اللہ کریم کے متعلق جرات کرنے کی کیا ضرورت ۔اپنے متعلق جرات کرتے تو بات تھی۔یوں کہتے :مجھ سے مل کر میری ٹنڈ پہ کم از کم ایک چپت جان بوجھ کر سب رسید کریں تاکہ مجھ سے تعارف ہو کہ میں کتنا ٹھنڈا اور بردبار ہوں ۔اگر غصہ آ بھی جائے تو چپت پہ چپت سے تکبر کی اصلاح تو کہیں نہیں گئی۔
انسان اتنا خطاکار ہے کہ بار بار کوتاہی کر جاتا ہے، اور بار بار اللہ کی رحمت کا احساس ہی اسے پلٹنے کی توفیق دیتا ہے۔ جان بوجھ کر نافرمانی کی کوئی ضرورت نہیں۔