صدر اوبامہ کی جانب سے وائٹ ہاؤس ميں افطار ڈنر

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ماہ رمضان کے احترام ميں صدر اوبامہ نے وائٹ ہاؤس ميں ايک افطار ڈنر کا احتتام کيا۔ ہم آپ کے فورم کے ممبران کی توجہ افطار ڈنر کے دوران صدر کے خطاب کی جانب دلوانا چاہتے ہيں۔ جلد ہی امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ ميں بھی ايک افطار ڈنر کا احتتام کيا جائے گا جس کی تفصيل ہم آپ کے سامنے پيش کريں گے۔


صدر کے خطاب کا اردو ترجمہ آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔

http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=1353826&da=y

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

زیک

مسافر
فواد اوبامہ کی افطار والی تقریر اچھی تھی مگر یہ کیا بات ہوئ کہ محفل کے کسی رکن کو دعوت ہی نہ دی گئ۔ ابھی بھی وقت ہے کہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا افطار باقی ہے۔ :)
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

جسمیں مسلمان امریکی چمچوں اور کڑھچوں کو خاص طور پر مدعو کیا جائے گا!:yawn:


آپکی رائے قياس اور مفروضے پر مبنی ہے – حقائق پر نہيں۔ اس ضمن ميں آپ کو جميل جعفر کی مثال دوں گا جو صدر اوبامہ کے افطار ڈنر ميں شامل تھے۔

جميل جعفر انسانی حقوق کے حوالے سے امريکن سول لبرٹيز يونين (اے – سی – ايل – يو) کے سرکردہ وکيل کی حيثيت سے جانے جاتے ہيں۔ انھوں نے ايسے کئ مقدموں ميں اہم کردار ادا کيا ہے جو قيديوں سے ناروا سلوک کے ضمن ميں امريکی حکومت کے خلاف کيے گئے تھے۔

جميل جعفر کی کاوشوں کو پاکستانی بلاگز اور ميڈيا رپورٹس ميں کافی پذيرائ ملی تھی۔

http://teeth.com.pk/blog/2009/09/02...rican-civil-liberties-union-a-desi-connection

ميں يہ واضح کر دوں کہ امريکی حکومت کی پاليسيوں سے اختلاف اور اس پر نقطہ چينی واشنگٹن ميں روز کے معمولات ميں شامل ہے۔ ليکن امريکی حکومت پر تنقيد کا يہ مطلب نہيں ہے کہ ايسے افراد کو حکومتی حلقوں سے باہر نکال ديا جائے يا ان پر حکومتی دروازے بند کر ديے جائيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

عسکری

معطل
آج ہی امریکی ائیر فورس کی بمباری سے 12 طالبان کے ساتھ 78 اٍفغانی سول بھی مارے گئے رمضان مبارک
 

ساجداقبال

محفلین
افطار پارٹیوں سے امریکہ 'کنگڈم آف دی ہیون“ تھوڑی بن جائیگا۔ بہرحال صدر صاحب کو بتا دیں کہ اگلی دفعہ بندے کو یاد رکھیں۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

آج ہی امریکی ائیر فورس کی بمباری سے 12 طالبان کے ساتھ 78 اٍفغانی سول بھی مارے گئے

سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ سياسی، سفارتی اور فوجی لحاظ سے بے گناہ افراد کی ہلاکت سے امريکہ کو کوئ فائدہ حاصل نہيں ہوتا۔ اس کے برعکس بےگناہ شہريوں کی ہلاکت سےدہشت گردوں کو جذبات بھڑکانے اور واقعے کو "استعمال" کرنے کا موقع فراہم ہو جاتا ہے۔

افغانستان کے صوبہ کنز ميں فوجی کاروائ کے نتيجے ميں افغان شہريوں کی ہلاکت کی رپورٹس ہميں موصول ہو گئ ہيں۔ ہم ايسی کسی بھی رپورٹ کو نظرانداز نہيں کرتے اور اس ضمن میں فيلڈ ميں موجود کمانڈر کو حقائق کی تفتيش کے لیے احکامات ديے جا چکے ہیں۔

عالمی افواج ايسے تمام اقدامات اور ضروری تدابير اختيار کرتی ہيں جن سے بے گناہ افراد کی حفاظت کو يقينی بنايا جا سکے۔ اس کے برعکس طالبان اور دہشت گرد دانستہ عام شہريوں کو نشانہ بناتے ہيں اور اپنے اقدامات سے براہراست ان کی زندگيوں کو خطرے ميں ڈالتے ہيں۔

بےگناہ شہریوں کی موت يقينی طور پر ايک افسوس ناک امر ہے اور اس ضمن میں ہم افغان حکومت اور نيٹو کی جانب سے جاری انکوائری کے نتائج کا انتظار کريں گے ليکن اس ضمن ميں اصل ذمہ داری طالبان پر عائد ہوتی ہے جنھوں نے دانستہ اس واقعہ کے محرکات پيدا کيے۔

امريکی حکومت اور نيٹو کے اتحادی ممالک افغانستان ميں عام شہريوں کی حفاظت جيسے اہم معاملے سميت تمام چيلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ اس ضمن میں ڈيفنس سيکرٹری رابرٹ گيٹس نے امريکی حکومت کی پاليسی اور ترجيحات الجزيرہ ٹی وی سے اپنے حاليہ انٹرويو ميں واضح کيں۔

"جرنل مککرسٹل کی افغانستان ميں نئ حکمت عملی کا بنيادی نقطہ يہی ہے کہ بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کے واقعات ميں کمی لائ جا سکے۔ انھوں نے اپنے فوجيوں کو براہراست حکم ديا ہے کہ وہ بے گناہ افغان شہريوں کی حفاظت کے لیے اضافی رسک ليں۔ اس ضمن ميں اہم چيلنج يہ ہے کہ طالبان دانستہ عام شہريوں کو نشانہ بناتے ہيں اور ايسی صورت حال پيدا کرتے ہيں جس ميں وہ بے گناہ شہريوں کے ساتھ گھل مل جاتے ہیں۔"


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

dxbgraphics

محفلین
سب سے پہلے تو ميں يہ واضح کر دوں کہ سياسی، سفارتی اور فوجی لحاظ سے بے گناہ افراد کی ہلاکت سے امريکہ کو کوئ فائدہ حاصل نہيں ہوتا۔ اس کے برعکس بےگناہ شہريوں کی ہلاکت سےدہشت گردوں کو جذبات بھڑکانے اور واقعے کو "استعمال" کرنے کا موقع فراہم ہو جاتا ہے۔

www.state.gov

جب بے گناہ شہریوں کی ہلاکت سے دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے تو باوجود اس کے بھی امریکہ ملعون ، ۔۔۔ایسے واقعات دوبارہ رونما کرواتا ہے اور آپ جیسے (عارف کریم والی بات کہ ( چمچے کڑھیچے ان کی صفائیاں پیش کرنے لگ جاتے ہیں۔ لعنت ہو ایسی نوکری پر جس سے مسلمانوں کی تسلی تو نہیں ہوتی الٹا ان کے جذبات مجروح ضرور ہوتے ہیں
 

arifkarim

معطل
جب بے گناہ شہریوں کی ہلاکت سے دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے تو باوجود اس کے بھی امریکہ ملعون ، خنزیر ایسے واقعات دوبارہ رونما کرواتا ہے اور آپ جیسے (عارف کریم والی بات کہ ( چمچے کڑھیچے ان کی صفائیاں پیش کرنے لگ جاتے ہیں۔ لعنت ہو ایسی نوکری پر جس سے مسلمانوں کی تسلی تو نہیں ہوتی الٹا ان کے جذبات مجروح ضرور ہوتے ہیں

یار فواد صاحب تو ہمارا روزہ بھی خراب کر دیتے ہیں!
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

جب بے گناہ شہریوں کی ہلاکت سے دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے تو باوجود اس کے بھی امریکہ ملعون ، ۔۔۔ایسے واقعات دوبارہ رونما کرواتا ہے اور آپ جیسے (عارف کریم والی بات کہ ( چمچے کڑھیچے ان کی صفائیاں پیش کرنے لگ جاتے ہیں۔ لعنت ہو ایسی نوکری پر جس سے مسلمانوں کی تسلی تو نہیں ہوتی الٹا ان کے جذبات مجروح ضرور ہوتے ہیں


اس ايشو کے حوالے سے ميری پچھلی پوسٹ کے جواب ميں شدید ردعمل ميرے لیے حيران کن نہيں ہے۔ ليکن ميں آپ کی توجہ اس بات کی جانب دلوانا چاہتا ہوں کہ امريکی حکومت اور اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ترجمان کی حيثيت سے ميں نہ صرف آپ کے سوالات کے جواب دے رہا ہوں بلکہ حقائق بھی تسليم کر رہا ہوں۔ شفاف عمل اور اپنے اقدامات کے ليے احتساب کا سامنا ايک جمہوری نظام کا ہی خاصہ ہے۔ کيا طالبان اور القائدہ کے دہشت گردوں کے لیے بھی يہ دعوی کيا جا سکتا ہے؟

مثال کے طور پر جس روز صدر اوبامہ نے افطار ڈنر کا اہتمام کيا تھا اسی دن کابل کے مشرق ميں طالبان کے ايک خود کش حملہ آور نے ايک مسجد ميں خود کو دھماکے سے اڑا ديا جس کے نتيجے ميں افغانستان کے ڈپٹی چيف آف اينٹلی جينس کے ساتھ 22 بے گناہ افغان شہری بھی ہلاک ہو گئے۔

کيا القائدہ اور طالبان کے ليڈروں سے توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ ان بے گناہ نمازيوں کے ساتھ ان بے شمار بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کو بھی تسليم کريں جو ان کے آپريشنز کے نتيجے ميں آئے دن ہلاک ہو رہے ہيں؟

حقیقت يہ ہے کہ دہشت گرد بے گناہ شہريوں کی تعداد کا شمار تو درکنار، خود اپنے ممبران کی اموات کا حساب بھی نہيں رکھتے کيونکہ ان کے نزديک ان زندگيوں کی کوئ وقعت نہيں ہے۔ اس واقعے کے ضمن ميں بھی يہ واضح ہے کہ اس کے اصل محرک طالبان ہی تھے۔ کچھ رپورٹس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ طالبان نے مقامی آبادی کے لوگوں کو نيٹو کے ٹرکوں کو پانی سے نکالنے کے لیے مجبور بھی کيا تھا۔

ميں اس بات کی نشاندہی بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ اس واقعے کے بعد جرنل مککلسٹر اور ان کی ٹيم کے فوری ردعمل اور صورت حال کی سنجيدگی کو تسليم کرنے کے اقدامات کو مقامی افغان آبادی نے محسوس بھی کيا ہے اور اس کو سراہا بھی ہے۔ يہی وجہ ہے اس واقعے کے نتيجے ميں افغان حکومت اور عوام کی جانب سے اس شديد ردعمل کا اظہار نہيں کيا گيا جيسا ماضی ميں ايسے واقعات کے نتيجے ميں سامنے آتا تھا جن میں بے گناہ افراد کی ہلاکت کا دعوی کيا جاتا تھا۔

آئ – ايس – اے – ايف کے نئے کمانڈر کی حيثيت سے جرنل مککلسٹر نے يہ واضح کيا ہے کہ ان کے نزديک کاميابی کا پيمانہ يہ نہيں ہو گا کہ کتنے طالبان يا القائدہ کے ارکان ہلاک کيے گئے بلکہ اس بات پر ہو گا کہ کتنے افغان شہريوں کی حفاظت کو يقينی بنايا گيا۔

يہ امريکی حکومت کی پاليسی اور جرنل مککلسٹر کی حکمت عملی اور اپروچ ہی کا نتيجہ ہے کہ حاليہ دنوں ميں بے گناہ شہريوں کی ہلاکت کے واقعات میں قابل ذکر کمی آئ ہے۔ بلکہ جرنل مککلسٹر کی جانب سے جاری کردہ حکمت عملی اور احکامات کے بعد يہ پہلا واقعہ ہے جس ميں فضائ بمباری کے نتيجے ميں بے گناہ شہريوں کی ہلاکت ہوئ ہے۔

اس ميں کوئ شک نہيں کہ يہ ايک انتہائ افسوس ناک واقعہ ہے۔ امريکی حکومت اس واقعے کے حوالے سے حقائق کو جاننے اور مستقبل ميں ايسے واقعات کی روک تھام کے لیے ہو ممکن کوشش کر رہی ہے۔

اس ضمن ميں تفتيش کے ليے ايک کينيڈين جرنل کی سربراہی ميں تفتيشی ٹيم تشکيل دے دی گئ ہے۔ اس عمل ميں جرمنی اور امريکہ کے بعض اعلی حکام کو بھی شامل کيا جائے گا۔

اس تفتيش کے نتائج اگلے چند ہفتوں میں منطرعام پر آ جائيں گے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

ساجد

محفلین
ہمت ، آپ انہی طالبان کے لئیے رطب اللسان رہتے ہیں۔ آپ کو اب کس کھاتے میں شمار کیا جائے؟:)
 
ہمت ، آپ انہی طالبان کے لئیے رطب اللسان رہتے ہیں۔ آپ کو اب کس کھاتے میں شمار کیا جائے؟:)
اپ مجھے پاکستان فوج کے کھاتے میں‌ڈال لیں
ویسے میں‌کب طالبان کی اچھائیاں بیان کرتا ہوں
حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ امریکی اور ناٹو افواج کے خلاف لڑرہے ہیں وہ ایک اچھا کام کررہے ہیں
پاکستانی طالبان تو ایک ضرورت کی پیداور ہیں اور وہ اس ضرورت کو پوراکررہے ہیں۔
 
Top