جہاد ایک محکم فریضہ

علی عمران

محفلین
السلام علیکم
میں نےکچھ ٹائپ کر کے اس کو پروف ریڈ کے لیے جلدی جلدی پڑھابھی ہے اس لیے اگر کوئی غلطی ہو گئی ہو تو پلیز مجھے انفارم کر دیں تاکہ میں اس غلطی کو صحیع کر سکوں۔ پلیز اس دھاگہ پر اس کتاب کے علاوہ کچھ نہ پوسٹ کریں۔ آپ نے جو کچھ لکھنا ہو وہ پی ڈی ایف والی پوسٹ میں لکھیں کیونکہ اس میں صرف کتاب کا یونیکوڈ پوسٹ ہو گا۔
اگر کوئی اس کتاب بھی ٹائپینگ میں مدد کر سکے تو بہت اچھا ہو گا۔
 

علی عمران

محفلین
بسم اللہ الرحمان الرحیم

قرآن مجید کی آیات جہاد

چند دن پہلے بعض اکابر علماء کرام کی خدمت میں حاضری ہوئی۔ وہاں مردان کے دورئہ تفسیر کا ذکر چھڑ گیا۔ بندہ نے بتایا کہ یکم محرم الحرام ١٤٢٤ھ سے ٥ محرم تک ۔''دورئہ تفسیر آیات الجہاد'' کے عنوان سے یہ دورہ منعقد ہوا تھا۔
الحمدللہ۔۔۔۔ کئی ہزار افراد نے اس میں پورے ذوق و شوق کے ساتھ شرکت فرمائی۔۔۔۔ دورہ کے اختتام پر آٹھ سو سے زائد طلبہ کو سند بھی جاری کی گئی۔۔۔۔ اس پانچ روزہ دورہ تفسیر میں۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے خصوص فضل و کرم اور اس کی بے پایاں رحمت کے طفیل ۔۔۔۔ قرآن مجید کی ۔۔۔۔ چار سو چوراسی ۔۔۔ مدنی آیات جہاد کا مکمل بیان ہوا۔۔۔ اور اگر سورئہ نحل کی آیت نمبر ١١٠ کو بھی (اکثر مفسیرین کے قول کے مطابق) مدنی مان لیا جائے تو قرآن پاک کی کل آیات جہاد و قتال چار سو پچاسی ٤٨٥ ہو جاتی ہیں۔ مجلس میں موجود ایک عالم دین نے مشورہ عنایت فرمایا کہ اس دورے کا عنوان '' آیات الجہاد'' کی بجائے قرآن پاک کی کسی سورۃ کے نام پر رکھا جائے۔ پھر اس سورۃ کے ضمن میں جملہ آیات جہاد کو بیان کر دیا جائے۔۔۔۔ فقیہ العصر یاد گار اسلاف حضرت مولانا مفتی عبد الستار صاحب زید مجدھم نے یہ مشورہ سن کر ارشاد فرمایا کہ چونکہ آج کل زورو شور سے آیات جہاد کے خلاف مہم چل رہی ہے اس لئے '' آیات الجہاد'' کا عنوان ہی زیادہ مفید اور بہتر ہے۔ حضرت اقدس دامت برکاتہم کی تحسین و تصدیق سے دل کو بہت سکون نصیب ہوا۔
فجزاہ اللہ احسن الجزا فی الدارین۔
اس مجلس میں یہ تقاضا بھی سامنے آیا کہ ان آیات کی فہرست فوری طور پر شائع کر دی جائے تاکہ علماء کرام اور عوام سب کی توجہ ادھر ہو جائے ۔۔۔۔ چونکہ بہت تیزی کے ساتھ یہود و نصاریٰ اور منافقین نے جہاد کے خلاف کام شروع کر دیا ہے اور مسلمان ان کے منفی الزامات سے متاثر ہو سکتے ہیں اس لئے جہاد کو قرآن پاک کے ذریعے اجاگر کیا جائے تاکہ مسلمانوں کا جہاد کے بارے میں عقیدہ اور نظریہ پختہ ہو جائے۔۔۔۔ اور انہیں کامل یقین ہو جائے کہ جہاد و قتال اللہ تعالیٰ کا حکم ہے اور یہ حکم قرآن پاک کی سینکڑوں آیات میں موجود ہے۔ اس مبارک مجلس سے پہلے بندہ کا ارادہ تھا کہ ان آیات جہاد کی مختصر تشریح لکھ کر تعلیم الجہاد جلد دوم کے طور پر انہیں شائع کیا جائے۔ اس ارادے کی تکمیل کے لئے۔۔۔۔ الحمدللہ کافی سامان مہیا کیا جا چکا ہے مگر بے ہنگم مشاغل کی کثرت میں ۔۔۔۔ اس کام کے لئے وقت نکالنا ۔۔۔۔۔ مشکل ہو رہا ہے ۔۔۔ قارئین سے گزارش ہے کہ وہ اس مبارک کام کی تکمیل کے لئے خصوصی دعا فرما دیں۔۔۔۔ بندہ کی کئی کتابیں ابھی تشنہ تکمیل ہیں ۔۔۔ تین کتابیں صرف نظر ثانی کے انتظار میں رکھی ہوئی ہیں جبکہ بعض کتابوں کا مواد ذہن میں بکھرا ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے اس سے دعا کرتا ہوں کہ وہ عافیت کے ساتھ ۔۔۔۔ وہ تمام کام پایہئ تکمیل تک پہنچانے کی توفیق مرحمت فرما دے۔۔۔۔ جو امت مسلمہ کے لئے مفید اور میری آخرت کے لئے نفع مند ہوں۔
آیات جہاد کی تفسیر کا کام معلوم نہیں کب مکمل ہو گا۔۔۔ اس مجلس کے بعد یہ ارادہ ہوا کہ اس کالم میں آیات جہاد کی فہرست اور دیگر مختصر و ضروری چیزیں شائع کر دی جائی تاکہ ایک امانت مسلمانوں تک پہنچ جائے اور انہیں پورے شرح صدر کے ساتھ معلوم ہو جائے کہ جہاد و قتال کس قدر اہم اسلامی فریضہ ہے۔۔۔۔ بندہ کی تالیف تعلیم الجہاد پڑھنے والوں کو یاد ہو گا کہ اس کتاب کے چوتھے حصے میں بندہ نے قرآن پاک کی چار سو گیارہ آیات جہاد کا ترجمہ پیش کیا ہے۔ ترجمے کے ساتھ کہیں کہیں مختصر تشریح بھی عرض کی گئی ہے۔۔۔ چار سو گیارہ آیات کا یہ مجموعہ ١٩٩٦ ء تہاڑ جیل دہلی میں مرتب کیا گیا تھا ۔۔۔۔ وہاں بندہ کے پاس تفاسیر موجود نہیں تھیں اس لئے ظاہر طور پر جن آیات کا جہاد و قتال سے تعلق واضح نظر آیا انہیں اس مجموعہ میں شامل کر لیا گیا ۔ پھر نظر ثانی کے بعد ان آیات کی تعداد میں اضافہ ہوا اور یہ تعداد چار سو سولہ تک جا پہنچی۔ حالیہ نظر بندی کے بعد جب اللہ تعالیٰ نے مکمل آیات جہاد کا دور ئہ تفسیر پڑھانے کی توفیق مرحمت فرمائی تو ۔۔۔ الحمدللہ۔۔۔۔ میرے پاس اکثر مشہور و معتبر تفاسیر موجود تھیں ۔۔۔۔۔ ان تفاسیر کے مطالعے کے بعد ۔۔۔ معلوم ہوا کہ آیات جہاد کی تعداد چار سو سولہ سے کہیں زیادہ ہے۔۔۔۔ چنانچہ اب تک چار سو چوراسی آیات کا انتخاب کیا جا چکا ہے ۔۔۔۔ دورہ تفسیر کے دوران علماء کرام کی خدمت میں یہ بات بھی عرض کی گئی تھی کہ ٤٨٤ آیات کی یہ تعداد۔۔۔۔ حتمی نہیں ہے ۔۔۔ بلکہ آپ ان آیات پر غور فرمائیں جن میں منافقین کے احوال درج ہیں ۔۔۔ یا جن میں کفار کے ساتھ عدم ولاء ۔۔۔ اور برأۃ کا حکم ہے تو مزید کئی آیات کا تعلق فریضہ جہاد سے نکل سکتا ہے۔۔۔۔۔
علماء کرام اگر اس موضوع پر محنت فرمائیں گے تو انشاء اللہ اسلام کا یہ اہم فریضہ پوری طرح سے امت کے سامنے واضح ہو جائے گا اور سینکڑوں قرآنی آیات کی موجودگی میں کوئی بھی اسے دہشت گردی قراد نہیں دے سکے گا اور نہ ہی کسی مسلمان کو اس فریضے کے انکار کی جرأت ہو گی اور نہ ہی کوئی کلمہ گو اس کی مخالفت کا گناہ کرے گا۔۔۔۔ الحمدللہ مردان کے دورئہ تفسیر کی کیسٹیں ہزاروں کی تعداد میں پھیل چکی ہیں اور دورہ پڑھنے والے کئی علماء کرام نے اطلاع دی ہے کہ وہ بھی الحمدللہ ۔۔۔۔ مسلمانوں کو آیات جہاد کا باقاعدگی سے درس دے رہے ہیں اور طلبہ کو جہادی آیات کی فہرستیں لکھوا رہے ہیں ۔۔۔۔ ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کئی جید علماء کرام اس دورئہ تفسیر کی کیسٹوں کو لکھ رہے ہیں اور ہو اس موضوع پر مستقل تصانیف کا ارادہ رکھتے ہیں۔
الحمد للہ و ماشاء اللہ لا قوۃ الا با للہ العلی العظیم۔۔۔۔
الحمد للہ الذی بنعمتہ تتم الصالحات ۔۔۔۔
آیئے ! اب ایک نظر قرآن پاک کی آیات جہاد پر ڈالتے ہیں۔
مدنی سورتوں میں ایک جائزے کے مطابق کل آیات جہاد ۔۔۔۔۔۔ ٤٨٤ ہیں
 
Top