آئی سی سی چیمپینز ٹرافی 2009 دوسرا سیمی فائنل- پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ

وجی

لائبریرین
اور ٹورنامنٹ شروع ہونے سے پہلے ہی پاکستان صرف سیمی فائنل تک پہنچنے اور بھارت کو ہرانے کی باتیں کر رہے تھے
جو کہ انہوں نے کر دیکھایا سیمی جائنل جیتنے کی بات کب کی تھی
 

شمشاد

لائبریرین
خیر جو بھی ہوا سو ہوا، ہار جیت تو لگی ہی رہتی ہے لیکن اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔
 

زینب

محفلین
فٹے منہ امپائرز کا اللہ کرے دونوں گونتےناموبے میں قید ہو جایئں۔۔۔۔کتنی نا انصافی کی پاکستانی ٹیم کے ساتھ ۔


اللہ بھلا کرے عمر گل کا جس نے ایک اوور معین 17 رنز دے کر پاکستان کی نییا ڈبو دی
 

ساجداقبال

محفلین
بالنگ سے زیادہ بیٹنگ ذمہ دار تھی۔ ایسی حلوہ پچ پر باؤلرز انہیں 47 ویں اوور تک تو لے ہی آئے تھے۔ چلیں سیمی فائنل تک رسائی بھی کوئی کم بات نہیں جبکہ پاکستان کا گروپ قدرے اوکھا تھا۔
 

ساجد

محفلین
تمام شعبوں میں مایوس کن کارکردگی دکھائی۔ یونس خاں نے بیٹنگ آرڈر تبدیل کر کے ہار کی بنیاد رکھ دی تھی۔ اور پھر دباؤ بڑھتا گیا۔ آخری بلے باز جوڑی کے کھیل کی تعریف کی جانی چاہئیے۔
 

ابوشامل

محفلین
پاکستان ٹورنامنٹ میں بہت اچھا کھیلا۔ اگر آپ ٹیم کو دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہو جائے گا۔ آپ 17 سال کے ایک بالر کے بل بوتے پر دنیا کی بہترین ٹیم کو ہرانے میں کامیاب ہوئے (بھارت) اور انتہائی کم ہدف کے باوجود دفاعی چیمپین (آسٹریلیا) کو شکست کے دہانے پر لے آئے۔ سیمی فائنل تک پاکستان کی رسائی ہی بہت بڑی بات تھی۔ ایک ایسے گروپ میں جس کا اس کا مقابلہ آسٹریلیا اور بھارت جیسی مضبوط ٹیموں سے تھا مجھے تو امید ہی نہ تھی کہ پاکستان پہلے راؤنڈ سے باہر نکل پائے گا۔
میرے خیال میں یونس کا کھیلنے کا فیصلہ اچھا تھا، شاید انہیں ورلڈ کپ 96ء کے کوارٹر فائنل کے بعد وسیم اکرم کی آج تک ہونے والی بے عزتی یاد ہے جب وسیم نے ان فٹ ہونے کے باعث کھیلنے سے انکار کیا تھا اور شکست کی تمام تر ذمہ داری پھر انہی پر ڈالی گئی۔ اگر یونس کی عدم موجودگی میں پاکستان نیوزی لینڈ سے ہارتا تو قوی امکان تھا کہ تمام تر ذمہ داری یونس پر ڈال دی جاتی کہ وہ سٹہ کھیل کر الگ ہو گئے۔ یونس سے غلطیاں ہوئی ہیں اور اتنے بڑے گیم میں جب آپ کے اوپر دباؤ ہو تو غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ پاکستان کے ہاتھ سے میچ اسی وقت نکل گیا تھا جب اس کی 4 وکٹیں گر گئی تھیں۔ اگر عمر اکمل سائمن ٹوفل کے اندھے فیصلے کا نشانہ نہ بنتے تو امید تھی کہ شاید کچھ مزید اسکور ہو جاتا لیکن شعیب ملک، شاہد آفریدی اور رانا نوید الحسن نے جس بے وقوفانہ انداز میں اپنی وکٹیں گنوائی ہیں اس پر ان کی بازپرس ہونی چاہئے۔
شائقین کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ پاکستانی ٹیم ایسے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل تک پہنچی جس میں بھارت، جنوبی افریقہ اور سری لنکا جیسی ہاٹ فیورٹ ٹیمیں پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہو گئیں۔
 

ماظق

محفلین
میں بھی متفق ھوں کہ پاکستان پورا ٹورنامنٹ اچھا کھیلا ۔ لیکن مجھے یونس خان کی کپتانی سمجھ میں نہیں آئی ۔ جب سعید اجمل کے چار اوور بچا ک رکھے تھے جو یقیناً پاور پلے میں ھی آنے تھے تو پھر آخری پاوور پلے میں ایک اوور کرا کے ھٹا لینے کا فیصلہ بہت غلط تھا ۔ بیٹنگ آرڈر میں شعیب ملک کو ون ڈاؤن بھجوانا بھی صحیح فیصلہ نہیں تھا،ملک اپنے نمبر پر اچھی بیٹنگ کر رھا تھا مسئلہ یونس خان کا تھا کہ وہ پرفارمنس نہیں دے رھے تھے اس وجہ سے انہوں نے اپنے نمبر پر شعیب کو بھیج کر سخت غلطی کی ۔ پھر باؤلرز کو بھی صحیح استمعال نہیں کیا ۔ شعیب ملک کفاتی باؤلنگ کروا رھا تھا اور اس کے تین اوورز میں پانچ بار لیگ بی فور اپیلیں ھوئی جن میں کم از کم دو کافی کلوز تھیں لیکن اچانک اسے بالنگ سے ھٹا کر بیٹسمینوں کا حاوی ھونے کا موقع فراھم کر دیا -
 

وجی

لائبریرین
جی بلکل پاکستان بہت اچھا کھیلا لیکن آخر کیوں ایک ایسی ٹیم سے ہاری جو خود شاید بہت مشکلوں میں تھی اسکے اچھے کھیلاڑی زخمی ہوگئے تھے پھر پاکستان اگر اچھا کھیلا تو پھر کیوں سیمی فائنل میں پریشر لیا
پھر ٹھیک ٹیم بھی نہیں بنائی عمر گل اچھے فورم میں نہیں‌تھا پھر بھی محمد آصف کو نہیں کھیلایا
 

ابوشامل

محفلین
ان فارم اور ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں زبردست کارکردگی دکھانے والے عبد الرزاق کو کیوں منتخب نہیں کیا گیا؟ یہ بھی بہت بڑا سوال ہے۔
 
Top