محمد یوسف،یونس خان پرتاحیات ،شعیب ملک اوررانانویدالحسن پرایک سال کی پابندی

قمراحمد

محفلین
youniskhanyousuf_630.jpg
محمد یوسف ،یونس خان پر تاحیات اور شعیب ملک اوررانانویدالحسن پرایک سال کی پابندی
روزنامہ جنگ
لاہور…پاکستان کرکٹ بورڈ نے تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات منظورکرتے ہوئے محمدیوسف، یونس خان پرکرکٹ کے دروازے ہمیشہ کے لیے بند کردیے گئے ہیں،جبکہ شعیب ملک اوررانانویدالحسن پرایک ایک سال کی پابندی لگادی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کی تمام سفارشات کو منظور کرلیاگیاہے۔محمدیوسف اوریونس خان کے آپس کے جھگڑوں کی وجہ سے ٹیم کی کارکردگی متاثرہوئی جس کی وجہ سے ان دونوں کھلاڑیوں پرتاحیات پابندی لگادی گئی ہے۔دورہ آسٹریلیا میں ڈسپلن کی خلاف ورزي پررانانویدالحسن اورشعیب ملک پرایک ایک سال کی پابندی لگائی گئی ہے۔شاہدآفریدی نے بال ٹمپرنگ کرکے ملک کانام بدنام کیااس لیے ان پر تیس لاکھ روپے جرمانہ لگایاگیاہے جبکہ وکٹ کیپربیٹسمین کامران اکمل پرتیس لاکھ اورعمراکمل پربیس لاکھ روپے جرمانہ لگایا گیاہے جبکہ ان کی کارکردگی 6ماہ تک مانیٹر کی جائیگی۔

بی بی سی اُردو
پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورۂ آسٹریلیا کے دوران نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر محمد یوسف اور یونس خان پر تاحیات جبکہ شعیب ملک اور رانا نوید پر ایک سال کی پابندی لگا دی ہے۔کرکٹ بورڈ نے بال ٹیمپرنگ اور سنٹرل کانٹریکٹ کی خلاف ورزی کی بنیاد پر شاہد آفریدی اور اکمل برادران پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ فیصلہ دورۂ آسٹریلیا میں قومی کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی سفارشات پر کیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق کرکٹ بورڈ نے وسیم باری کی سربراہی میں بنائی جانے والی اس تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات کو من وعن تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان سفارشات کے مطابق محمد یوسف اور یونس خان کی باہمی چپقلش کی وجہ سے ٹیم پر برا اثر پڑا اس لیے ان دونوں کو قومی ٹیم میں کسی بھی قسم کی کرکٹ کے لیے شامل نہیں کرنا چاہیے۔رانا نوید الحسن اور سابق کپتان شعیب ملک پر ایک سال تک کسی بھی قسم کی بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی پابندی کے علاوہ بیس بیس لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے تاہم تحقیقاتی رپورٹ میں یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ انہیں نظم و ضبط کی کس خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی ہے تاہم اخبارات میں کئی روز سے یہ شائع ہو رہا ہے کہ ان دونوں نے ٹیم میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
اگرچہ اس فیصلے سے پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی بہتر ہونے کا امکان نہیں ہے، لیکن اس سے کھلاڑیوں میں بہتر ڈسپلن آنے کی امید کی جا سکتی ہے۔ میرے خیال میں اس قسم کے سخت فیصلوں کی ضرورت تھی۔
 
بہت جلد اس معاملے میں عد لیہ کود پڑے گی یا محمد یوسف اوریونس خان ٹی وی پر انٹرویو پر کہیں گے کہ یہ سب جھوٹ ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
قاسم عمر والا معاملہ اور تھا۔ اس نے عمران خان پر نشہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ قاسم عمر اچھا پلیر تھا لیکن مغرور اور بدتمیز تھا۔ اسے وہم ہو گیا تھا کہ وہ بہت مقبول ہو گیا ہے اور اس لیے اسے کوئی ٹیم سے نکال نہیں سکتا۔

پاکستان کی کرکٹ ٹیم میں ڈسپلن کا مسئلہ بہت پرانا ہے۔ جب کھلاڑیوں کا دل کرتا ہے وہ کپتان کے خلاف بغاوت کرکے اسے کپتانی سے اتروا دیتے ہیں۔ صرف عمران خان جیسے سخت گیر کپتان کی ٹیم پر گرفت مضبوط تھی کیونکہ کھلاڑی اس سے ڈرتے تھے۔ سچ تو یہ ہے کہ پوری قوم کا مزاج ہی کچھ اس قسم کا ہے کہ انہیں سخت گیری ہی راس آتی ہے۔
 

سویدا

محفلین
حقیقت حال کیا ہے ؟
اللہ ہی بہتر جانتا ہے
لیکن پتہ نہیں‌کیوں‌عجیب سا فیصلہ لگ رہا ہے یہ نہ سمجھ آنے والا
جبکہ تحقیقاتی کمیٹی نے کسی وجہ بھی نہیں‌بتائی کہ ڈسپلن کی کس قسم کی خلاف ورزی کی گئی
گذشتہ فیصلوں کی طرح‌بورڈ کو واپس نہ لینے پڑجائے کہیں یہ فیصلہ
جیسا کہ بی بی سی نے کہا :
تاہم تحقیقاتی رپورٹ میں یہ ذکر نہیں کیا گیا کہ انہیں نظم و ضبط کی کس خلاف ورزی پر سزا سنائی گئی ہے تاہم اخبارات میں کئی روز سے یہ شائع ہو رہا ہے کہ ان دونوں نے ٹیم میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔
 
لیجئے اب تو اعجاز بٹ صاحب نے یو ٹرن لیتے ہوئے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ ہم نے یوسف اور یونس پر تاحیات پابندی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا ہے ۔ شعیب اختر کیس کی طرح انھیں بھی سال بھر کی پابندی کے بعد دوبارہ (یا پھر بورڈ انتظامیہ کی تبدیلی پر) ٹیم میں شامل کر لیا جائے گا۔ جگ ہنسائی کا کوئی موقع ہمارا کرکٹ بورڈ ہاتھ سے نہیں جانے دیتا!:mad:
 

arifkarim

معطل
بہت اچھا فیصلہ ہے۔ پہلے ہی ہمارے پاس اچھے پلیئرز کی کمی ہے۔ اور اس فیصلے کے بعد نیا ٹیلنٹ دیکھنے کو ملا ہے۔
 
Top