نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    کب تلک بھیڑ میں اوروں کے سہارے چلئے

    کب تلک بھیڑ میں اوروں کے سہارے چلئے لوگ رستے میں ہوں اتنے تو کنارے چلئے اب تو مجبور یا مختار گزارے چلئے قرض جتنے ہیں محبت کے اتارے چلئے جس نے بخشی ہے مسافت وہی منزل دیگا ہوکے راضی برضا اُس کے اشارے چلئے اُن کے لائق نہیں کچھ اشکِ محبت کے سوا بھر کے دامن میں یہی چاند ستارے چلئے معتبر ہوتی...
  2. ظہیراحمدظہیر

    سنگِ ستم سے کوئی بھی شیشہ نہیں بچا

    فاتح بھائی ، یہ گیارہ سال پرانی غزل ہے۔ ظاہر ہے کے ابتدائی کلام کچھ اور ہوتا ہے ۔وقت کے ساتھ ساتھ اسلوب بدلتا ہے اور پختگی بھی آتی ہے۔ میں نے بس یونہی یہ تمام غزلیں کاغذوں سے نقل کرکے ٹائپ کردی ہیں ۔ اب ان کو دیکھنے بیٹھوں تو ہزاروں کمزوریاں نکل آئیں گی اور بہت کچھ بدلنا پڑجائے گا ۔ اس لئے بس سب...
  3. ظہیراحمدظہیر

    لب پہ شکوہ بھی نہیں ، آنکھ میں آنسو بھی نہیں

    لب پہ شکوہ بھی نہیں ، آنکھ میں آنسو بھی نہیں مجھ سے دل کھول کے لگتا ہے مِلا تو بھی نہیں اُن کی آنکھوں کے ستارے توبہت دور کی بات ہم وہاں ہیں کہ جہاں یاد کے جگنو بھی نہیں جب سے گردن میں نہیں ہے کوئی بانہوں کی کمان میرے سینے میں کوئی تیر تراز و بھی نہیں یا تو ماضی کی مہک ہے...
  4. ظہیراحمدظہیر

    سنگِ ستم سے کوئی بھی شیشہ نہیں بچا

    سنگِ ستم سے کوئی بھی شیشہ نہیں بچا محفوظ وہ رہا جو دریچہ نہیں بچا بازیگرانِ شہر ِسیاست ہوئے خموش اب دیکھنے کو کوئی تماشہ نہیں بچا کیسی چڑھی ہے دھوپ سرِ شہر ِ بد لحاظ برگد ہرے بھرے ہوئے سایا نہیں بچا پھیلاؤ کی ہوس بھرے دریا کو پی گئی پانی چڑھا تو کوئی کنارہ نہیں بچا بجھنے لگے چراغ مرے جسم...
  5. ظہیراحمدظہیر

    بجھتے بجھتے بھی اندھیروں میں کرن چھوڑ گیا

    بجھتے بجھتے بھی اندھیروں میں کرن چھوڑ گیا وہ مرا شوخ ستارہ جو گگن چھوڑ گیا خواب تو خواب مجھے نیند سے ڈر لگتا ہے جانے والا مری پلکوں پہ شکن چھوڑ گیا اُس نے بھی چھوڑدیا مجھ کو زمانے کیلئے جس کی خاطر میں زمانے کے جتن چھوڑ گیا کسی زیور کی طرح اُس نے نکھارا مجھ کو پھر کسی اور کی جھولی میں یہ...
  6. ظہیراحمدظہیر

    طوفان میں جزیرہ ملا ہے ، زمیں ملی

    طوفان میں جزیرہ ملا ہے ، زمیں ملی پانی کی قید سے تو رہائی نہیں ملی ابر ِ رواں کے پیچھے چلے آئے ہم کہاں بارش ہوئی تو مٹی کی خوشبو نہیں ملی دوزخ سمجھ کے چھوڑی جو تپتی ہوئی زمین چھالے پڑے تو پاؤں کو ٹھنڈک وہیں ملی جھوٹی انا کا تخت ، زر ِ مصلحت کا تاج جب کھو دیئے تو دولتِ...
  7. ظہیراحمدظہیر

    سادگی ہوئی رخصت ، زندگی کہاں جائے

    بہت شکریہ فاتح بھائی! آپ کے حسنِ نظر کے سوا اور کیا ہے ۔ بہت ممنون ہوں ۔ ایک ہفتہ بیٹھ کر تمام غزلیات اور نظمیں ٹائپ کر لی ہیں ۔ الحمدللہ یہ کام نبٹ گیا۔ تقریبََا آدھی غزلیں تو پہلے ہی آپ حضرات کی خدمت میں پیش کرچکا ہوں۔ تقریبا اتنی ہی اور ہیں۔ آپ کے مشورے کے مطابق ان کو اسی طرح فردََا...
  8. ظہیراحمدظہیر

    سادگی ہوئی رخصت ، زندگی کہاں جائے

    سادگی ہوئی رخصت ، زندگی کہاں جائے زندگی کی خاطر اب آدمی کہاں جائے جرم ہے دیا رکھنا شب پرست گلیوں میں کس قدر اندھیرا ہے ، روشنی کہاں جائے ہر طرف مکان اونچے چیختی صداؤں کے آسمان تکنے کو خامشی کہاں جائے آنگنوں میں پہرے ہیں رات بھر اجا لوں کے دشت میں نہ جائےتو چاندنی کہاں جائے سُر...
  9. ظہیراحمدظہیر

    لوگوں نے ایک واقعہ گھر گھر بنادیا

    لوگوں نے ایک واقعہ گھر گھر بنادیا اُس کی ذرا سی بات کا دفتر بنادیا پہرے قیامتوں کے لگا کر زبان پر دل کو ترے خیال نے محشر بنادیا صادق تھے ہم بھی جذبہء منزل میں اسقدر رستے کا ہر سراب سمندر بنادیا لے لے کے نقشِ بندگی دہلیز سے تری ہم نے جبین ِ عشق کا زیور بنادیا شہر ِ وصال دیکھنا چاہا پلٹ کے...
  10. ظہیراحمدظہیر

    پھر لگا ہے دوستوں کا تازیانہ مختلف

    پھر لگا ہے دوستوں کا تازیانہ مختلف تیر دشمن کی طرف ہیں اور نشانہ مختلف بے نیازی برطرف ، اب لازمی ہے احتیاط وقت پہلا سا نہیں اب ، ہے زمانہ مختلف آشیانہ چھوڑنے کی اک سزا یہ بھی ملی روز لاحق ہے تلاشِ آب و دانہ مختلف اک شکم پروَر زمیں رکھتی ہے پابستہ مجھے اور وفائیں مانگتی ہیں اک ٹھکانہ مختلف...
  11. ظہیراحمدظہیر

    رہبری کے زخموں کا چارہ گر نہیں ملتا

    رہبری کے زخموں کا چارہ گر نہیں ملتا واپسی کے رستے میں ہمسفر نہیں ملتا شہر ہے یا خواہش کی کرچیوں کا صحرا ہے بے خراش تن والا اک بشر نہیں ملتا ہر طرف ضرورت کی اک فصیلِ نادیدہ بے شگاف ایسی ہے جس میں دَر نہیں ملتا قہقہوں کے سائے میں بے بسی کا عالم ہے مرگِ آدمیت کو نوحہ گر نہیں ملتا انقلابِ...
  12. ظہیراحمدظہیر

    زندہ حقیقتوں سے چھپایا گیا ہمیں

    بہت نوازش خاتون و حضرات! اللہ تعالی آپ تمام لوگوں سلامت رکھے ! بہت ممنون ہوں پزیرائی کے لئے۔
  13. ظہیراحمدظہیر

    زندہ حقیقتوں سے چھپایا گیا ہمیں

    عاطف بھائی ، بیشک کچھ شدت در آئی ہے مصرع میں ۔ بیان کی ایسی مطلقیت تو مجھے بھی پسند نہیں لیکن بخدا حقیقت یہی ہے کہ ہر "گروپ" اپنے علاوہ کسی اور کو نہ صرف یہ کہ ماننے پر تیار نہیں بلکہ ان کی منفی عکاسی اور کردار کشی پر تُلا ہوا ہے ۔ اور یہی چیز میانہ روی ، رواداری اور اشتراکِ باہمی کی راہ میں...
  14. ظہیراحمدظہیر

    یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی

    ذرہ نوازی ہے آپ کی ! بہت شکریہ ! بڑی نوازش! خدا ذوق سلامت رکھے!
  15. ظہیراحمدظہیر

    یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی

    کیا انداز ہے جناب !! آپ کی تو داد پر داد بنتی ہے۔:) خدا سلامت رکھے ! بہت شکریہ ، بہت نوازش!
  16. ظہیراحمدظہیر

    یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی

    بہت شکریہ ! عرفان الحق صاحب محفل میں خوش آمدید!!! وقت ملے تو اپنا تعارف عطا کیجئے تاکہ ہم سب مل کر محفل مین آپ کا استقبال کرسکیں۔
  17. ظہیراحمدظہیر

    یہ طبیعت مجھے اپنا نہیں بننے دیتی

    بہت محبت حضور! آپ کا حسنِ نظر ہے ! خدا خوش رکھے!
  18. ظہیراحمدظہیر

    کوئی بھی آگ ہو شانہ بشانہ جلتا ہے

    بہت شکریہ اکمل زیدی صاحب! ذرہ نوازی ہے!
  19. ظہیراحمدظہیر

    اہلِ دل چشمِ گہربار سے پہچانے گئے

    حوصلہ افزائی کے لئے بہت ممنون ہوں! بڑی عنایت!
  20. ظہیراحمدظہیر

    اہلِ دل چشمِ گہربار سے پہچانے گئے

    بہت شکریہ تابش بھائی ! ذرہ نوازی ہے!
Top