہچان محبت کے علاوہ مانگے
میں تو اسرافِ محبت میں ہوا ہوں مقروض
دوستی ہر گھڑی پہلے سے زیادہ مانگے
راحتِ وصل بضد ہے کہ بھلادوں ہجراں
چند لمحےمجھے دے کر وہ زمانہ مانگے
مدّتیں گذریں کئے ترکِ...