نتائج تلاش

  1. عرفان سعید

    کار برائے فروخت ٭ ساغر خیامی

    کار برائے فروخت ساغرؔ کسی سے گردشِ تقدیر کیا کہوں ہونے دئیے نہ وقت نے حالات پُرسکوں جھنڈے ہمارے گھر کے رہے یوں بھی سرنگوں سر پر رہا سوار اک دکھاوے کا جنوں بیٹھے بٹھائے دردِ سری اور مزید لی ہم نے پرانی کار کسی سے خرید لی چاروں طرف سے بند ہے صندوق کی طرح چلنے سے پہلے اچھلے ہے بندوق کی طرح لیتی...
  2. عرفان سعید

    شکوہ

    شکوہ کیوں سزا کار بنوں صرف میں روپوش رہوں فکرِ بیوی کروں تیرے لیے پر جوش رہوں چیخیں بچوں کی سنوں اور ہمہ تن گوش رہوں زوجہ میں باپ نہیں تیرا کہ خاموش رہوں شکوہ بیوی سے مری بہنوں نے سمجھایا مجھے درس کچھ کچھ یہ ماں نے خوب تھا پڑھایا مجھے ہے بجا جھڑکیوں کے خوف سے مفرور ہوں میں تیرا بندہ ،ترا...
  3. عرفان سعید

    چھلانگ

    چھلانگ اک موٹی عورت بولی کیسے یہ بپھر شوہر گیا پتلی حسینہ سے محبت میں نہیں وہ ڈر گیا پھٹکار اس شادی پہ کہہ کر چھت سے کودی ایسی وہ شوہر پہ گر کے بچ گئی بے چارہ شوہر مر گیا ۔۔۔ عرفان ۔۔۔
  4. عرفان سعید

    اس غزل کی بحر کیا ہے؟

    ابن انشا کی مشہور غزل جس کے مطلع کا مصرعہ اولیٰ ذیل میں درج ہے۔ اس غزل کی بحر کیا ہے؟ انشا جی اٹھو اب کوچ کرو اس شہر ميں جی کو لگانا کيا محمد وارث محمد تابش صدیقی
  5. عرفان سعید

    باپ کی جس سے توقع تھی وہ شوہر نکلا

    (میر سے معذرت کے ساتھ) باپ کی جس سے توقع تھی وہ شوہر نکلا لڈو سمجھا تھا جسے گویا وہ پتھر نکلا بیوی کے ہاتھ لگا جب مرا موبائل فون اس سے بچنے کے لیے گھر سے میں باہر نکلا گھر کی آبادی کی اس حد ہے فراوانی، نہ پوچھ جب بھی دروازہ کھلا بچوں کا لشکر نکلا تیرے ہوتے ہوئے اس کوچے میں جھاڑو نہ پھرا گند...
  6. عرفان سعید

    قرض سر پر ہے، جیب خالی ہے

    دس پندرہ منٹ پہلے آمد ہونے والے تازہ تازہ اشعار (ساغر صدیقی سے معذرت کے ساتھ) قرض سر پر ہے، جیب خالی ہے ساتھ والی کرن سوالی ہے تھوڑا سا صبر اور مری جاناں ابا کی آنکھ لگنے والی ہے کام جب موت لگنے لگتا ہے زندگی چائے کی پیالی ہے روکنا ٹوکنا بڑوں کا حق آج کل یہ عمل تو گالی ہے گوش جس کو اذانیں...
  7. عرفان سعید

    گوگل

    دنیا کا سارا حسن اسکی زلف کے بل میں تو ہے اس زندگی کا مزہ اس کے ساتھ ہر پل میں تو ہے یہ ڈھونڈنے میں عروسِ نو کیسی افسردگی ہے جو بھی تجھے ڈھونڈنا ہو سب کچھ ہی گوگل میں تو ہے ۔۔۔ عرفان ۔۔۔
  8. عرفان سعید

    مرے رقیب اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

    (فراز سے معذرت کے ساتھ) مرے رقیب اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں تو غصے سے ہم ان کو بپھر کے دیکھتے ہیں بری ہے حالت اس کی خراب بالوں سے اسے تو گنجا نائی سے کر کے دیکھتے ہیں دکاں پھلوں کی لگا رکھی اس کے ابا نے سو ہم بھی اک دو خربوزے چر کے دیکھتے ہیں سنا ہے جب چلے تو سر سے بال جھڑتے ہیں یہ بات ہے...
  9. عرفان سعید

    قوافی سے متعلقہ سوال

    کیا کواڑ اور شرار کو ہم قافیہ کہا جا سکتا ہے؟
  10. عرفان سعید

    انوکھے نعرے ہیں سارے زمانے سے نرالے ہیں

    (اقبال سے معذرت کے ساتھ) انوکھے نعرے ہیں سارے زمانے سے نرالے ہیں یہ دھرنے والے آخر پارٹی کس کے جیالے ہیں نکالا میرا دانت، درد کی لذت پہ مرتا ہوں ارادے نرس نے دیکھتے مرے دو اور نکالے ہیں پھلا پھولا رہے یارب چمن میری سیاست کا کمائی قوم کی لے کر یہ لوٹے میں نے پالے ہیں ستاتے ہیں مجھے راتوں...
  11. عرفان سعید

    پتا ہے پیزا کہاں ہے ہماری قسمت میں کبھی

    چار سال پہلے جب شاعری کرنے کا دورہ پڑا تو ایک صبح برش کرتے ہوئے کچھ اشعار ہو گئے۔ اب انہیں موزوں کرکے پیش کر رہا ہوں۔ زیادہ نوک پلک سنوارنے کا تردد نہیں کیا۔ پتا ہے پیزا کہاں ہے ہماری قسمت میں کبھی ایک دو روپے والے تندور کی روٹی ہی سہی مٹن کڑاہی و نہاری کوفتے اور حلیم اور نہیں تو چکن کی اک...
  12. عرفان سعید

    نالہ ہے شوہرِ سنجیدہ ترا خام ابھی

    (اقبال سے معذرت کے ساتھ) نالہ ہے شوہرِ سنجیدہ ترا خام ابھی "اپنے سینے میں اسے اور ذرا تھام ابھی" پختہ ہوتی ہے اگر ڈانٹ ڈپٹ بیوی کرے بندہ گر غصے میں آ جائے تو ہے خام ابھی بے خطر جیب سے میری روپے سب لے بھاگی " عقل ہے محو تماشائے لبِ بام ابھی" روز آتی ہے مری سالی لیے ساس کا خط میں تو سمجھا ہی...
  13. عرفان سعید

    حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ایک لازوال خطبہ

    وَقَفَّيْنَا عَلٰٓي اٰثَارِهِمْ بِعِيْسَى ابْنِ مَرْيَمَ مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرٰىةِ ۠ وَاٰتَيْنٰهُ الْاِنْجِيْلَ فِيْهِ هُدًى وَّنُوْرٌ ۙ وَّمُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنَ التَّوْرٰىةِ وَهُدًى وَّمَوْعِظَةً لِّلْمُتَّقِيْنَ (سورۃ المائدہ ۴۶) پھر ہم نے ان...
  14. عرفان سعید

    برف باری (جاپان، جرمنی، فن لینڈ)

    کچھ دن پہلے فن لینڈ میں موسمِ سرما کی پہلی ہلکی پھلکی برف باری ہوئی تو ذہن فورا ماضی میں لے گیا۔ اپنی جائے پیدائش لاہور تھی اور اپنا مسکن بھی یہی شہر تھا۔ پاکستان میں رہتے ہوئے تو کبھی برف باری نہیں دیکھی تھی۔ 1994 کی گرمیوں کی چھٹیوں میں سوات، کالام، اور مالم جبا جانے کا اتفاق ہوا تو گلیشیر پر...
  15. عرفان سعید

    تجاوز کر جائے تحریرِ تنہائی حاشیوں سے ۔۔۔ برائے اصلاح

    تجاوز کر جائے تحریرِ تنہائی حاشیوں سے بناتے ہیں نقش دل کے ہر اک ممکن زاویوں سے نگاہیں جن کی ہمیشہ جنت کے باغوں کو دیکھیں مسافر ایسے الجھتے نہیں رہ کی جھاڑیوں سے صداقت اب ڈھونڈھ! قصے کہانی ہی بن گئی ہے ملاوٹ ہے جھوٹ کی داستانوں میں راویوں سے مرا دشمن کوئی اور تو نہیں اس گھر میں ہی تو ہے جلا...
  16. عرفان سعید

    چاقو چھری تو گھر کے سب اور بھی تیز دھار کر

    (اقبال سے معذرت کے ساتھ) چاقو چھری تو گھر کے سب اور بھی تیز دھار کر گائے ہرن شکار کر ، مرغ و بطخ شکار کر شیر بھی ہو کچھار میں، بکری بھی ہو حصار میں یا مجھے گولی دے تو ورنہ تو خود آ شکار کر تو ہے وزیرِ حکمراں میں ہوں ذرا سا ناتواں یا مرے نام کار کر ، یا مجھے تو فرار کر ہاں ترے باپ کی مرے ابا...
  17. عرفان سعید

    پانی کی کوئی شکایت ہے نہ خوراک سے ہے

    (پروین شاکر سے معذرت کے ساتھ) پانی کی کوئی شکایت ہے نہ خوراک سے ہے یہی کیا کم ہے کہ نسبت تری املاک سے ہے تجھ کو دفتر میں بھی بھولوں تو روا رکھ مجھ سے جھاڑو کا جیسے رویہ خس و خاشاک سے ہے دریا کے بیچ چھلانگ لگا تو دی میں نے اور مرا سارا بچاؤ کسی تیراک سے ہے اتنے دانت ہیں ترے صاف کہ ہوتا ہے...
  18. عرفان سعید

    سومنات کا مندر

    سومنات کا مندر پوچھا جو مندر اک سومناتی تھا وہ کس نے توڑا وہ بولا، اللہ کی قسم میں نے نہیں اس نے توڑا سن کر جواب ایسا نادر و شاذ میں تو تھا حیراں میں نے کہا تو طالب علم ہے یا پھر کالا گھوڑا جب سب سنائی میں نے کہانی وہاں کے ٹیچر کو کہنے لگے یہ سب سے زیادہ یہاں پر ہے چوڑا مندر کا گرنا آخر کیوں...
  19. عرفان سعید

    گھڑی پلٹنے کی بیوی کی میکے سے ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    (اقبال سے معذرت کے ساتھ) گھڑی پلٹنے کی بیوی کی میکے سے ہے، پھر اس کا وار ہو گا جو بھید ابھی تک تھا گھر کے اندر، وہ راز اب آشکار ہو گا گزر گیا اب وہ دور بیگم کہ چھپ کے روتے تھے رونے والے بنے گا سارا گھرانہ ماتم کدہ، ہر اک آہ و زار ہو گا ترے ستم سے فرار جو ہو چکے تھے پھر گھر میں آ بسیں گے...
  20. عرفان سعید

    جو گالی پر سزا ہوتی عجب نظارے ہو جاتے

    جو گالی پر سزا ہوتی عجب نظارے ہو جاتے یہ پنجابی گھٹن سے ہی خدا کو پیارے ہو جاتے اگر تو بھی کبھی کپڑے سکھانے چھت تک آ جاتی پرے رکھتا قلم، دو شعر تیرے بارے ہو جاتے اگر تقدیر ہمسائی کا شوہر ہی بنا دیتی تو اپنی بیوی کی نظروں میں کچھ بے چارے ہو جاتے یہ شکوے روز کتنے سامنے میرے بھی آتے ہیں دلا کر...
Top