آج کا شعر - 4

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

کاشفی

محفلین
جو بھلے ہیں وہ بُروں کو بھی بھلا کہتے ہیں
نہ بُرا سُنتے ہیں اچھے نہ بُرا کہتے ہیں

(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
 

مغزل

محفلین
شکست و فتح نصیبوں سے ہے ولے اے میرؔ
مقابلہ تو دلِ ناتواں نے خوب کیا ۔
خدائے سخن ( میر تقی میر ؔ )
 

مغزل

محفلین
بلائے جان ہیں یہ تسبیح و زُنّار کے پھندے
دل ِ حق بِیں کو ہم اس قید سے آزاد کرتے ہیں
پنڈت برج نرائن چکبست
 

فرخ منظور

لائبریرین
کون جانے مرے امروز کا فردا کیا ہے
قربتیں بڑھ کے پشیمان بھی ہو جاتی ہیں

دل کے دامن سے لپٹی ہوئی رنگیں نظریں
دیکھتے دیکھتے انجان بھی ہو جاتی ہیں

(ساحر لدھیانوی)
 

راجہ صاحب

محفلین
یہ جو سرگشتہ سے پھرتے ہیں کتابوں والے
ان سے مت مل کہ انہیں روگ ہیں خوابوں والے

زندہ رہنے کی تمنا ہو تو ہو جاتے ہیں
فاختاؤں کے بھی کردار عقابوں والے


نامعلوم
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top