انکے کے مولفۃ القلوب کے لیے ایک 24x7 چلنے والے ادارے (ادارہ فرحت المسلمین) کا جال بچھایا جائے۔ جہاں لوگوں کی باتوں کو سنا جائے، انکے غم بیماری اور دکھ درد بانٹے کے لیےجدید طرز پر انتظامات کیے جائیں۔ ان کے گھر چلائے جائیں۔
ان کے قرض ادا کیے جائیں۔ ان کے مقدمات کی پیروی کی جائے۔ ان کے شادی کے انتظامات کیے جائیں۔ سارے ملک میں ایسے مقامات فرحت کی تعمیر کی جائے جہاں لوگ ہر موضوع پر گفتگو کر سکیں۔
اس ادارے سے وابستہ اراکین کی تربیت خالص للہیت پر کی جائے کہ جیسے انبیاء عمومی طور پر انسانوں اور امت کے خیر خواہ ہوتے تھے یوں وہ ان کی صحبت میں فرحت پاتے۔
ہی کی تصیح کا شکریہ۔ لیکن جس طرح در دولت مصطفیٰ ﷺ سے غیر مسلم کو بھی ملتا تھا، اسی طرح کچھ ایسا ہدیہ بھی ہو جس سے سب کھائیں۔ سورہ توبہ آیت 60 میں مصرف ہے کہ "اور ان لوگوں کا جن کی تالیف قلوب منظور ہے"۔ میں سمجھتا ہوں سب ہی مسلمانوں کی تالیف قلب منظور ہے کیونکہ ایمان کمزور ہیں اور اسلام پر دل اور جمانے کی ضرورت ہے۔