ٹوئنٹی20کرکٹ ورلڈکپ انگلینڈ،جون 2009

arifkarim

معطل
پاکستان کا سپر ایٹ میں جانا بھی مشکل ہو گیا
بی بی سی اردو

آئی سی سی ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے اپنے پہلے ہی میچ میں پاکستان میزبان انگلینڈ سے اڑتالیس رن سے ہار گیا جس کے بعد اس کا سپر ایٹ مرحلے میں جانا بھی کافی مشکل ہو گیا ہے۔ پاکستان اگلا میچ اب منگل کو ہالینڈ کے خلاف کھیلے گا اور اس میچ میں پاکستان کا صرف جتنا ہی کافی نہیں ہوگا بلکہ اسے اس میچ کو ایک واضح فرق اور بہتر رن ریٹ سے جیتنا ہو گا تاکہ وہ سپر ایٹ مرحلے میں جا سکے۔ دو سال قبل جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے پہلے ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں جس ٹیم نے فائنل کھیلا تھا اس کا اب سپر ایٹ میں جانا بھی بہت مشکل ہو گیا ہے۔

کرپٹ انتظامیہ کا قصور ہے! :(
 

قمراحمد

محفلین
sports1_n4.jpg


Super8T20_2009.jpg
 

قمراحمد

محفلین
پہلا سیمی فائنل: یونس کے فائٹر جنوبی افریقا کو ناک آؤٹ کرنے کیلئے پرعزم، اسپنر ٹرمپ کارڈ ہونگے


ٹرینٹ برج ، ناٹنگھم (عبدالماجد بھٹی، نمائندہ خصوصی روزنامہ جنگ) ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کا ناک آؤٹ مرحلہ جمعرات سے شروع ہورہا ہے۔ یونس خان اس فیصلہ کن میچ میں اسپنرز شاہد آفریدی اور سعید اجمل کو ٹرمپ کارڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ فاسٹ بولر عمر گل پاکستان کے اصل ہتھیار ہوں گے۔ جنوبی افریقا کے کرکٹرز کو نفسیاتی برتری حاصل ہے تاہم یونس خان کے فائٹرز پروٹیز کو ناک آؤٹ کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔ پہلے سیمی فائنل میں پاکستان اور ان فارم اور فیورٹ جنوبی افریقا کی ٹیمیں ٹکرائیں گی، پروٹیز سائیڈ ٹورنامنٹ میں اب تک ناقابل تسخیر ثابت ہوئی ہے لیکن اس کا شمار ان ٹیموں میں شمار کیا جاتا ہے جو بڑے میچ میں اچانک فارم کھو بیٹھتی ہیں۔ ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں گرین شرٹس کو وارم اپ میچ میں جنوبی افریقا نے59 رنز سے شکست دی تھی۔ لیکن یونس خان کا کہنا ہے کہ ہم نے آغاز سست روی سے غیر متاثر کن انداز میں کیا تھا لیکن اب ٹیم مکمل تیار ہے اور بھرپور جذبے کے ساتھ سیمی فائنل جیتنا چاہتے ہیں۔ جبکہ گریم اسمتھ کا کہنا ہے کہ وارم اپ جیتنے کے بعد اب بھی ہم پاکستان کو ہرانے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاکستان ٹیم اپ سیٹ ضرور کرسکتی ہے لیکن مجھے پاکستان کی فارم سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔ پاکستان کے لئے حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ جنوبی افریقا کی ٹیم بڑے میچ کی ٹیم نہیں ہے۔ کئی انٹر نیشنل ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود سیمی فائنل میں جنوبی افریقا کی ٹیم اچانک جیت کا تسلسل قائم نہیں رکھ سکتی۔ یونس خان کا کہنا ہے کہ ہمارا ٹارگٹ ٹورنامنٹ کا حصول ہے۔ ہمیں اس بات کی فکر نہیں ہے کہ سامنے کس ٹیم سے مقابلہ ہے۔ وکٹ میں اسپنرز کے لئے جان ہے شاہد آفریدی اور سعید اجمل جس طرح کی بولنگ کررہے ہیں مجھے امید ہے کہ دونوں بولروں کا کردار فیصلہ کن ہوگا۔ تاہم مجھے تھوڑی سی تشویش اپنے بیٹسمینوں کی کارکردگی سے ہے، امید ہے کہ سنیئر بیٹسمین اہم ترین میچ میں کردار ادا کریں گے۔ گریم اسمتھ کا کہنا ہے کہ ہمارے ذہن میں ماضی کی کارکردگی ہے، اس سے سبق سیکھتے ہوئے اس بار غلطی نہیں کریں گے۔ پاکستان ٹیم میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔ پاکستان اور جنوبی افریقا کے میچ کے لئے خوشگوار موسم کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اس میچ سے قبل 2006 میں ایک ٹوئنٹی میچ ہوچکا ہے جس میں جنوبی افریقا نے دس وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ کمر کی تکلیف کی وجہ سے جیک کیلس سیمی فائنل میں شرکت نہیں کریں گے۔ پاکستان اور جنوبی افریقا کے سیمی فائنل کو امپائر بلی باوڈن اور اسٹیو ڈیوس سپر وائز کریں گے۔ سائمن ٹوفل ٹی وی امپائر اور انگلینڈ کے کرس براڈ میچ ریفری ہوں گے۔
 

stranger

محفلین
امید ہے کہ انشا اللہ آج پاکستان جنوبی افریقہ سے جیت کر فائینل میں پہنچ جائے گا
 

نبیل

تکنیکی معاون
کیا کسی بھائی یا بہن کو کوئی لنک معلوم ہے جہاں سے مفت یا پیسے خرچ کرکے ان میچز کی لائیو سٹریم دیکھی جا سکتی ہے؟
گوگل سے جتنے لنک مل رہے ہیں وہ سب سپیم سائٹس ہیں۔ :(
 

arifkarim

معطل
کیا کسی بھائی یا بہن کو کوئی لنک معلوم ہے جہاں سے مفت یا پیسے خرچ کرکے ان میچز کی لائیو سٹریم دیکھی جا سکتی ہے؟
گوگل سے جتنے لنک مل رہے ہیں وہ سب سپیم سائٹس ہیں۔ :(

جی ہاں۔ گوگل ایڈسنس کی حوس نے ایک نئی قسم کی اسپیمنگ کو جنم دے دیا ہے۔
 

قمراحمد

محفلین
ٹی ٹوئنٹی فائنل: لارڈز میں آج گھمسان کا رن پڑے گا، پاکستانی شاہین بلند پرواز کیلئے تیار

لارڈز، لندن(روزنامہ جنگ عبدالماجد بھٹی، نمائندہ خصوصی) یونس خان کے پاکستانی شاہین بلندیوں کی جانب پرواز کرتے ہوئے اور 2007کے فائنل کو ذہن میں رکھ کر اس بار ورلڈ کپ جیتنے کے لئے پرعزم ہیں۔ کرکٹ کی دو ایشیائی سپر پاورز پاکستان اور سری لنکا کے درمیان اتوار کو لارڈز میں ٹائٹل کے حصول کیلیے گھمسان کا رن پڑنے کی توقع ہے۔ پاکستانی کپتان چاہتے ہیں کہ ان کی ٹیم اس غلطی کو نہ دھرائے جو مصباح الحق نے جو ہانسبرگ میں کی تھی اور پاکستان کو پانچ رنز کی ڈرامائی شکست ہوئی تھی۔ پاکستانی ٹیم جنوبی افریقا کو شکست دینے کے بعد آخری رکاوٹ عبور کرنے اور مشن امپوسیبل کے لئے تیار ہے۔ لیکن لارڈز میں پاکستان کی ٹیم دو بڑے فائنل با آسانی ہارچکی ہے۔1999 کے ورلڈ کپ فائنل میں اسے آسٹریلیا نے8 وکٹ سے شکست دی۔2001 میں سہ فریقی ٹورنامنٹ کے فائنل میں152رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان 9 وکٹ سے ہارگیا۔ لیکن یونس خان کہتے ہیں کہ اس بار صورتحال مختلف ہوگی ٹیم آخری گیند تک فائٹ کرے گی۔پاکستانی کرکٹ ٹیم نے کئی نشیب و فراز کے بعد جبکہ سری لنکا نے تمام میچ جیت کر فائنل تک رسائی حاصل کی ہے۔ ڈینجر مین شاہد آفریدی اور عمر گل کو سری لنکا نے خطرہ قرار دے کر انہیں کنٹرول کرنے کے لئے پلان تیار کر لیا ہے۔ پاکستان کیلیے ان کی کارکردگی اہم ہوگی، خاص کر آفریدی تمام توجہ کے مرکز ہونگے۔ یونس خان کا کہنا ہے ہم ورلڈ کپ آنجہانی کوچ وولمر کے نام کرنا چاہتے ہیں۔ یونس کا کہنا ہے کہ میرا ملک حالت جنگ میں ہے ، میرا صوبہ سرحد سب سے زیادہ متاثر ہے میں اس کامیابی کے ساتھ اپنے ہم وطنوں کی پریشانیوں کو کم کر کے انہیں خوشیاں دینا چاہتا ہوں۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک کھیلے گئے تین ٹوئنٹی 20 میچز میں سے سری لنکا نے دو اور پاکستان نے ایک میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان کے کوچ انتخاب عالم1992میں ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے بھی کوچ تھے، اس لئے اگر پاکستان نے یہ معرکہ سر کرلیا تو انتخاب عالم کے لئے ایک منفرد ریکارڈ حاصل ہوجائے گا۔ پاکستان ٹیم میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔ اننگز کا آغاز کامران اکمل اور شاہ زیب حسن کریں گے۔ گذشتہ دو میچوں کی طرح شاہد خان آفریدی ون ڈاؤن پر کھیلیں گے۔ عبدالرزاق سے بھی میچ وننگ کارکردگی کی توقع ہے۔ ان کی مدد کے لئے محمد عامر، عبدالرزاق، شعیب ملک اور ٹرمپ کارڈ سعید اجمل موجود ہیں۔ پاکستان کے مقابلے میں سر ی لنکا کے پاس تلیکا رتنے دلشان جیسا خطرناک اوپنر ہے جو ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بناچکا۔ان کے ہمراہ سنتھ جے سوریا، مہیلا جے ورھنے، کمار سنگا کارا اور چمارا سلوا موجود ہیں۔ مرلی دھرن اور مینڈس کے ہمراہ لاستھ ملنگا دنیا کا سب سے خطرناک بولنگ اٹیک ہے۔ مرلی دھرن اور مینڈس دنیا کے سب سے خطر ناک اسپنرز ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف سیمی فائنل کے پہلے اوور میں تین وکٹیں لینے والے نوجوان میتھیوز پر بھی پاکستانی بیٹسمینوں کو نظر رکھنا ہوگی۔ پاکستان اور سری لنکا کے میچ کے لئے موسم خوشگوار ہوگا۔ آسٹریلیا کے سائمن ٹوفل اور ڈیئرل ہارپر امپائر اسٹیو ڈیوس ٹی وی امپائر اور انگلینڈ کے کرس براڈ میچ ریفری ہوں گے۔دریں اثنا ویسٹ انڈیز کے خلاف سیمی فائنل میں سلو اوور ریٹ پر سری لنکن ٹیم پر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
 

وجی

لائبریرین
قمر صاحب جو لینک آپ نے دیا ہے وہ کافی رک رہا ہے اس سے زیادہ اچھا یہ لینک ہے اس میں
کئی چینل ہیں
http://www.paktvlive.com/?page=peacetv
اس کے علاوہ آپ یہاں پر بھی میچ دیکھ سکتے ہیں سوپ کاسٹ انسٹال کرنا پڑےگا اور انٹرنیٹ ایکپلورر پر ہی چلے گا
مگر ایک دفعہ چل گیا تو پھر بہت کم ہی رکتا ہے
 

قمراحمد

محفلین
یونس خان:2020 سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
بی بی سی اُردو

090622000639_yunus_2020_celeb.jpg

یونس خان کا کہنا تھا کہ ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کے لیے ان کی عمر زیادہ ہو گئی ہے



اتوار کو کرکٹ کے عالمی ٹونٹی ٹونٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان یونس خان نے ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔یونس خان نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ ممالک کو اب پاکستان آنے کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔

انہوں نے کہا ’میں چاہوں گا کہ یہ ممالک دوبارہ پاکستان آئیں۔ وہاں صورتحل اچھی نہیں ہے، لیکن یہ ہمارا قصور نہیں ہے۔ اگر پاکستان میں کرکٹ میچ نہ ہوں تو ہم اپنے نوجوانوں کو کس طرح حوصلہ دلائیں گے؟‘مارچ دو ہزار نو میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کی بس پر دہشت گرد حملے کے بعد سے کوئی غیر ملکی ٹیم پاکستان نہیں آئی ہے اور پاکستان کو ورلڈ کپ کی میزبانی سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔پاکستان میں سکیورٹی کی خراب صورتحال کے باوجود یونس خان نے کہا ’میں دنیا سے کہتا ہوں کہ کرکٹ کھیلنے کے لیے پاکستان ضرور آئیے۔ مجھے اپنے ملک پر فخر ہے۔ اور یہ جیت ہم سب کے لیے اچھی ہے۔‘

یونس خان نے میچ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جیت قوم کے لیے ’ایک تحفہ‘ ہے اور انہوں نے اس جیت کو ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر مرحوم کے نام کیا۔ باب وولمر کا دو سال پہلے جمیکا میں کرکٹ کے عالمی کپ کے دوران اچانک انتقال ہوا تھا۔ یونس خان کا کہنا تھا کہ باب وولمر نے تمام کھلاڑیوں کی بہت مدد کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ باب وولمر ’بار بار سلیکٹرز سے کہتے تھے کہ یونس کو اگلا کپتان ہونا چاہیے اور ان ہی کی وجہ سے اب میں کپتان بنا ہوں۔‘

یونس خان نے ٹونٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور شاہد آفریدی کی پرفارمنس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے دو میچ انہوں نے ہی جتوائے تھے۔ٹونٹی ٹونٹی سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے بارے میں جب یونس خان سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا ’میں اب چونتیس سال کا ہوں، اس قسم کی کرکٹ کے لیے میری عمر زیادہ ہو گئی ہے۔ لیکن ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے پاس بہت اچھے نوجوان کھلاڑی موجود ہیں۔‘
 
Top