میں نے یہاں کار کو الگ لفظ نہیں سمجھا، بلکہ درکار اور سرکار اپنی اپنی جگہ واحد لفظ ہیں۔ اگر کار کو الگ لفظ سمجھا جائے تو وہ شاید ردیف میں چلا جائے گا۔ اور قوافی سر اور در ہوں گے۔ اس کا اطلاق لفظی مثالوں میں نہیں ہو رہا، کسی شعر میں ہوں تو بات زیادہ واضح ہو سکتی ہے۔ یہاں بنیادی شرط ’’اعلان‘‘ ہے...