نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    دل تو پتھر ہوئے، غم پھر بھی کسک دیتے ہیں آگ اتنی ہو تو پتھر بھی چمک دیتے ہیں خاک گرتی ہے جو سر پر غمِ دنیا کی کبھی نام لے کر ترا ہولے سے جھٹک دیتے ہیں زندگی جب بھی نظر آتی ہے عریاں اپنی ہم ترے درد کی پوشاک سے ڈھک دیتے ہیں یاد کے پھول کتابوں میں دبے رہنے دو خشک ہوجائیں تو کچھ اور مہک دیتے...
  2. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    اپنی قربت کے سب آثار بھی لیتے جانا اب جو جاؤ در و دیوار بھی لیتے جانا چھوڑ کر جا ہی رہے ہو تو پھر اپنے ہمراہ ساتھ رہنے کا وہ اقرار بھی لیتے جانا دکھ تو ہوگا مگر احساس ہو کم کم شاید جاتے جاتے مرا پندار بھی لیتے جانا بیخودی مجھ سے مری چھین کے جانیوالے آگہی کے کڑے آزار بھی لیتے جانا جشنِ...
  3. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    ہمیں نسبت جو کسی در سے نہ دربار سے ہے یہ عنایت بھی ترے نام کی سرکار سے ہے بادبانوں کا تکلف نہیں کشتی میں مری آسرا مجھ کو ہوا سے نہیں پتوار سے ہے گونج رہ جائے گی میری جو صدا مر بھی گئی اتنی امید مجھے شہر کی دیوار سے ہے شورِ زنجیر بپا رکھتی ہے جکڑی ہوئی امید دل کی دھڑکن میں ترنم اسی جھنکار...
  4. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    حبس جاں رونے سے کچھ اور گراں ہوتا ہے آگ بجھتی ہے تو انجام دھواں ہوتا ہے تاب گفتار ہی باقی ہے نہ موضوع سخن اب ملاقات کا ماحول زباں ہوتا ہے کھینچ لائی ہے ضرورت مجھے کن راہوں میں ہر قدم پر مجھے دھوکےکا گماں ہوتا ہے غیرسے میری شکایت کا مجھے رنج نہیں گلہ شکوہ بھی محبت کا نشاں ہوتا ہے کارِ دنیا...
  5. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    اے وقت ذرا تھم جا ، یہ کیسی روانی ہے آنکھوں میں ابھی باقی اک خوابِ جوانی ہے کیا قصہ سنائیں ہم اس عمرِ گریزاں کا فرصت ہے بہت تھوڑی اور لمبی کہانی ہے اک راز ہے سینے میں ، رکھا نہیں جاتا اب آکر کبھی سن جاؤ اک بات پرانی ہے سچے تھے ترے وعدے ، سچے ہیں بہانے بھی بس ہم کو شکایت کی عادت ہی...
  6. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    پندار کی ویران سرا میں نہیں رہتے ہم خاک پہ رہتے ہیں خلامیں نہیں رہتے قامت بھی ہماری ہے ، لبادہ بھی ہمارا مانگی ہوئی دستار و قبا میں نہیں رہتے ہم کشمکشِ دہر کے پالے ہوئے انسان ہم گریہ کناں کرب و بلا میں نہیں رہتے خاشاکِ زمانہ ہیں ، نہیں خوف ہمیں کوئی آندھی سے ڈریں وہ جو ہوا میں نہیں رہتے...
  7. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    ہم خاک نشینوں کو نئی خاک ملی ہے جو چھوڑ کر آئے وہی املاک ملی ہے ہم سادہ روش لوگ بدلتے نہیں چولے میلی ہی نہیں ہوتی وہ پوشاک ملی ہے پہنے ہوئے پھرتے ہیں تہِ جبہ و دستار در سے جو ترے خلعتِ صد چاک ملی ہے رکھی ہے بصارت کی طرح دیدہِ تر میں قسمت سےہمیں نعمتِ نمناک ملی ہے سونے کے بدل بکتی ہے بازار...
  8. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    وہ بھی اب مجھ کو بہ اندازِ زمانہ مانگے برسرِ عام محبت کا تماشا مانگے جسے پندار مرے ظرفِ محبت نے دیا اب وہ پہچان محبت کے علاوہ مانگے میں تو اسرافِ محبت میں ہوا ہوں مقروض دوستی ہر گھڑی پہلے سے زیادہ مانگے راحتِ وصل بضد ہے کہ بھلادوں ہجراں چند لمحےمجھے دے کر وہ زمانہ مانگے مدّتیں گذریں کئے ترکِ...
  9. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    کچھ جرم نئے اور مرے نام لگا دو باقی ہے اگر کوئی تو الزام لگا دو کیوں کرتے ہو دربارِ عدالت کا تکلف جو حکم لگانا ہے سر ِ عام لگا دو افسانہ ہمارا ہے ، قلم سارے تمہارے عنوان جو چاہو بصد آرام لگا دو دیوانوں کو پابندِ سلاسل نہ کرو تم ذہنوں میں بس اندیشہء انجام لگادو جب آہی گئے برسرِ بازار تو کیا...
  10. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    اپنی قربت کے سب آثار بھی لیتے جانا اب جو جاؤ در و دیوار بھی لیتے جانا چھوڑ کر جا ہی رہے ہو تو پھر اپنے ہمراہ ساتھ رہنے کا وہ اقرار بھی لیتے جانا دکھ تو ہوگا مگر احساس ہو کم کم شاید جاتے جاتے مرا پندار بھی لیتے جانا بیخودی مجھ سے مری چھین کے جانیوالے آگہی کے کڑے آزار بھی لیتے جانا جشنِ...
  11. ظہیراحمدظہیر

    ظہیراحمد ظہیرکی شاعری

    دل تو پتھر ہوئے، غم پھر بھی کسک دیتے ہیں آگ اتنی ہو تو پتھر بھی چمک دیتے ہیں خاک گرتی ہے جو سر پر غمِ دنیا کی کبھی نام لے کر ترا ہولے سے جھٹک دیتے ہیں زندگی جب بھی نظر آتی ہے عریاں اپنی ہم ترے درد کی پوشاک سے ڈھک دیتے ہیں یاد کے پھول کتابوں میں دبے رہنے دو خشک ہوجائیں تو کچھ اور مہک دیتے...
  12. ظہیراحمدظہیر

    عجیب تر ہے مرا تماشا میں آپ اپنا تماش بیں ہوں

    نذر حسین ناز صاحب ! بہت خوب! کیا بات ہے! اچھا شعر ہے۔
  13. ظہیراحمدظہیر

    دل تو پتھر ہوئے ، غم پھر بھی کسک دیتے ہیں

    بہت بہت شکریہ ولی اللہ قاسمی صاحب ۔ بہت ممنون ہوں۔
  14. ظہیراحمدظہیر

    دل تو پتھر ہوئے ، غم پھر بھی کسک دیتے ہیں

    بہت بہت شکریہ حمیرا عدنان بہن ۔ خدا ذوق سلامت رکھے۔ :):):)
  15. ظہیراحمدظہیر

    اپنی قربت کے سب آثار بھی لیتے جانا

    فاتح بھائی ۔ بڑی ذرہ نوازی ہے،عنایت ہے! بہت ہی ممنون ہوں اس حوصلہ افزائی کے لئے ۔ خدا آپ کو خوش رکھے۔
  16. ظہیراحمدظہیر

    اپنی قربت کے سب آثار بھی لیتے جانا

    عاطف بھائی غزل تو یہ کم و بیش انہی دنوں کی ہے ۔ لیکن آپ کو کیسے اندازہ ہوا؟ مجھے یقین ہے کہ آپ کی بات میں ضرور کوئی اشارہ موجود ہے جو مین سمجھ نہیں پارہا۔اگر وقت ہو تواپنی مسکراہٹ میں مجھے بھی شریک کریں۔:):):)
  17. ظہیراحمدظہیر

    اپنی قربت کے سب آثار بھی لیتے جانا

    بہت محبت تابش بھائی ۔ آپ کی عنایت ہے۔ بہت نوازش!
  18. ظہیراحمدظہیر

    کچھ جرم نئے اور مرے نام لگادو

    عاطف بھائی ۔ آپ کا نکتہ بجا ہے اور مجھے پسند آیا۔ آپ جس زاویے سے شعر کو دیکھ رہے ہیں اس میں اس طرح کا خیال پیدا ہونا بالکل قابلِ فہم ہے۔ تاہم میرا یہ خیال تھا کہ اس شعرکے سیاق و سباق میں دیوانے کا مطلب سرپھرے سے کچھ زیادہ نہیں بنتا۔ چونکہ عشقِ حقیقی یا مجازی کسی بھی قسم کے تلازمات شعر میں موجود...
  19. ظہیراحمدظہیر

    تاجکستان کے کوہ ہائے پامیر کے درمیان مقیم قرغیز بادیہ نشینوں کی زندگی

    بہت خوبصورت ! خصوصا جس تصویر مین بچے لیپ ٹاپ لئے ہوئے ہیں اسے دیکھ کر مسکرائے بغیر نہ رہ سکا۔ عہدِ مواصلات میں بادیہ نشینی !!
  20. ظہیراحمدظہیر

    پچاس سال قبل کے کابُل کی زندگی

    دنیا کتنی تیزی سے تبدیل ہورہی ہے! ماضی کے عکس دیکھ کر دل پر ایک عجیب سی کیفیت طاری ہوجاتی ہے۔
Top