کیا MySQL کے لئے کوئی فرینڈلی GUI دستیاب ہے؟

رانا

محفلین
مجھے PHPMyAdmin کے ذریعے MySQL استعمال کرنے میں مزا نہیں آرہا۔ کیا کوئی اور اچھا سا GUI اوپن سورس دستیاب ہے کہیں؟ جیسا کہ SQLServer کا یوزر انٹرفیس استعمال میں بہت آسان ہے۔ اب ظاہر ہے اتنا اچھا تو میں اوپن سورس کے لئے امید نہیں کرسکتا لیکن کچھ PhpMyAdmin سے بہتر ہی مل جائے۔ میری جاب تو مائکروسافٹ کی ٹیکنالوجیز پر ہے لیکن میں فری لانس کام کرنے کے لئے MySQL کو استعمال کرنا چاہ رہاہوں۔ میرا ارادہ اسے فی الحال جاوا کے ساتھ ڈیسک ٹاپ ایپلیکیشن کے لئے استعمال کرنے کا ہے۔
میں نے اس کے لئے گوگل کیا تو ایک لنک مجھے اوریکل کی سائیٹ پر لے گیا۔ لیکن وہاں کی پرائس تو ایسی تھیں کہ مجھے شک ہوا کہیں یہ اوریکل دیٹابیس کی پرائس تو نہیں؟:eek:
 

سعادت

تکنیکی معاون
میں نے phpMyAdmin کے علاوہ MySQL کا اور کوئی گرافِکل ایڈمنسٹریشن سوفٹویئر استعمال نہیں کیا، لیکن ابھی ابھی وکیپیڈیا کے ذریعے SQL Buddy کا پتہ چلا ہے جس کی لوگ کافی تعریفیں کر رہے ہیں۔ آپ بھی آزما کر دیکھ لیں۔ :)
 
ویسے پی ایچ پی مائی ایڈمن کے نئے ورژن میں کافی خصوصیات کا اضافہ کیا گیا ہے نیز یوزر ایکسپیرئینس بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ :)
 
مجھے PHPMyAdmin کے ذریعے MySQL استعمال کرنے میں مزا نہیں آرہا۔ کیا کوئی اور اچھا سا GUI اوپن سورس دستیاب ہے کہیں؟ جیسا کہ SQLServer کا یوزر انٹرفیس استعمال میں بہت آسان ہے۔ اب ظاہر ہے اتنا اچھا تو میں اوپن سورس کے لئے امید نہیں کرسکتا لیکن کچھ PhpMyAdmin سے بہتر ہی مل جائے۔ میری جاب تو مائکروسافٹ کی ٹیکنالوجیز پر ہے لیکن میں فری لانس کام کرنے کے لئے MySQL کو استعمال کرنا چاہ رہاہوں۔ میرا ارادہ اسے فی الحال جاوا کے ساتھ ڈیسک ٹاپ ایپلیکیشن کے لئے استعمال کرنے کا ہے۔
میں نے اس کے لئے گوگل کیا تو ایک لنک مجھے اوریکل کی سائیٹ پر لے گیا۔ لیکن وہاں کی پرائس تو ایسی تھیں کہ مجھے شک ہوا کہیں یہ اوریکل دیٹابیس کی پرائس تو نہیں؟:eek:

ایک لنک مائی ایس کیو ایل ورک بنچ کا ملا ہے ، دیکھ کر بتائیں کہ کیسا ہے ؟
 

رانا

محفلین
میں نے phpMyAdmin کے علاوہ MySQL کا اور کوئی گرافِکل ایڈمنسٹریشن سوفٹویئر استعمال نہیں کیا، لیکن ابھی ابھی وکیپیڈیا کے ذریعے SQL Buddy کا پتہ چلا ہے جس کی لوگ کافی تعریفیں کر رہے ہیں۔ آپ بھی آزما کر دیکھ لیں۔ :)
شکریہ۔ آپ کے دئیے ہوئے لنک پر جاکر میں نے اسکا سائز دیکھا تو انتہائی چُنا مُنا سا تھا۔:) اس لئے فورا ہی ڈاون لوڈ کرلیا۔ ابھی صرف اسکا "اُوپری" نظارہ کیا ہے اور دیکھنے میں تو PhpMyAdmin سے بہت بہتر لگ رہا ہے۔ استعمال کرکے دیکھتا ہوں۔ ابھی تک اس میں صرف یہی ایک مسئلہ نظرآیا ہے کہ یہ بھی PhpMyAdmin کی طرح براوزر بیسڈ ہے۔:( اور میں اسی سے بچنا چاہ رہا ہوں۔ لیکن بہرحال کچھ change تو آئے گا نا زندگی میں۔:)
 

رانا

محفلین
میں نے phpMyAdmin کے علاوہ MySQL کا اور کوئی گرافِکل ایڈمنسٹریشن سوفٹویئر استعمال نہیں کیا، لیکن ابھی ابھی وکیپیڈیا کے ذریعے SQL Buddy کا پتہ چلا ہے جس کی لوگ کافی تعریفیں کر رہے ہیں۔ آپ بھی آزما کر دیکھ لیں۔ :)
شکریہ۔ آپ کے دئیے ہوئے لنک پر جاکر میں نے اسکا سائز دیکھا تو انتہائی چُنا مُنا سا تھا۔:) اس لئے فورا ہی ڈاون لوڈ کرلیا۔ ابھی صرف اسکا "اُوپری" نظارہ کیا ہے اور دیکھنے میں تو PhpMyAdmin سے بہت بہتر لگ رہا ہے۔ استعمال کرکے دیکھتا ہوں۔ ابھی تک اس میں صرف یہی ایک مسئلہ نظرآیا ہے کہ یہ بھی PhpMyAdmin کی طرح براوزر بیسڈ ہے۔:( اور میں اسی سے بچنا چاہ رہا ہوں۔ لیکن بہرحال کچھ change تو آئے گا نا زندگی میں۔:)
 

رانا

محفلین
ایک لنک مائی ایس کیو ایل ورک بنچ کا ملا ہے ، دیکھ کر بتائیں کہ کیسا ہے ؟

بہت شکریہ محب علوی صاحب۔ اس کے فیچرز دیکھ کر تو ایسا لگتا ہے کہ یہی وہ حور پری ہے جس کی مجھے تلاش تھی۔:) اس لئے فورا ہی یہاں سے میں نے ورک بنچ ڈوانلوڈ تو کرلیا ہے۔ لیکن انسٹالیشن کے لئے ڈاٹ نیٹ فریم ورک 4 مانگ رہاہے۔:eek: یہ مائکروسافٹ بھی ہر جگہ ہی گُھسی بیٹھی ہے۔:sick:اوپن سورس کمیونٹی کو بھی اپنا محتاج بنانے پر تلی ہوئی لگتی ہے۔بہرحال اب فریم ورک 4 انسٹال کرنے لگا ہوں۔ :oops:
 

رانا

محفلین

باذوق

محفلین
ویسے پی ایچ پی مائی ایڈمن کے نئے ورژن میں کافی خصوصیات کا اضافہ کیا گیا ہے نیز یوزر ایکسپیرئینس بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ :)
نئی خصوصیات ایک طرف ۔۔۔ لیکن سب سے بڑا نقصان امپورٹ /اکسپورٹ کے معاملے میں ہوا ہے۔ کئی فارمیٹ بشمول ایکسل-2003 ختم کر دئے گئے ہیں اور سی۔ایس۔وی( utf8 ) فارمیٹ کے لیے اوپن آفس سے مدد لینا پڑتی ہے کیونکہ ظاہر ہے ایکسل 2007 تو اس معاملے میں غیر موثر ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
نئی خصوصیات ایک طرف ۔۔۔ لیکن سب سے بڑا نقصان امپورٹ /اکسپورٹ کے معاملے میں ہوا ہے۔ کئی فارمیٹ بشمول ایکسل-2003 ختم کر دئے گئے ہیں اور سی۔ایس۔وی( utf8 ) فارمیٹ کے لیے اوپن آفس سے مدد لینا پڑتی ہے کیونکہ ظاہر ہے ایکسل 2007 تو اس معاملے میں غیر موثر ہے۔
ایکسپورٹ کے معاملے میں تو ایس کیو ایل بڈی بالکل ہی برا ہے کیونکہ اُس میں تو صرف ٹیکسٹ فارمیٹ میں ایکسپورٹ کیا جا سکتا ہے
 

فاتح

لائبریرین
ایک لنک مائی ایس کیو ایل ورک بنچ کا ملا ہے ، دیکھ کر بتائیں کہ کیسا ہے ؟
ورک بینچ بلا شبہ انتہائی کمال کی چیز ہے۔۔۔ لیکن یہ ویب بیسڈ نہیں ہےلہٰذا اس کی استعمال محدود ہو جاتا ہے۔
علاوہ ازیں چونکہ اس میں کنٹرولز بہت زیادہ ہیں لہٰذا اکثر ہوسٹنگ سرورز والے اس کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے خصوصاً ڈائنامک آئی پی سے تو بالکل بھی نہیں۔
ہاں! اگر سرور آپ کا اپنا ہے یعنی ڈیڈیکیٹڈ تب مائی ایس کیو ایل ورک بینچ سے بہتر کچھ بھی نہیں
 

رانا

محفلین
بہت شکریہ فاتح بھائی۔ میرے لئے تو ورک بنچ بھی بالکل نیا ہے لہذا یہ معلومات میرے لئے بہت مفید ہیں۔ اب کم از کم ویب ایپلیکیشن کے تجربات کی حد تک تو phpmyadmin کو ہی استعمال کروں گا۔ البتہ ورک بنچ کو ڈیسک ٹاپ ایپلیکیشنز کے لئے ہوسکتا ہے کہ استعمال کروں۔
 
ویسے اوپن آفس کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ مائی ایس کیو ایل کے بجائے اب کمیونٹی کو پوسٹ گرے ایک کیو ایل کی جانب توجہ دینی چاہئے۔ پوسٹ گرے ایس کیو ایل میں بلٹ ان ایچ اسٹور اور فل ٹیکسٹ سرچ وغیرہ کی زبردست صلاحیتیں شامل کی گئی ہیں۔ نہ صرف یہ کہ اس پر ڈیویلپمنٹ تیزی سے ہو رہا ہے بلکہ اس کی مقبولیت بھی بڑھ رہی ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ اکثر اوپن سورس پروجیکٹ جو لیمپ پلیٹ فارم کے لئے بنائے گئے ہیں ان میں ڈیٹا بیس اگناسٹک کی صلاحیتیں از خود موجود نہیں اور وہ مائی ایس کیو ایل کو ہی ذہن میں رکھ کر بنائے گئے ہیں۔ لیکن اکثر پروجیکٹس میں اب اس قسم کی صلاحیتیں شامل کرنے پر بات چل رہی ہے۔ :)

چھوٹے موٹے کاموں کے لئے جہاں بہت زیادہ کامپلیکس ایپلیکیشن نہ ہو اور کنکرنسی کا مسئلہ نہ ہو وہاں ایس کیو لائٹ کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہم اپنی روبی آن ریلز ڈیویلپمنٹ میں عموماً ڈیویلپمنٹ انوائرنمنٹ میں ایس کیو لائٹ اور پروڈکشن میں پوسٹ گرے ایس کیو ایل استعمال کرتے ہیں۔ ریز بذات خود ڈیٹا بیس اگناسٹک ہے اس لئے ایک ڈیٹا بیس سے دوسرے ڈیٹا بیس انجن پر منتقل ہونا اتنا ہی آسان ہے جیسے ایک کنفگریشن فائل میں ذرا سی تبدیلیاں کرنا۔ :)

اگر آپ یہ جاننا چاہتے اوپن آفس کے ساتھ کیا ہوا تو عرض ہے کہ اوپن آفس سن مائکرو سسٹم کا اوپن سورس پروجیکٹ تھا، جسے اوریکل نے خرید لیا تھا۔ کچھ عرصہ بعد اوریکل نے اپنی افرادی قوت اس پروجیکٹ سے کھینچ لی اور وہ پروجیکٹ تقریباً مردہ ہو گیا۔ اب لینکس ڈسٹریبیوشنز میں ڈیفالٹ آفس سوئٹ کے طور پر لبرے آفس فراہم کرایا جاتا ہے۔ چونکہ جاوا اور مائی ایس کیو ایل بھی اب اوریکل کے ہاتھوں میں ہیں اور اینڈرائڈ کے حوالے سے اوریکل نے جاوا کو لے کر جو کچھ کیا وہ احباب کے علم میں ہوگا ہی اس لئے مائی ایس کیو ایل کی ڈور کٹ جائے تو کچھ بھی بعید نہیں۔ ویسے بھی مائی ایس کیو ایل اوریکل کے کور بزنس کو چوٹ پہونچانے والا اوپن سورس حل ہے۔ :) :) :)
 

رانا

محفلین
اگر آپ یہ جاننا چاہتے اوپن آفس کے ساتھ کیا ہوا۔۔۔۔۔

سچ میں سعود بھائی آپ کی پوسٹ کا پہلا جملہ پڑھ کر یہی سوال ذہن میں کلبلایا اور جوابی پوسٹ میں اسے الفاظ کا جامہ پہنانے کے لئے ابھی ہم ناپ ہی لے رہے تھے کہ آپ نے آخری پیراگراف میں ریڈمیڈ جامہ پیش کردیا۔:)

اب ذرا اس کے لئے بھی ایک عدد جامہ عنایت فرمائیں تو مشکور ہوں گا::)

اینڈرائڈ کے حوالے سے اوریکل نے جاوا کو لے کر جو کچھ کیا وہ احباب کے علم میں ہوگا۔۔۔۔۔


اس حوالے سے ایک اڑتی اڑتی کسی سے سنی تھی کہ شائد اوریکل نے گوگل پر کوئی مقدمہ شقدمہ کردیا تھا۔ لیکن تفصیل سنانے والے کو بھی نہیں پتہ تھی لہذا ہم بھی لاعلم ہی رہے۔ اگر مقدمہ ہوا تھا تو کس بنیاد پر تھا اور کیا فیصلہ ہوا۔ اور ایک دوسری بات کہ آپ کی اس بات سے اینڈرائڈ کے حوالے سے بھی کچھ شکوک شبہات ذہن میں پیدا ہورہے ہیں۔ کیا اینڈرایڈ کا مستقبل بھی تو خطرے میں نہیں؟
 
اس حوالے سے ایک اڑتی اڑتی کسی سے سنی تھی کہ شائد اوریکل نے گوگل پر کوئی مقدمہ شقدمہ کردیا تھا۔ لیکن تفصیل سنانے والے کو بھی نہیں پتہ تھی لہذا ہم بھی لاعلم ہی رہے۔ اگر مقدمہ ہوا تھا تو کس بنیاد پر تھا اور کیا فیصلہ ہوا۔ اور ایک دوسری بات کہ آپ کی اس بات سے اینڈرائڈ کے حوالے سے بھی کچھ شکوک شبہات ذہن میں پیدا ہورہے ہیں۔ کیا اینڈرایڈ کا مستقبل بھی تو خطرے میں نہیں؟
اوریکل کو اس لا سوئیٹ میں شکست ہوئی ہے اور اب شاید گوگل نے ان پر حرجانہ بھرنے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ :)
 

رانا

محفلین
اوریکل کو اس لا سوئیٹ میں شکست ہوئی ہے اور اب شاید گوگل نے ان پر حرجانہ بھرنے کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ :)
لیکن مقدمے کی بنیاد کیا تھی؟ میں نے سنا تھا کہ اوریکل نے اس بنیاد پر مقدمہ کیا تھا کہ گوگل جاوا استعمال کررہا ہے۔ کیا یہی بنیاد تھی؟ مجھے اس میں اس لئے شکوک ہیں کہ میرے خیال میں تو گوگل جاوا اس وقت سے استعمال کررہا ہے جب وہ اوریکل کی ملکیت نہیں تھی۔ تو اس وقت جب وہ اوریکل کی ملکیت ہی نہیں تھی جاوا کے استعمال پر مقدمہ کرنےکی کوئی لاجک مجھے سمجھ نہیں آرہی تھی۔ کیونکہ اس بنیاد پر تو پوری دنیا ہی اوریکل کے شکنجے میں آجاتی کیونکہ جاوا تو ہرجگہ ہی تھوک کے حساب سے استعمال ہورہی ہے اور بڑی بڑی کمپیناں اسے استعمال کررہی ہیں۔
 
Top