محمد تابش صدیقی یہ بات ایسی ہی ہے کہ قرآن میں اللہ خود دعوت دیتا ہے کہ ذرا اس قرآن جیسی دس آیات بنا کر لاو۔ یا ایسی کہ ابراہیم ع کہتے ہیں کہ مغرب سے سورج نکال کر دکھاو۔ بعض صورتوں میں کفر لوگوں پر پیش کرنے سے عقل و معرفت آتی ہے۔
میں تو یہ پوچھ رہا ہوں کہ کیا آپ سے آج تک کوئی خطا نہیں ہوئی، کہ اس پر اللہ نے پلٹنے کی توفیق دی ہو، اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کا یقین آیا ہو؟
یہ جان بوجھ کر نافرمانی کی کیا توجیح ہے؟
کوئی مثال سیرتَ طیبہ سے یا سیرَ صحابہ سے؟
رافع بھائی پہلی بات تو یہ کہ یہ دعوت نہیں چیلنج ہے جیسےچھری کی دھار کی تیزی چیک کرنے کے لیے اس سے ہاتھ نہیں کاٹا جاتا یا آگ کی گرم کنفرم کرنے کے لیے اسے چھو کر نہیں دیکھا جاتا ۔۔۔
محمد تابش صدیقی مسلمان بھی بہت سی چیزوں کا اعلانیہ انکار کرتے تھے اور ہیں۔ کیا جو ایمان لے آئے انکو نہیں کہا کہ امنو۔ یعنی پھر دوبارہ سے ایمان لاو! یا یہ نہیں کہا کہ ایمان ان کے قلب میں داخل نہیں ہوا۔ یہ بات جو میں نے کہی اسی نوع کی ہے۔
توبہ توبہ نافرمانی یعنی گناہ، وہ بھی جان بوجھ کر، یہ تو سراسر بغاوت ہے۔۔۔
کیا ماں باپ کی محبت آزمانے کے لیے ان کے ساتھ ایسی گستاخی کی جاسکتی ہے چہ جائیکہ خدا سے؟؟؟
رحمٰن اور رحیم ہونا اللہ تعالیٰ کی صفات ہیں، اور الحمد للہ اللہ پر اللہ کی تمام صفات کے ساتھ کامل یقین ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور ہمیں ایمان پر قائم رکھے، آمین
اللہ تعالیٰ اہل ایمان کو جو ایمان لانے کی دعوت دے رہے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ خدانخواستہ صحابہ کافر یا مرتد ہوگئے تھے کہ اب دوبارہ ایمان لانے کا کہا جارہا ہے بلکہ یہاں ایمان کی تجدید کا ذکر ہے، ایمان کو تر و تازہ کرنے کا ذکر ہے!!!