امریکہ کی پراسرار سفارتی سرگرمیاں۔ از نوائے وقت

dxbgraphics

محفلین
فواد صاحب آپ کیا کہتے ہیں اس بارے میں ذرا ڈالرز کی روشنی میں کچھ کہنا پسند فرمائیں گے
 

arifkarim

معطل
بھئی اب ایٹم بم کو ڈس ایبل کرنے کیلئے کوئی تو بہانہ ہونا چاہئے ہے نا۔
جس دن امریکہ پاک ایٹمی قوت پر کنٹرول حاصل کرلے گا۔ اسی دن ہمارے بارڈرز پر سے انڈین، اسرائیلی، اور امریکی فوج کراسنگ کرلے گی!
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

بھئی اب ایٹم بم کو ڈس ایبل کرنے کیلئے کوئی تو بہانہ ہونا چاہئے ہے نا۔
جس دن امریکہ پاک ایٹمی قوت پر کنٹرول حاصل کرلے گا۔ اسی دن ہمارے بارڈرز پر سے انڈین، اسرائیلی، اور امریکی فوج کراسنگ کرلے گی!

سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ اسلام آباد ميں امريکی مرينز کی تعداد 200، 1000 يا 7000 نہيں بلکہ صرف 20 ہے۔ يہ مفروضہ کہ سفارت خانے کی سيکورٹی پر مامور چند امريکی مرينز جو حکومت پاکستان کے علم اور باقاعدہ اجازت کے ساتھ کام کر رہے ہيں ملک کے ايٹمی اثاثوں پر قبصہ کر سکتے ہیں، کسی بے سروپا کہانی سے زيادہ اہميت نہيں رکھتا۔

يہ نقطہ بھی قابل توجہ ہے کہ رائج عالمی قوانين کے عين مطابق حکومت پاکستان کو اس بات کا پورے اختيار حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے اندر رہائش پذير اور کام کرنے والے ہر غير ملکی شخص کی نقل وحرکت اور سرگرميوں کے حوالے سے اپنی مرضی کے قواعد وضوابط اور قوانين مرتب کرے۔ اسلام ميں امريکی سفارت خانے ميں کام کرنے والے امريکی مرينز اور ديگر امريکی شہری اس قانون سے مبرا نہيں ہيں۔

جہاں تک پاکستان کے ايٹمی اثاثوں کے حوالے سے شکوک وشبہات، خدشات اور بے بنياد سازشی کہانيوں کا تعلق ہے تو اس ضمن ميں ميڈيا رپورٹس اور قياس آرائيوں سے ہٹ کر اس ايشو پر صدر اوبامہ کا بيان پيش ہے۔

"مجھے اس بات پر اعتماد ہے کہ حکومت پاکستان نے ايٹمی اثاثوں کی حفاظت کا مکمل انتظام کر رکھا ہے۔ يہ ايٹمی اثاثے پاکستان کی ملکيت ہيں۔"



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 
حالیہ دنوں میں میڈیا میں گردش کرنے والی خبریں بہت تشویش ناک ہیں۔ ان کو نارمل کہنا حقائق سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہو گا۔
 

dxbgraphics

محفلین
سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ اسلام آباد ميں امريکی مرينز کی تعداد 200، 1000 يا 7000 نہيں بلکہ صرف 20 ہے۔ يہ مفروضہ کہ سفارت خانے کی سيکورٹی پر مامور چند امريکی مرينز جو حکومت پاکستان کے علم اور باقاعدہ اجازت کے ساتھ کام کر رہے ہيں ملک کے ايٹمی اثاثوں پر قبصہ کر سکتے ہیں، کسی بے سروپا کہانی سے زيادہ اہميت نہيں رکھتا۔

يہ نقطہ بھی قابل توجہ ہے کہ رائج عالمی قوانين کے عين مطابق حکومت پاکستان کو اس بات کا پورے اختيار حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے اندر رہائش پذير اور کام کرنے والے ہر غير ملکی شخص کی نقل وحرکت اور سرگرميوں کے حوالے سے اپنی مرضی کے قواعد وضوابط اور قوانين مرتب کرے۔ اسلام ميں امريکی سفارت خانے ميں کام کرنے والے امريکی مرينز اور ديگر امريکی شہری اس قانون سے مبرا نہيں ہيں۔

جہاں تک پاکستان کے ايٹمی اثاثوں کے حوالے سے شکوک وشبہات، خدشات اور بے بنياد سازشی کہانيوں کا تعلق ہے تو اس ضمن ميں ميڈيا رپورٹس اور قياس آرائيوں سے ہٹ کر اس ايشو پر صدر اوبامہ کا بيان پيش ہے۔

"مجھے اس بات پر اعتماد ہے کہ حکومت پاکستان نے ايٹمی اثاثوں کی حفاظت کا مکمل انتظام کر رکھا ہے۔ يہ ايٹمی اثاثے پاکستان کی ملکيت ہيں۔"



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

بھینس کے آگے بین بجانا
 

فرخ

محفلین
میں کسی حد تک فواد سے متفق ہوں۔ میری ذاتی اطلاعات کے مطابق،امریکی میریز کی تعداد واقعی اتنی زیادہ نہیں‌جتنی ہمارا میڈیا نمک مرچ لگا کر عوام کو بتا رہا ہے۔مگر سفارت خانے کا اسقدر پھیلاؤ، حتٰی کہ چین کا بھی اس بات پر تشویش کا اظہار کرنا بہرحال ایک سنجیدہ معاملہ ہے کہ آخر امریکہ اتنے بڑے سفارت خانے کا کیا کریگا؟
شائید مستقبل میں امریکی میرینز یا اسی طرح دیگر فورسز کو بلانے اور رکھنے کی تیاریاں‌ہیں!!!!!

اسی طرح‌بلیک واٹر کے لوگوں‌کے بارے میں‌بھی میری ذاتی اطلاعات یہی تھیں‌کہ یہ امریکی سفارت خانے اور امریکیوں‌اور اقوامِ متحدہ کے دفاتر اور لوگوں‌کی حفاظت کے لئے آئے ہیں۔ مگر جب اسلام آباد کے ایک ناکے سے پولیس نے امریکی سفارت خانے کی گاڑی کو بمہ اسلحہ اور ایک افغانی (جو مسلح بھی تھا شائید) کو روکا اور امریکہ اور افغانی کو گرفتار کیا، تو معاملہ تشویش میں‌پڑ گیا کہ یہ ہمارے ملک میں‌مسلح کس طرح گھوم رہے ہیں‌اور اسکے ساتھ ہی فوری طور پر امریکی سفارت خانے کا مداخلت کرنا اور انکو پولیس کی حراست سے چھڑوا لینا بہت معنی خیز ہے۔
اسی طرح‌امریکی سفارت خانے کے قریب سفارت خانے کے ایک اہلکار کا پاکستانی پولیس آفیسر سے بدتمیزی اور قتل کی دھمکی اور پاکستان کے خلاف بکواس کرنے کے واقعہ نے بھی امریکہ بدمعاشی کی قلعی کھول دی۔
 
Top