"ایک اورڈرامہ" اجرک کو طلباءیونیفارم کا حصہ بنایا جارہا ہے

صوبائی محکمہ تعلیم نے صوبے میں سندھی ثقافت کے فروغ کیلئے اجرک کو طالبات کے یونیفارم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔

اعلیٰ افسر نے بتایا کہ اجرک سندھ کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں و کالجوں میں لازمی کر کے اور اسے باقاعدہ طالبات کے یونیفارم کا حصہ بنا دیا جائے گا۔

ماخذ
 
بہت ہی اچھا اقدام ہے حکومت کا ، اس سے یقینا اس وقت سندھ کے سوا تینوں صوبوں میں جو آگ لگی ہے اس پر کافی پانی پڑے گا اجرک کو یونیفارم کا حصہ بنانے پر ویسے بھی سندھ ٹوپی ڈے منانے کے یہ انتہائی اہم کام تھا جو بم دھماکوں اور ملک کی امن و امان کی زبردست صورتحال میں سب سے ضروری تھا شاید۔

اس وقت یقینا سائیں زرداری کو بچانے کے لیے سندھی صوبائیت کو فروغ دینے کی انتہائی ضرورت ہے ورنہ پگڑ والے جید جاہل پنجابی کہیں پاکباز فرشتہ صفت سائیں زرداری اینڈ کمپنی کو جھوٹے کیسوں میں مجرم ثابت ہی نہ کر دیں۔
 
محب میں ایک وضاحت کرتا چلوں کہ سندھ میں لٹریسی ریٹ کم ہو سو عام آدمی تو سیاستدانوں کی باتوں میں آجاتا ہے۔ بس جس نے بھی بین بجائی پیچھے لگ پڑے اصل میں ہمیں اصل دشمن کا ادراک نہیں۔ قومپرست بھی کاروبار کررہے ہیں مولوی بھی اور غریب پس رہا جو عام پنجابی کا مسئل ہے وہ ہی سندھی کا مسئلہ ہے۔ اصل میں یہ ایک طبقاتی جنگ ہے۔
 

طالوت

محفلین
اور ہماری بد قسمتی کہ ہم سمجھتے ہیں‌کہ یہ ایک طبقاتی جنگ ہے اس کے باوجود غلط راہوں پر قدم رکھ لیتے ہیں ۔
وسلام
 

سعود الحسن

محفلین
فوری فیصلہ کی وجہ اور سیاسی بحث سے قظہ نظر ، اگر اجرک کو طالبات کے اسکول یونیفارم میں دوپٹہ کی جگہ دی جاتی ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
 
سولنگی آپ بھی فیس بک پر دیکھ چکے ہیں کہ یہ صرف ان پڑھ یا کم پڑھے لکھے سندھی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ وہ تو شاید کم ایسا سوچتا ہے یہ بہت زیادہ پڑھے لکھے لندن اور امریکہ پلٹ انتہائی مہذب جاگیردار اور قابل احترام سرمایہ دار سندھیوں کا زیادہ مسئلہ ہے جو پنجاب میں گیلانیوں اور قریشیوں کی حمایت پا کر بھی بے بس محسوس کر رہے ہیں خود کو۔

پنجاب میں اس کی علامت چودھری برادران ہیں جن سے بڑھ کر اس وقت گورنر پنجاب سلمان تاثیر ہے جو شاید زرداری کے بعد ملک کا سب سے بڑا سرمایہ دار ہے اور اس کی کالی کرتوتوں سے تقریبا سارا پاکستان واقف ہے۔ اب یہ تمام ٹولہ کرپشن کے بادشاہ زرداری کی چھتر چھایہ کمزور ہونے کے بعد بری طرح سے خوفزدہ ہے کہ کہاں جائے کیونکہ لوٹ مار کروڑوں میں نہیں اربوں کھربوں میں ہے جو باپ کا مال سمجھ کر اڑا بھی دی ہوئی ہے اس لیے مکمل واپسی کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میرے خیال پیسے لینے بھی نہیں چاہیے سیدھا سیدھا انہیں جیل میں ڈالنا چاہیے اور سخت سزائیں دینی چاہیے تاکہ آئندہ کے لیے مثال سیٹ ہو جائے۔

پی پی پی پی کی باری مکمل ہو جائے تو میرا خیال ہے باقی پارٹیوں کی باری پیپلز پارٹی خود لے آئے گی بمع ثبوت ابھی تو اس لیے چپ ہے کہ اس کی اپنی گندگی اتنی زیادہ ہے کہ ہزاروں میل دور یورپ اور امریکہ کے صحافی تک ناک لپیٹ کر لکھ رہےہیں کنگ آف کرپش زرداری پر
 

آفت

محفلین
اس طرح تو ہر صوبہ اپنے اپنے لباس کو صوبے کے تمام شہریوں پر مسلط کرنے لگے گا ۔ ایسا کرنے سے کسی کی بھی ثقافت اچھی لگنے لگے گی ؟؟؟
ہم پاکستانیت کو فروغ دینے کی بجائے کن مسائل میں الجھ گئے ہیں ۔ ہمارے چاروں طرف دشمن دھاک لگائے بیٹھا ہے اور ہم آپس کے جھگڑوں سے ہی نہیں نکل رہے ۔
چلو شکر ہے اس طرح اجرک کی سیل زیادہ ہوگی۔ اچھا اقدام ہے سندہ حکومت کا۔
 

آفت

محفلین
میں نے آج تک اجرک سندھ کی ایک پہچان کے حوالے سے خریدی ہے اس لیے پیسے کو اہمیت نہیں دی اور نہ ہی اجرک بہت زیادہ مہنگی ہے کہ نہ خرید سکے ۔ ہاں اگر اسے زبردستی خریدنے پر مجبور کیا تو شاید اس کی قدر بھی نہ رہے ۔ میرا خیال ہے کہ حکومت کو ایسا فیصلہ کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے اور جو عوام کے حقیقی مسائل ہیں انہیں حل کرنے میں سنجیدگی دکھانی چاہیے ۔ روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کرنا چاہیے ۔ سب سے بڑھ کر اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے مسائل حل کرنے چاہیے جو واقعی نہائت بے کسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ ٹوپی اور اجرک جیسے ایشوز کھڑے کرنے والے وڈیروں کی نجی جیلیں بند کروا دیں تو وہی بہت بڑا کام ہو سکتا ہے ۔
غریب کا بچہ اجرک کیسے خریدے گا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

ساجد

محفلین
این آر او کی سماعت اور ممکنہ حجامت کے ڈر سے پیش بندی کے طور پہ سندھ کارڈ کھیلنے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔
 
غریب کا بچہ اجرک کیسے خریدے گا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
تعصب کی عینک اتارکر دیکھیں تو یہ بچہ نہیں بچی ہے اور مسلمان بچیوں والدین دوپٹہ پہناتے ہیں یہ دوپٹے کی جگہ پر ہوگا لہٰذ کوئی اضافی خرچہ نہیں ہوگا اور سندہ میں مسلمان ہی ہندو بھی بچیوں کو چادر پہناتے ہیں۔
 

شاہ حسین

محفلین
سندہ اور اس کی ثقافت اجرک ہو یا سندھی ٹوپی مجھ کو بیحد پسند ہے ۔

جبراً جو کام بھی ہوتا ہے ناگوار ہی گزرتا ۔ پی پی پی پی کی انتہائی کرپشن اس حد تک پہچ گئ ہے کہ آئندہ آنے والے انتخاب میں کچھ امید نہیں کہ وہ انتخاب میں نمایاں رہے کم از کم سندہ کارڈ کھیل کر ہی کچھ سیٹیں تو بچائی جا سکتی ہیں ۔
 
تعصب کی عینک اتارکر دیکھیں تو یہ بچہ نہیں بچی ہے اور مسلمان بچیوں والدین دوپٹہ پہناتے ہیں یہ دوپٹے کی جگہ پر ہوگا لہٰذ کوئی اضافی خرچہ نہیں ہوگا اور سندہ میں مسلمان ہی ہندو بھی بچیوں کو چادر پہناتے ہیں۔

اس تھریڈ میں اب تک کسی نے تعصب کی بات نہیں کی۔

کیا آپ کو اجرک کی قیمت کا اندازہ ہے ؟؟ کیا آپ نے کبھی کسی سرکاری اسکول کی حالت دیکھی ہے؟؟غریبوں کے بچےجوتا تک نہیں خرید سکتے تو اجرک کیسے خریدیں گے۔
 
اس تھریڈ میں اب تک کسی نے تعصب کی بات نہیں کی۔

کیا آپ کو اجرک کی قیمت کا اندازہ ہے ؟؟ کیا آپ نے کبھی کسی سرکاری اسکول کی حالت دیکھی ہے؟؟غریبوں کے بچےجوتا تک نہیں خرید سکتے تو اجرک کیسے خریدیں گے۔

اچھی اجرک دو سو تک مل جاتی ہے ۔ آپ کو یہ نظر کیوں آتا کہ یہ طالبات کے لئے ہے نہ کہ طلباء کے لئے اور طالبات کے لئے دوپٹہ ضروری ہے۔ میں خود ان سرکاری اسکولوں میں پڑہ چکا ہوں۔
 

طالوت

محفلین
سندھ کی ثقافت اجرک ۔ مجھے بھی پسند ہے اور سندھی ٹوپی تو میرے عزیز کینیڈا اور سعودی عربیہ تک لے جانے کے لئے منگواتے ہیں ، ظاہر ہے وہ ہے ہی دلکش ۔ مگر اجرک کو اسکولوں میں لازمی کر دینا بد ترین مذاق ہو گا ۔ یہ تو سراسر تھوپنے والی بات ہے اور یقیننا غیر سندھی اسے ناپسند کریں گے اور غیر سندھی و سندھی لیڈران کے ہاتھ ایک اور موقع آ جائے گا کہ وہ نفرتوں کی دیوار چند انچ مزید اونچا کر لیں ۔ اور حقیقت یہی ہے کہ آنجہانی مشرف جہاں اس ملک کو بے شمار گندگی دے گیا وہاں ایک یہ لعنت بھی دے گیا کہ عوام الناس کو بےکار اور بے وقعت باتوں میں‌الجھائے رکھو اور جو جی میں آئے کرو ۔ موجودہ حکومت یہی کچھ کر رہی ہے اور آئیندہ آنے والی حکومت سے بھی اسی کی امید ہے ۔ یہ تو طے شدہ بات ہے کہ صدر وفاق کی علامت ہے اور عالمی دوروں میں اسے صرف قومی لباس کو ہی استعمال کرنا چاہیے ہاں اپنے ملک کے اندر صدر سے لے کر عام آدمی تک پورے ملک میں کسی بھی علاقائی لباس میں ملبوس ہو کر آنے جانے پر اعتراض ممکن نہیں ۔
اس سے پہلے بھی میں نے پاکستانی سیاست کی تعریف کی تھی کہ یہ عموما چند غنڈوں کا ٹولہ ہوتا ہے جو کسی بھی سیاسی پارٹی کی چھتر چھایا میں آ جاتا ہے اور یوں‌سیاسی پارٹی بنتی ہے ۔ اورپھر یہ بے معنی باتوں پر چند سو یا ہزار افراد کو جمع کر کے بھیڑوں کی طرح ہانکتے ہیں اور اپنی من مانیاں کرتے ہیں ۔ وگرنہ موجودہ حالات ہوں پچھلی چھ دہائیاں عوام الناس کو ان بےکار باتوں سے کبھی دلچسپی نہیں رہی ۔
وسلام
 
میرے خیال میں اس میں کوئ قباحت نہیں ہے۔ ۔ ۔اگر پاکستانی طلباء و طالبات پینٹ شرٹ اور کوٹ پہن سکتے ہیں جو انگریزوں کا لباس تھا تو اپنے لباس میں کیا پرابلم ہے۔۔ ۔ ۔
 

آفت

محفلین
یورپ مین رہنے والی اکثریت مسلم خواتیں نقاب نہیں پہنتیں - اس کے باوجود جب یورپ کا کوئی ملک حجاب پر پابندی لگاتا ہے تو ہمارے ہاں بہت شور کیا جاتا ہے کہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ یورپ مسلمانوں کو اپنی ثقافت مین زبردستی رنگنا چاہتا ہے جس کی وجہ سے وہاں مزاحمت ہوتی ہے اسی طرح اگر یہاں بھی زبردستی کی جائے گی تو مزاحمت ہو گی ۔ جو بات محبت اور پیار سے ممکن ہو اسے لاٹھی سے منوانا حماقت ہے ۔
پنجاب میں بھی دوسرے صوبوں کے عوام اور اردو اسپیکنگ لوگ بڑی تعداد میں رہتے ہیں لیکن آج تک پنجاب میں اس طرح کی صورت حال پیش نہیں آئی ۔
آج کل صوبہ سرحد کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے بحث ہو رہی ہے اے این پی صوبے کا نام پختون خواہ رکھنا چاہتی ہے لیکن وہاں کی ہندکو،چترال اور ڈیرہ اسماعیل خان کے لوگ اس نام پر متفق نظر نہیں آتے ۔ میرے خیال میں چھوٹے صوبے اکثر جگہ خاہ مخواہ بھی احساس محرومی مین مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ تمام صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں میں امن و امان کو بہتر بنانے کے لیے بھائی چارے کی فضاء کو ممکن بنائیں نہ کہ تفریق کا سبب بننے والے ایشوز پر سیاست کریں ۔ ٹی وی اینکرز پر بھی زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ کچھ بھی کہنے سے پہلے اس کے رد عمل کو اچھی طرح زہن میں رکھیں ۔ ڈاکٹر شاہد معسود گو کہ صحافتی زمہ داری اچھی طرح سے ادا کر رہے ہیں لیکن ان کے سندھ کی ٹوپی کے حوالے سے ریمارکس کی حمایت نہیں کی جا سکتی ۔

میرے خیال میں اس میں کوئ قباحت نہیں ہے۔ ۔ ۔اگر پاکستانی طلباء و طالبات پینٹ شرٹ اور کوٹ پہن سکتے ہیں جو انگریزوں کا لباس تھا تو اپنے لباس میں کیا پرابلم ہے۔۔ ۔ ۔
 

آفت

محفلین
سندھ کا گورنر اگر اعلان کرے کہ سندھ کے شہری علاقوں میں اسکولوں کی یونیفارم چوڑی دار پاجامہ،قمیض اور شیروانی ہو گی تو کیا ہمارے سندھی بھائی اسے قبول کریں گے؟؟؟؟؟؟
بھائی ہر عمل کا ردعمل بھی ہوا کرتا ہے ۔
میرے خیال میں اس میں کوئ قباحت نہیں ہے۔ ۔ ۔اگر پاکستانی طلباء و طالبات پینٹ شرٹ اور کوٹ پہن سکتے ہیں جو انگریزوں کا لباس تھا تو اپنے لباس میں کیا پرابلم ہے۔۔ ۔ ۔
 
Top