پیسے کمانا

arifkarim

معطل
انٹرنیٹ کو بنانے کا مقصد اس سے کمانا نہیں مگر اسکے ذریعے علوم کو پھیلانا تھا۔ اس کے ذریعہ بزنس کرنا ظاہری بات ہے یہودیوں کی ایجاد ہے۔
 

رند

محفلین
میرے خیال میں انٹرنیٹ سے پیسے کمانا ناممکن ہے ایک عام آدمی کے لیے ۔ لیکن پھر بھی چند مشہور تجاویز پیش خدمت ہیں
1۔ اپنی ایک ویب سائٹ بنائیں اور اس پہ گوگل ایڈز لگا دیں لیکن آج کل ایسے اینٹی وائرس مثلا کیسپرسکائی وغیرہ ہیں جو کہ نیٹ ایڈز کو بلاک کر دیتے ہیں اس کے علاوہ موزیلا فائر فاکس گوگل کروم وغیرہ میں بھی ایسے ایڈ آن مثلا ایڈ بلاک ہیں جو کہ ایڈز کو بلاک کردیتے ہیں لحاظہ یہ کام بھی نہیں ہوسکتا۔
2۔ نمبر دو یہ کہ مختلف ویب سائٹز ہیں جو کلاسیفائڈ ایڈز کی سائٹز پہ ڈیٹا انٹری کرنے کے لیے پیسے دیتی ہیں لیکن اس کے لیے پہلے ان کی رجسٹریشن جو کہ کم سے کم دو ہزار تک ہوتی خریدنی پڑتی ہے پھر اس ڈیٹا انٹری میں اتنا وقت ضائع ہوتا ہے کہ خدا کی پناہ اور محنت بھی جو کرنی پڑتی ہے وہ الگ اور جو معاوضہ ملتا ہے وہ گنجے کے سر پر بال کے برابر ہوتا ہے
3۔ ویب ڈویلپمنٹ سیکھیں ایچ ٹی ایم ایل ، سی ایس ایس ، پی ایچ پی ، مائی ایس کیو ایل اور جاوا وغیرہ میں حد درجہ مہارت حاصل کریں اور ساتھ میں فلیش ڈیزائن اور فوٹوشاپ کے بھی گرو بنا جایں پھر اپنے علاقے کے سکول کالج دفاتر وغیرہ میں جائیں اور ان سے کہیں کہ میں آپ کو ویب سائٹ بنا کردوں اس طرح ان سے پراجکٹ حاصل کریں اور پیسے کمائیں
4۔ ویب ڈولپمنٹ کے ساتھ ساتھ نیٹ ورکنگ بھی سیکھیں کسی بہت بڑی ویب سائٹ کو ہیک کریں اور اس کے بعد خود کو منظر عام پہ لے آئیں جب پھر اللہ سے دعا کریں کہ مائیکرو سافٹ والےآپ کو ہائیر کر لین ورنہ جیل میں بیٹھ کر چلے کاٹیں ( یہ تجویز نمبر چار پہ عمل نا کیجے گا صرف از روئے مزاح پیش خدمت کی تھی )
5۔ جب آپ کے پاس کوئی بھی ہنر یعنی کسی بھی فیلڈ میں مہارت ہوگی تو پیسہ آپ کے پاس خود بخود آئے گا بس کسی ایک فیلڈ کو پکڑ لیں اور اس مین محنت کریں اور انٹرنیٹ سے پیسے کمانے والا خواب دل سے نکال دیں اور کسی اچھی جگہ اپنا وقت اور محنت صرف کریں
اللہ کریم پنجتن پاک علیہ سلام کے صدقے ہر کسی کو رزق کثیر عطا فرمائے الہی آمین بحق چہار دہ معصومین علیہ سلام اللھم صلی علی محمد و آل محمد
 

arifkarim

معطل
گر نمبر 5 بہترین ہے۔ لیکن جیسا کہ ہمارا ہاں ہنر سے پہلے پیسا ہی دیکھا جاتا ہے تو میرا خیال ہے سبھی لوگ شارٹ کٹ رستا اپنانے میں گریز نہیں کریں گے۔
 

dxbgraphics

محفلین
كسی بھی فیلڈ میں مہارت والی بات درست ہے۔ وہ ایسے کہ متحدہ عرب امارات میں ڈیزائننگ فیلڈ میں ۹۹ فیصد السٹریٹر استعمال ہوتا ہے۔ کورل ڈرا نہ ہونے کے برابر ہے۔ لیکن وہ ایڈورٹائزنگ کمپنیاں جو خود فیبریکیشن بھی کرتی ہیں ان کو پھر کورل ڈرا ایکسپرٹ ہی کی ضرورت رہتی ہے جو کورل ڈرا کی ٹیکنیکس سے واقف ہوں۔
 
Top