تیرا دور ہونا مجھے بدحواس کر گیا
جو دور تھے غم، اُنھیں پاس کر گیا
میرا گمان تھا تیرے بعد سب اچھا ہوگا
اس قدر یقین ، آس سے بے آس کر گیا
گھر کے آنگن میں جو جال بن رہا تھا
وہ شخص مجھے دشمن شناس کر گیا
وعدہ تھا جس کا کبھی غربت کا خاتمہ
وہ شخص غریبوں کا ستیاناس کر گیا
جس نے زندگی گزاری تھی فقیری...