نتائج تلاش

  1. سید فصیح احمد

    اب یاد وہ کیا ہمیں آئیں بھی ! ۔۔۔ (1976ء)

    اب کتنی فصلیں بیت گئیں، اب یاد وہ کیا ہمیں آئیں بھی وہ زخم جو اب کی بھر بھی گئے، اب آؤ انہیں سہلائیں بھی یہ آنکھیں خزاں میں زرد رہیں، یہ آنکھیں بہار میں سرخ رہیں جب پھول کھلیں تو جل جائیں،جب چاند بجھے مرجھائیں بھی وہ قافلے شاہ سواروں کے اب دھول اڑاتے گزر گئے یہ شہر پناہ کھلی رکھو شاید کہ وہ...
  2. سید فصیح احمد

    پیاری زمرد! ۔۔۔۔ ( اقتباس از فردوس بریں )

    افسوس زمرد دل میں خفا ہو گی کہ اب بھی اس کی وصیت نہ پوری کی، لیکن میں اپنے عذرات پیش کیے دیتا ہوں۔ جو فرشتے میری روز روز کی خبر اس تک پہنچاتے ہیں، میرا عذر بھی اس کے گوش گزار کر دیں گے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اس وقت وہ کھڑی مجھے دیکھ رہی ہو۔ میری باتیں اپنے کانوں سے سن رہی ہو۔ممکن کیا معنی بالکل قریں...
  3. سید فصیح احمد

    ابن انشا خلیل الرحمٰن اعظمی کے نام ایک خط !!

    2 اگست 1956 کراچی 2 اگست 56ء جانِ عزیز، آدابِ محبت، اپنی غفلت پر شرمندہ ہوں۔ آپ کو خط لکھنے کی کئی بار کوشش کی لیکن وہ عمل تک نہ پہنچی۔ کتاب آپ کی دو تین بار بڑھ چکا ہوں اور لطف لے چکا ہوں۔ میرے چھوٹے بھائی محمود ریاض نے پچھلے دنوں ایک ناول"رحیلہ" لکھا ہے۔ اس کی ابتدا اس نے آپ کے اشعار سے کی...
  4. سید فصیح احمد

    "گھر گھر دیپ جلاؤ نا ۔۔۔ ( اقتباس )

    ابن صفی نام سے زیادہ کام کو اہمیت دیتے تھے۔ شیخی اور تکبر انہیں چھو کر بھی نہیں گزرا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جب ان کے قریبی دوستوں پر ان کے جو ہر کھلتے تھے تو انہیں ایک خوش گوار حیرت سی ہو تی تھی۔ ابن سعید لکھتے ہیں۔ "جنوری 1948ء کی بات ہے۔ میں الٰہ آباد کے ایک سہ روزہ اخبار "نیا دور" میں سب ایڈیٹر...
  5. سید فصیح احمد

    اُڑا لینا، یا اُڑا دینا، اُڑنا ۔۔ !!

    اُڑنا پرندوں کا عمل ہے۔ اِدھر سے اُدھر آنا جانا، ایک شاخ سے اُچھل کر دوسری شاخ پر بیٹھ جانا، دانا چُگنے کے لیے یہاں سے وہاں اور وہاں سے یہاں آنا، پروں ہی کی مدد سے ہی تو ہوتا ہے۔ یہ عملِ محال کرشمہ اور کرامت کے طور پر پیروں کے ساتھ بھی استعمال کیا جاتا ہے کہ وہ ہوا میں اُڑتے ہیں اور خوشبو کی طرح...
  6. سید فصیح احمد

    منٹو مزدوری

    لُوٹ کھسوٹ کا بازار گرم تھا۔ اس گرمی میں اِضافہ ہو گیا جب چاروں طرف آگ بھڑکنے لگی۔ ایک آدمی ہارمونیم کی پیٹی اُٹھائے خوش خوش گاتا جا رہا تھا۔ "جب تم ہی گئے پردیس لگا کے ٹھیس، او پیتم پیارا، دُنیا میں کون ہمارا۔"ایک چھوٹی عمر کا لڑکا جھولی میں پاپڑوں کا انبار ڈالے بھاگا جا رہا تھا، ٹھوکر لگی تو...
  7. سید فصیح احمد

    جھُریاں !!

    یہ تحریر ادب کی کوئی رائج صنف نہیں ،، جزبات میں بہہ کر کچھ لکھنے لگا ہوں تو آپ کو املا کی خامی اور رموز اوقاف کی بے ترتیبی دونوں کثرت میں ملیں گے۔ مجھے اس محفل پر تقریباً آدھا سال ہونے کو ہے۔ پہلے پہل تو میں چھپ چھپ کر بہت سے شاہبازوں کی اڑان ہی دیکھا کرتا تھا ، لیکن پھر ہمت کی اور خاموش رکن سے...
  8. سید فصیح احمد

    الماس !! ---- ( از فصیح احمد )

    " اس لڑکی میں تو جیسے کوئی جِن گھُسا ہے۔ کسی کی ایک نہیں سنتی ۔۔۔ " اماں نے الماس کو ایک چپت لگائی۔ الماس نے کاندھے اُچکے اور جھاڑو کا تِنکا سنبھالے پھِرسے مٹِّھو کو ستانے لگی۔ " ماں جی کیا بات ہوئی ؟ " محسن نے صحن سے اخبار پر ہی مرکوز رہتے ہوئے اماں سے سوال کیا۔ آج جمعہ کا دِن تھا اورمحسن جمعہ...
  9. سید فصیح احمد

    مکتوب ایک چِڑیا کے نام - (پیارا بیٹا ماہی احمد)

    پیاری چڑیا ماہیکو بھائی کا سلام! :) بھئی آج تُم سے خط بھیجنے کا کیا ہوا وعدہ پورا کرنے بیٹھ گیا ہوں،،،، کُچھ خاص بات ذہن میں نہیں مگر پھِر بھی ہزاروں کہانیاں ہیں ،، :) آج شام جب تُمہارے ساتھ نوک جھونک چل رہی تھی تو میں سوچنے لگا کہ بھائی بہن کا رشتہ کِس قدر بے لوث ہوتا ہے نا ! مسکراہٹیں ،...
  10. سید فصیح احمد

    قاتل سپاہی !!

    یوں تو یہ اقتباس بہت جانا پہچانا ہے مگر پڑھے ہوئے بہت دِن ہو چلے تھے تو سوچا دہرا لیا جائے :) دوپہر کے ساڑھے بارہ بجے ہیں۔ جون کا مہینہ ہے، سمن آباد میں ایک ڈاکیہ پسینے میں شرابور بوکھلایا بوکھلایا سا پھر رہا ہے محلے کو لوگ بڑی حیرت سے اس کی طرف دیکھ رہے ہیں۔۔ اصل میں آج اس کی ڈیوٹی کا پہلا دن...
  11. سید فصیح احمد

    محبت کی جھوٹی کہانی ،،، !!

  12. سید فصیح احمد

    آئیے ! آپ کی ملاقات میں اپنی زندگی سے کرواؤں :)

    اِس ننھے فرشتے کا نام سیدہ نور العین ہے۔ عُمر تقریباً ۳ برس ہے۔ میری سب سے چھوٹی بہن ہے۔ پیار سے سب اِسے نوری بُلاتے ہیں ، اور بھائی کی زندگی ہے یہ :) :angel:
  13. سید فصیح احمد

    تضاد ( احمد ندیم قاسمی )

    تضاد کتنے کوسوں پہ جا بسی ہے تو میں تجھے سوچ بھی نہیں سکتا اتنا بے بس ہوں، تیری سوچ کو میں ذہن سے نوچ بھی نہیں سکتا مجھ سے تو دور بھی ہے، پاس بھی ہے اور مجھے ، یہ تضاد راس بھی ہے احمد ندیم قاسمی
  14. سید فصیح احمد

    کل رات جانے کیا ہوا ،،، !!

    کل رات جانے کیا ہوا کچھ دیر پہلے نیند سے کچھ اشک ملنے آ گئے کچھ خواب بھی ٹوٹے ہوئے کچھ لوگ بھی بھولے ہوئے کچھ راستہ بھٹکی ہوئی کچھ گرد میں لپٹی ہوئی کچھ بے طرح پھیلی ہوئیں کچھ خول میں سمٹی ہوئیں بے ربط سی سوچیں کئی بھولی ہوئی باتیں کئی ایک شخص کی یادیں کئی پھر دیر تک جاگا رہا! سوچوں میں گم بیٹھا...
Top