خورشیدآزاد

محفلین
فیفاوڑلڈکپ اٹلی 1990 (FIFA World Cup Italy 1990) یورپین ملک اطالیہ (Italy) میں 56 سال بعد دوسری دفعہ منعقد ہوا۔ 1938 میں اٹلی اپنی سرزمین پرعالمی چمپیئن بنا تھا اور اس باربھی اطالین عوام کو اپنی ٹیم سےتوقعات وابستہ تھیں۔ اس فیفا وڑلڈکپ کے فیصلہ کن مقابلوں میں بھی 24 ملکوں کی ٹیموں نے 52 مقابلوں میں حصہ لیا۔ اس دفعہ زیادہ تر ٹیموں نے دفاعی کھیل کے گرد حکمت عملی ترتیب دی جس کی وجہ سے فیفا عالمی کپ کی تاریخ میں پہلی دفعہ کم تعداد میں گول بنے۔ اس بار کوسٹا ریکا،(Costa Rica) اور آئرلینڈ پہلی دفعہ شرکت کررہے تھے۔ آئرلینڈ (Republic of Ireland) نے اپنے پہلے وڑلڈکپ میں ہی کواٹرفائنل تک رسائی حاصل کرکے سب کو حیران کردیا تھا لیکن فیفا وڑلڈ کپ 1990 کے یادگار لمحات میں سرفہرست میں جگہ پانے والوں میں مقابلوں کا ابتدائی میچ تھا جس میں مضبوط اور کسی حد تک مغرور ارجنٹائن (Argentina) کو کیمرون المعروف منہ زور شیروں (The Indomitable Lions) نے حیران کن شکست دی۔ مزیدپڑھیں
 

فخرنوید

محفلین
احتجاج کے نت نئے انداز:
احتجاج کا آج کل سلسلہ اس قدر عام ہے کہ ہر کوئی انفرادی طور پر توڑ پھوڑ اور تخریبی کاروائیوں پر تیار نظر آتا ہے۔ پچھلے دنوں سما نیوز کے چینل پر دیکھ رہا تھا۔ کہ ایک جگہ پر چند نواجوان اکٹھے ہوئے احتجاج شروع ہو گیا۔ اسی اثنا میں ادھر ایک لگژری گاڑی ادھر آ نکلی جس کانام سننے میں آیا ہے کہ وہ پراڈو گاڑی ہوتی ہے۔ خیر سانوں کی۔
ایک نوجوان اس گاڑی پر چڑھ دوڑا اور جب ڈرائیور نے حالات خراب دیکھے کہ کہیں توڑ پھوڑ نا ہو جائے تو اس نے اندھا دھند گاڑی بھگا دی جس کی وجہ اس گاڑی کی ذد میں آکر ایک نوجوان کچلا گیا جبکہ اس پر سوار نوجوان چھلانگ لگا کر بچ گیا۔
اب ان دونوں میں سے کس کی غلطی تھی فیصلہ آپ کا ہے۔ کل رات میں دوستوں کے ساتھ رات دیر تک رہا۔ رات ایک بجے واپس آکر سو گیا صبح اٹھا تو آفس وہاں آکر سوچا یار رات کو اپنی اس سائیٹ کو میں نے اپڈیٹ نہیں کیا ہے چلو دیکھتا ہوں۔ جب اس سائیٹ کے ٹیب پر کلک کیا تو ایڈمن حضور پاسورڈ قبول کرنے سے انکاری تھے۔ سوچا چلو اس کو بھی دیکھتے ہیں۔پہلے سائیٹ کا تو نظارہ کر لیں۔ کیونکہ چند دن پہلے بھی ایسا ہی مسئلہ آٰا تھا تو میں پاسورڈ لے لیا تھا۔ جب پہلا صفحہ کھولا تو وہاں یہ تصویر میں نظر آنے والا منظر تھا۔
 

عثمان

محفلین
بلاگر اعظم کے چودہ نکات

جون ۲۰۱۰ء کے وسط میں جب اردو بلاگستان کے حالات کشیدہ ہوگئے تو بلاگر اعظم نے یکم جولائی ۲۰۱۰ء کو آل بلاگستان چھاپہ لیگ کے سالانہ اجلاس میں چودہ نکات پیش کئے جو تحریک بلاگستان میں سنگ تذلیل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
بلاگر اعظم کےچودہ نکات درج ذیل ہیں:- (مزید پڑھیے۔۔)
 

عثمان

محفلین
حرام کھیل
سنا ہے کہ نشہ تو کسی نہ کسی طرح چھوٹ ہی جاتا ہے۔ لیکن اگر لت پرجائے۔۔اور لت بھی کسی حرام چیز کو تو وہ آسانی سے نہیں چھوٹتی۔ شطرنج اس سلسلے میں ایک عمدہ مثال ہے۔ اگرچہ کچھ یار لوگ تاش جیسے ڈب کھڑبے کھیل کو بھی اس درجہ بندی میں گردانتے ہیں لیکن میرے خیال سے تاش اول تو کوئی کھیل ہی نہیں۔ اور اگر ہے تو جُوا لگائے بغیر اس کا کوئی مزا نہیں۔ مطلب کہ حرام در حرام! شطرنج میں البتہ جوئے کی کوئی گنجائش نہیں۔ اور اگر کوئی جواء لگاتا ہے تو کھیلنے والوں میں سے ایک کی عقل اور دوسرے کی صلاحیتوں کو کوسنے دیں۔ (مزید پڑھیے۔۔)
 
Top