نا ہوتا میں تو کیا ہوتا
حالی کہتے ہیں غالب نے نئی طرح سے نیسی کو ہستی پر ترجیح دی ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے اس مصرعےمیں عدم کو وجود سے حدو درجہ افضل و برتر کہا گیا ہے۔ دوسرے کہتے ہیں جس طرح سوال اُٹھایا گیا ہے اس کا جواب یہی ملتا ہے کہ میں “ خدا ہوتا“ ۔
میرے خیال میں غالب کہہ رہے ہیں کہ...