صفحہ نمبر 151
عصر حاضر کے تقاضوں سے ہے لیکن یہ خوف
ہو نہ جائے آشکار اشرع پیغمبر کہیں
الحذر آئیں پیغمبر سے سو بار الحذر
حافظ ناموس زن ، مرد آزما، مرد آفریں
موت کا پیغام ہر نوع غلام کیلئے
نے کوئی مغفور و خاقاں نے فقیررہ نشیں!
کرتا ہے دولت کر ہر آلودگی سےپاک صاف
منعمول کو مال و دولت کا بناتا ہے ،...