سوات ڈیل مبارک ہو

خرم

محفلین
یہ تمام تاثرات بالکل درست ہیں۔ دیکھئے ہم اسمیں ایک دو باتیں بھولتے ہیں۔ پہلی بات جو آپ نے نوٹ کی کہ سواتی طالبان سے شکوہ نہ رکھتے ہوئے بھی تمام لوگوں نے یہ کہا کہ غیر سواتی طالبان نے مسلمانوں پر مظالم شروع کر دئے تھے اور ایک طرح کی فرقہ بندی شروع ہو چکی تھی طالبان کے درمیان۔ دوسری بات یہ کہ لوگوں کو صرف اپنے پیٹ سے غرض ہوتی ہے اور عوام سے اس سے زیادہ کی توقع بھی نہیں رکھنا چاہئے۔ میں محفوظ ہوں تو بس سب ٹھیک ہے۔ میری دوکان چل رہی ہے بس سب اچھا ہے۔ طالبان جب سوات آئے تو ہماری اپنی حکومتوں کی اور پولیس وغیرہا کی نااہلی کی وجہ سے ایک طرح بنا کسی مزاحمت کے داخل ہو گئے۔ اس لئے لوگوں‌کو ان کا آنا ابتداء میں نہیں کچھ بُرا نہیں لگا۔ یہ ایسے ہی ہے کہ بھارتی فوج کسی سرحدی قصبے پر بنا لڑائی قابض ہو جائے اور اس قصبے کے حصول کے لئے لڑائی شروع ہو جائے تو لوگ کہیں‌گے کہ ہمیں بھارتیوں نے تو کچھ نہیں کہا تھا ہاں پاکستانیوں کی بمباری کی وجہ سے ہمیں گھر بار چھوڑنا پڑا۔ یقیناَ طالبان کے سوات پر قبضہ میں حکومتی نااہلی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا لیکن ہمیں عوامی چلن کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا کہ لوگوں نے بھی صرف اپنی ناک تک دیکھنے کو ہی اپنا شعار رکھا اور آج اس اجتماعی بے حسی کی سزا سوات والے زیادہ لیکن ان کے ساتھ پوری قوم کچھ نہ کچھ بھگت رہی ہے۔
دوسری بات یہ کہ فوجی آپریشن کی اپنی ڈائنامکس ہوتی ہے۔ گولہ باری کروانے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔ توپ کا پہلا گولہ کبھی بھی درست نہیں ہوتا۔ پہلے گولے صرف ابتدائی کوآرڈینیٹس پر مارے جاتے ہیں۔ ان کے گرنے کے بعد گولے کا نشانہ درست کیا جاتا ہے۔ یہ جتنابھی عام آبادی کا نقصان ہوتا ہے وہ ان پہلے گولوں سے ہی ہوتا ہے لیکن اس نقصان سے بچنے کی کوئی صورت نہیں ہے۔ لوگوں کو کیونکہ صرف وہی پہلے گولے نظر آتے ہیں سو وہ انہیں کے متعلق بات کرتے اور واویلا کرتے ہیں۔ باقی کے سینکڑوں کا نہ انہیں علم ہوتا ہے اور نہ وہ ان کی بات کرتے ہیں۔ سوات تباہ ہے، یقیناَ تباہ ہے لیکن یہ قصور تمام معاشرہ کا ہے کہ ہم قبائلی علاقوں میں لڑی جانے والی لڑائی کو اوروں کی لڑائی سمجھتے رہے اور اس آگ نے ہمارا دامن بھی بالآخر تھام لیا۔ اسی غلطی میں‌آج بھی کئی پاکستانی مبتلا ہیں کہ اس آگ کو اگر نہ روکا جائے تو یہ خود ہی بُجھ جائے گی۔ ایسا ہونے کا نہیں۔ اگر آج سوات میں آپریشن نہ ہوتا توایک ماہ بعد حسن ابدال یا اس سے ایک ماہ بعد ٹیکسلا کی پہاڑیوں پر یہ لڑائی لڑی جارہی ہوتی۔ بھارت نے انتہائی ہوشیاری سے کشمیر کے بدلے میں ہم پر ہماری مغربی سرحدوں سے جنگ مسلط کی ہے اور جس طرح کارگل کے دنوں میں بھارت "آل آؤٹ" گیا تھا، اسی طرح پاکستان کے پاس اس وقت آل آؤٹ جائے بغیر کوئی چارہ نہیں ہے۔
 

طالوت

محفلین
تو پیارے بھیا لوگوں کو کس نے کہا ہے کہ بیوقوفوں کی طرح ووٹ‌ڈالیں؟ ؟
بش کے پہلے چار سال کی "شاندار" کارگردگی کے بعد امریکیوں نے اسے پھر چن لیا ۔ انھیں کس نے کہا تھ کہ بیوقفوں کی طرح ووٹ ڈالیں ؟ اور اب روئیں کہ معیشت کا بھٹا بیٹھ گیا ۔ اس پر غور کر کے مطلع کریں کہ عوام کیوں بے وقوفوں کی طرح ووٹ دالتی ہے ؟:)
وسلام
 

خرم

محفلین
بش کے پہلے چار سال کی "شاندار" کارگردگی کے بعد امریکیوں نے اسے پھر چن لیا ۔ انھیں کس نے کہا تھ کہ بیوقفوں کی طرح ووٹ ڈالیں ؟ اور اب روئیں کہ معیشت کا بھٹا بیٹھ گیا ۔ اس پر غور کر کے مطلع کریں کہ عوام کیوں بے وقوفوں کی طرح ووٹ دالتی ہے ؟:)
وسلام
او میرے سوہنے بھرا تو پھر بش کی حرکتوں کے نتیجے میں لوگوں نے جان مکین جیسے بندے کو اُڑا بھی ڈالا نا۔ معیشت تو خیر بش کے آنے سے پہلے ہی بیٹھ چکی تھی۔ بش نے بس یہ کیا کہ سات برس اسے لٹکا گیا :)
 
محترم ٹھیکیدارنی

کیا قوم کو اس سترہ سالہ بچی کی چیخٰیں سنائی دے رہی ہیں

http://www.youtube.com/index?ytsess...smceiclhcivq5a-n6sxijoj2oqdzy0qzhymmhmd__smxv


اگر ویڈیو یہاں پر نظر نہ آئے تو گارجین اخبار کے اس لنک پر ملاحظہ کیجئے گا۔

میری تو بس دعا ہے کہ قوم اتنی بے حس اور مردہ نہ ہوئی ہو کہ رک کر ایک لمحۃ بھی سوچنے کی زحمت اسے گوارا نہ ہو کہ اسلام کے نام پر یہ کون سا ظلم و خون کا طوفان برپا ہے۔

محترم اسلام کی ٹھیکیدارنی صاحبہ۔ شریعت میں اس قسم کے سزا سر عام ہی دی جاتی ہے اور دین اسلام آپ کا بنایا ہوا نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے ہے۔ اور اس ویڈیو کی طالبان نفی بھی کر چکے ہیں آپ کیوں ان جج بن کر الزام تھوپنا چاہتی ہیں
 

عسکری

معطل
designergraphics نے کہا:
تو یہاں دوبئی میں دو عربی اور تین فلپائنی ایک انڈین گرل فرینڈز ہیں۔

اس کی کیا سزا ہے اسلام میں؟ ایک طرف آپ انڈین فلپینی عرب لڑکیوں سے نا جائز تعلقات جو کہ زنا ہے رکھتے ہو اور دوسری طرف اسلام اسلام اسلام بھائی اپنے قول و فعل میں تضاد پے تو دوسری طرف لوگوں کو اسلام سکھایا جا رہا ہے واہ بھائی جی واہ

آپ نے جرم قبول کیا ہے جس پر آپ کو جلدی سے پیشتر رجم کر دینا چاہیے کیوں کے زنا اور وہ بھی شادی کے بعد اس کی سزا اسلام میں رجم ہے پتھر مار مار کر آپ کو مار دیا جائے یہ ہے اسلام۔
 

خرم

محفلین
محترم اسلام کی ٹھیکیدارنی صاحبہ۔ شریعت میں اس قسم کے سزا سر عام ہی دی جاتی ہے اور دین اسلام آپ کا بنایا ہوا نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے ہے۔ اور اس ویڈیو کی طالبان نفی بھی کر چکے ہیں آپ کیوں ان جج بن کر الزام تھوپنا چاہتی ہیں

اچھا تو بھائی شریعت میں کہاں سزا کے سر عام دئے جانے کی ترغیب و تاکید موجود ہے؟ پہلے جیل خانے کس نے بنوائے تھے اسلام میں یہ بھی بیان فرما دیجئے :)
اور ظالمان نے اس ویڈیو کا پہلے اقرار کیا پھر اچھے "مسلمان" کی طرح انکار کر دیا۔ اور جو فرد جرم انہوں نے سُنائی تھی وہ نہیں سُنی/پڑھی آپ نے؟ اور جو سزا انہوں نے دی وہ کیا شریعت کے مطابق تھی؟ اور کیا ان کے پاس چار گواہان شرعی موجود تھے اس سزا کے نفاذ کے لئے؟
 
معذرت خواہ ہوں کچھ دن تک یہاں سے غیر حاضر رہا ۔ تمام پیغامات کے مطالعے کا نہ تو وقت ہے اور نہ ہی یارا ۔ کیا کوئی تازہ ترین نقاط پر بریفنگ دے سکتا ہے ۔۔؟
 

مہوش علی

لائبریرین
محترم اسلام کی ٹھیکیدارنی صاحبہ۔

محترم، اسلام کی یہ ٹھیکیداریاں تمام تر طالبان وغیرہ نے سنبھالی ہوئی ہے کہ جسے چاہیں جو مرضی فتوی سنا کر ذبح کر دیں اور جو چاہے مرضی فتوی دے دیں۔
چنانچہ مجھے اس ٹھیکیداری سے معاف فرمائیے اور مستقبل کے بارے میں بھی میری گذارش یہی ہے کہ پرسنل اٹیک ایک دوسرے پر نہ کیے جائیں تو ہی بہتر ہو گا۔

شریعت میں اس قسم کے سزا سر عام ہی دی جاتی ہے اور دین اسلام آپ کا بنایا ہوا نہیں بلکہ اللہ کی طرف سے ہے۔ اور اس ویڈیو کی طالبان نفی بھی کر چکے ہیں آپ کیوں ان جج بن کر الزام تھوپنا چاہتی ہیں

لاحول واللہ قوۃ

یہ وہ طالبانی مسلمان ہیں جو پوری دنیا میں اسلامی شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔ مگر ان کے جہالت کی یہ حالت ہے کہ یہ تک نہیں پتا کہ عورت کو اسلام میں یوں سر عام زمین پر لٹا کر اس کے کسی نسوانی حصے پر کوڑے نہیں برسائے جا سکتے۔

محترم، اسلام کے نام پر دوسروں پر کوڑے برسانے اور انہیں ذبح کرنے سے قبل جا کر پہلے اسلام کی تعلیم حاصل کر کے آئیے، اور زمین خدا کو جس فتنہ و فساد سے بھر رکھا ہے اس کا خاتمہ کیجئے۔

اور طالبان کا اس ویڈیو سے انکار وہ بوگس بہانہ ہے جس پر اس تھریڈ میں پتا نہیں کتنے صفحات لکھے جا چکے ہیں، مگر آپ کی حالت وہی مرغے کی ایک ٹانگ والی ہے۔

نہ صرف طالبان کا مسلم خان اس واقعہ کو قبول کر چکا ہے، بلکہ وہ دعوی کر رہا ہے کہ اگر اس واقعے سے قبل صوفی محمد کی شریعت قائم ہو چکی ہوتی تو زنا کرنے پر اس لڑکی کو 80 کوڑوں کی سزا ملتی [یعنی فضل اللہ کی طالبان کی شریعت میں زنا کی سزا 40 کوڑے ہے، اور وہ بھی سر عام عورت کو نامحرموں میں الٹا لٹا کر، جبکہ صوفی محمد کی شریعت میں زنا کی سزا کچھ اور ہے]۔
مسلم خان کے اس انٹرویو کا لنک پچھلے صفحات میں موجود ہے۔

اس کے علاوہ ان رائیٹ ونگ صحافیوں کے جوابات بھی پچھلے صفحات میں مکمل موجود ہیں جنہوں نے جھوٹے بناتے ہوئے اس ویڈیو کو جعلی قرار دینے کی کوشش کی ہے۔


نیز مالا کنڈ کے "طالبانی کشمنر" جس کا نام "سید جاوید" تھا، اور جس نے عدالت میں آتے ہیں جھوٹی قسمیں کھانا شروع کر دی تھیں کہ یہ ویڈیو جعلی ہے، ۔۔۔۔۔ یہ طالبانی کمشنر بھی اپنے گناہوں کے بوجھ کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اس کمشنر کی روئیداد یہاں پڑھئیے کہ یہ کمشنر فتنے کی بہت بڑی بنیاد تھا اور ملا فضل اللہ کا ایم ایم ریڈیوں اسی نے چالو کروایا تھا۔ [پڑھئیے بی بی سی کی رپورٹ]

اور اب اس طالبانی کمشنر کو گرفتار کر لیا گیا ہے کیونکہ اس پر الزام ہے کہ اس نے طالبان کے ساتھ مل کر 4 پاکستانی کمانڈوز کو شہید کروایا ہے۔ [[URL="http://www.thenews.com.pk/top_story_detail.asp?Id=22283"]لنک
]
[/URL]
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ اسلام کے نام نہاد ٹھیکیدار چند پیغامات کے بعد تُو تڑاخ اور ذاتیات پر کیوں اتر آتے ہیں؟ بھائی جو کچھ بھی کہنا ہے آرام سے اور دلائل سے بات کرو۔ کسی پر اپنی مرضی تو نہ ٹھونسو۔ اس طرح تو آپ لوگ اسلام کا امیج بہتر کرنے کی بجائے اور خراب کرتے جا رہے ہو۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ بالکل درست ہے کہ ہر ملک اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ يہ اصول امريکہ پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ ليکن يہ بھی ايک حقیقت ہے کہ اپنے مفادات کے تحفظ کا بہترين طريقہ يہ ہوتا ہے کہ آپ باہمی احترام اور مفادات کی بنياد پر دوستی، وسعت پسندی اور بہتر سفارتی تعلقات کو فروغ ديں۔ دنيا ميں آپ کے جتنے دوست ہوں گے، اپنے ہم وطنوں کے خوشحال مستقبل اور بہتر مواقعوں کے حصول کے لیے اتنے ہی اميد افزاء آپشنز آپ کو حاصل ہوں گے۔

اس تناظر ميں امريکی حکومت اور پاليسی ساز اداروں کے ليے کيا حقيقت زيادہ فائدہ مند ہے؟ ايک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان نہ صرف خطے کی استحکام کو يقينی بنائے گا بلکہ امريکی مفادات کو بھی يقينی بنائے گا۔ عدم استحکام اور اتحاد کا فقدان پاکستان کو انتشار کی جانب لے جائے گا جو سارے خطے پر اثرانداز ہو گا اور نہ صرف امريکی اور عالمی مفادات کو نقصان پہنچائے گا بلکہ امريکی شہريوں کی زندگيوں کو بھی خطرے ميں ڈال دے گا۔

يہ حقیقت کہ ميں امريکی حکومت کی جانب سے اردو فورمز پر براہراست آپ کے سوالات کا جواب دے کر غلط فہمياں دور کرنے کے علاوہ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہا ہوں اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امريکی حکومت دونوں ممالک کے مابين تعلقات کی بہتری کی خواہ ہے۔

يہ بات خود امريکہ کے بہترين مفاد ميں ہے کہ پاکستان ميں ايک فعال، جمہوری اور مستحکم حکومت ہو جو پورے ملک پر اپنی رٹ قائم کر سکے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

فرخ

محفلین
يہ بالکل درست ہے کہ ہر ملک اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ يہ اصول امريکہ پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ ليکن يہ بھی ايک حقیقت ہے کہ اپنے مفادات کے تحفظ کا بہترين طريقہ يہ ہوتا ہے کہ آپ باہمی احترام اور مفادات کی بنياد پر دوستی، وسعت پسندی اور بہتر سفارتی تعلقات کو فروغ ديں۔ دنيا ميں آپ کے جتنے دوست ہوں گے، اپنے ہم وطنوں کے خوشحال مستقبل اور بہتر مواقعوں کے حصول کے لیے اتنے ہی اميد افزاء آپشنز آپ کو حاصل ہوں گے۔

اس تناظر ميں امريکی حکومت اور پاليسی ساز اداروں کے ليے کيا حقيقت زيادہ فائدہ مند ہے؟ ايک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان نہ صرف خطے کی استحکام کو يقينی بنائے گا بلکہ امريکی مفادات کو بھی يقينی بنائے گا۔ عدم استحکام اور اتحاد کا فقدان پاکستان کو انتشار کی جانب لے جائے گا جو سارے خطے پر اثرانداز ہو گا اور نہ صرف امريکی اور عالمی مفادات کو نقصان پہنچائے گا بلکہ امريکی شہريوں کی زندگيوں کو بھی خطرے ميں ڈال دے گا۔

يہ حقیقت کہ ميں امريکی حکومت کی جانب سے اردو فورمز پر براہراست آپ کے سوالات کا جواب دے کر غلط فہمياں دور کرنے کے علاوہ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہا ہوں اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امريکی حکومت دونوں ممالک کے مابين تعلقات کی بہتری کی خواہ ہے۔

يہ بات خود امريکہ کے بہترين مفاد ميں ہے کہ پاکستان ميں ايک فعال، جمہوری اور مستحکم حکومت ہو جو پورے ملک پر اپنی رٹ قائم کر سکے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

فواد،
مجھے آپکی پوسٹ میں کی گئی اچھی باتوں سے پورا اتفاق ہے۔مگر حقائق اسطرح نہیں ہیں۔ امریکی مفادات کی حقیقت کیا ہے اور وہ کسطرح حاصل کئے جا رہے ہیں، یہ اب کوئی ڈھکی چُھپی بات نہیں‌رہی۔ اسکا اندازہ امریکا کی دوسرے ممالک میں اپنائی گئی پالیسیوں، خفیہ پالیسیوں اور بغاوتوں کو سپورٹ کرنے کے جو نتائیج سامنے آتے رہے ہیں، سے بہت اچھی طرح لگایا جا سکتا ہے۔

کوئی بھی ملک کبھی منہ پر نہیں‌کہتا کہ وہ اصل میں‌کس قسم کے مفادات کے لئے کسی دوسرے کو مکھن لگا رہا ہے۔

امریکہ نے اپنے مفادات حاصل کرنے کی خاطر دیگر ممالک میں‌کیا پالیسیاں اختیار کیں، اسکا اندازہ تو دنیا کو ہونے والی جنگوں، تباہیوں اور دیگر ممالک کی معیشیت میں تبدیلیوں سے ہوچُکا۔ جن میں‌بہت واضح چیز یہ بھی ہے کہ اسرائیل جیسے ملک کی ذلالت اور ظلم کو اندھا بن کر سپورٹ کیا گیا اور باقی عرب دنیا کے معاملات میں جس قسم کی مداخلت کی گئی اور ان پر جس انداز سے حملے کئے گئے، وہ کوئی ڈھکی چھُپی بات نہیں اور نتیجا امریکہ کی اپنی اور اسرائیل کی معیشت کو کس طرح طاقتور بنایا گیا، سب کو پتا ہے۔

- مگر ابھی زیادہ عرصہ نہیں گذرا جب عراق پر امریکی مفادات کی خاطر کن بنیادوں‌پر حملہ کیا گیا اور پھر کس قسم کی تباہیاں سامنے آئیں، کوئی ڈھکا چھپا معاملہ نہیں۔
- اٍفغانستان پر حملہ جن بنیادوں پر کیا گیا، اور القاعدہ جیسی تنظیم کو سامنے لایا گیا، وہ بھی اب کوئی حیران کن بات نہیں رہی،۔ اور خود امریکہ کے عوام کی بڑی تعداد ابھی تک 11/9 والے معاملے پر تذبذب کا شکا ر نظر آتی ہے۔
- امریکہ کی چین کی بڑھتی ہوئ اور مزید طاقتور ہوتی ہوئی معیشت اور فوجی طاقت پر تشویش اور تکبر سے بھرے بیانات سے امریکی ذھنیت بہت واضح ہو چُکی کہ امریکہ ہمارے خطے میں ہندوستان کو کیوں سپورٹ کرتا نظر آتا ہے۔
- امریکہ کی ایران دشمنی کی کیا وجہ ہے؟ یقیقنا یہ بھی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ علاقے میں ایران ایک معاشی قوت ہے اور اب وہ ایٹمی قوت بھی بننا چاہتا ہے۔اور جو اسکا حق بھی ہے۔اور ایران ان قوتوں میں سے ہے جو اس علاقے میں امریکہ کی جبری عملداری اور غلامی کو قبول نہیں‌کرتا-
- جمہوریت کی علمبردار امریکہ کو جہاں‌کہیں بھی اسلامی جماعتیں جمہوری طریقے سے قوت میں آتی نظرآئیں تو سرعام اس نے اس کو دنیا کے لئے خطرہ قرار دے دیا۔اسی طرز پر ہمارےان قبائیلیوں‌کو اپنے لئیے خطرہ قرار دیتا نظر آتا ہے، حالانکہ دیکھا جائے توہ کدھر امریکی خطہ اور کدھر ہمارا علاقہ۔
- سوات اور ملحقہ علاقوں میں‌غیر ملکی جنگوؤں کی موجودگی اور انکے پاس جدید جنگی سازوسامان اور اس جنگ کو شاہراہ قراقرم تک پہنچانے کی کوششیں، کسی اور ہی چیز کا پیش خیمہ لگ رہا ہے۔
- سوات کے ساتھ ساتھ، امریکہ کا یہ شور مچانا کہ القاعدہ کے رہنما چترال اور دیگر شمالی علاقہ جات میں داخل ہو گئے ہیں، صاف ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ اب جنگ کن علاقوں تک پھیلانا چاہتا ہے۔

باتیں‌تو اور بھی بہت سی ہیں جو امریکی مفادات کے بارے میں کافی پول کھول سکتی ہیں۔ مگر اوپردئے گئے حقائق کی روشنی میں ایک بات بہت واضح ہے کہ اصل میں‌امریکی مفاد ہے کیا۔

ذرا تاریخ میں جا کر غور کریں تو یہ بات واضح ہو جائے گی کہ دوسروں پر حکومت کرنے کا ایک یہ بھی طریقہ ہے کہ "انہیں توڑ دو، اور تقسیم کرو اور پھر حکومت کرو"

اور اگر غور کریں اب بھی اسی اصول کے تحت کام جاری ہے۔ صرف طریقے مختلف ہوتے رہے ہیں۔ اور اس وقت امریکہ کی سر توڑ کوشش یہی ہے کہ چین اور ایران سے ملحقہ علاقوں میں شورش برپا کی جائے اور حالات خراب کئے جائیں اور یوں اپنے قدم جمائے جائیں۔
اسوقت بھی اگر ہندوستان کو امریکہ سپورٹ کر رہا ہے، تو وہ اسکا اپنا گھناؤنا مفاد ہے کہ چین اور اسکے دوست ممالک کے آس پاس اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لئے علاقے کو De-Stablize رکھا جائے، تاکہ دوسروں کی معیشت پر اثر انداز رہا جا سکے۔


فواد، شائید سٹیٹ دیپارٹمنٹ میں آپکا کام ہے کہ آپ امریکہ کے بارے میں لوگوں کے نظریات مثبت رکھیں اور امریکی کی مثبت شکل پیش کریں، اور یہ آپ جو امریکہ کی اچھی باتیں کرتے ہیں اسی وجہ سے ہے، ورنہ مجھے اُمید ہے، کہ آپ عقل کے اتنے اندھے نہیں‌ہیں کہ اپنے ملک کے کرتوتوں اور چھپی ہوئی پالیسیوں سے واقف نہ ہوں۔

پوری دنیا‌میں امریکہ کے خلاف پھیلتی نفرت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ "امریکہ کے دانت کھانے کے اور ، دکھانے کے اور ہیں"
اسلئے معذرت کے ساتھ، آپ برائے مہربانی امریکہ کے بارے میں‌لوگوں کو بے وقوف مت بنایا کریں۔۔ بہت شکریہ
 

فرخ

محفلین
اچھا تو بھائی شریعت میں کہاں سزا کے سر عام دئے جانے کی ترغیب و تاکید موجود ہے؟ پہلے جیل خانے کس نے بنوائے تھے اسلام میں یہ بھی بیان فرما دیجئے :) اور ظالمان نے اس ویڈیو کا پہلے اقرار کیا پھر اچھے "مسلمان" کی طرح انکار کر دیا۔ اور جو فرد جرم انہوں نے سُنائی تھی وہ نہیں سُنی/پڑھی آپ نے؟ اور جو سزا انہوں نے دی وہ کیا شریعت کے مطابق تھی؟ اور کیا ان کے پاس چار گواہان شرعی موجود تھے اس سزا کے نفاذ کے لئے؟

خرم،
برادر، قرآن میں سرعام سزا دینے کا حکم موجود ہے۔ مجھے ابھی آئیت تو یاد نہیں، مگرزنا کی سزا کے متعلق یہ بات موجود ہے کہ زنا کرنے والوں کو سرعام کوڑے یا درے مارے جائیں اور مسلمانوں کی ایک جماعت کو اسوقت وہاں موجود ہونا چاہیئے اور ان پر رحم نہیں کرنا چاہیئیے۔
اور شادی شدہ لوگوں کے زنا کرنے پر تو حدیث میں سنگسار کر دینے کا حُکم موجود ہے۔
مجھے جونہی یہ قرآن کا حکم بمہ سیاق و سباق ملا، پیش کر دوں گا۔

(طالوت بھائی، تصحیح کروانے کا بہت شکریہ)

آپ یہ کہہ سکے ہیں کہ طالبانی طریقہ غلط تھا۔اور ظاہر ہے کہیں بھی شریعت کے مطابق نہیں لگ رہا، مگر شریعت میں سرعام سزا کے احکام موجود ہیں۔
 

باسم

محفلین
الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِئَةَ جَلْدَةٍ وَلَا تَأْخُذْكُم بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ [ayah]24:2[/ayah]
ترجمہ: بدکاری کرنے والی عورت اور بدکاری کرنے والا مرد (جب ان کی بدکاری ثابت ہوجائے تو) دونوں میں سے ہر ایک کو سو درے مارو۔ اور اگر تم اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو شرع اللہ (کے حکم) میں تمہیں ان پر ہرگز ترس نہ آئے۔ اور چاہیئے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کی ایک جماعت بھی موجود ہو
 

خرم

محفلین
بالکل بھیا آیت کریمہ کا حکم بالکل درست ہے لیکن جماعت کی تعداد مقرر نہیں فرمائی گئی۔ حکم یہ ہے کہ ایسی سزا پر عملدرآمد کے شاہد مسلمان ہونے چاہئیں۔ ایسی سزا کے وقت عموماَ جیل کے ہی پانچ دس یا زیادہ اہلکار موجود ہوتے ہیں سو مسلمانوں کی جماعت کی شرط پوری ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ حکم صرف زنا کے لئے ہے۔ دوسرے جرائم کے بارے میں کیا ایسی کوئی مثال ہے؟ زنا کے ثبوت کی شرائط کیا ہیں وہ ایک الگ موضوع ہے۔
 

خرم

محفلین
فرخ بھیا امریکہ نے اسرائیل کی مدد کرنا بہت بعد میں شروع کیا ہے۔ غالباَ پہلی عرب اسرائیل جنگ کے بعد یا اس کے دوران۔ امریکی صدر نکسن یہودیوں کا سخت مخالف تھا اور انہیں عفریت قرار دیتا تھا۔ اس کی چند ٹیپیں بھی منظر عام پر آئی تھیں۔ لیکن بدقسمتی یہ رہی کہ عرب دنیا کے تمام ممالک مل کر اچانک حملہ کرکے بھی اسرائیل جیسے ملک کو ختم نہ کرسکے اور بُری طرح مار کھا کر بھاگے۔ ہارے ہوئے لشکروں کے ساتھ کون ہوتا ہے میرے بھیا؟ یہ الزام کہ امریکہ کی وجہ سے اسرائیل کو کچھ نہیں‌ کہہ سکتے یہ بھی اپنے اندر وزن نہیں رکھتا۔ دو جمع دو چار کی منطق ہر ایک کو سمجھ آجاتی ہے۔ ایک ارب مسلمانوں کی منڈی اگر کھوجانے کا ڈر ہو تو امریکی سرمایہ "بشمول یہودی" آج اسرائیل پر تین حرف بھیج دیں مگر یہ منڈی تو ویسے ہی ان کے ہاتھ ہے سو کیا ضرورت؟ لاک ہیڈ مارٹن کے بڑے سرمایہ داروں‌میں تھی بن لادن فیملی نو گیارہ کے واقعہ تک۔ لاک ہیڈ مارٹن کیا بناتی ہے بھلا؟ امریکہ کے اندر دس فی صد سرمایہ کاری سعودی عرب کی ہے۔ نو گیارہ کے وقت امریکہ میں بن لادن خاندان کے افراد موجود تھے اور اس وقت جب کوئی طیارہ امریکہ حدود میں نہ داخل ہو سکتا تھا اور نہ باہر جا سکتا تھا، ایک خصوصی طیارہ ان لوگوں کو لے کر امریکہ سے سعودی عرب گیا تھا (نو گیارہ کے دن)۔ آج بھی امریکہ سعودی عرب کے ساتھ باہم شیر و شکر ہے۔ اسلحہ سعودی عرب کے پاس بھی تقریباَ وہی ہے جو اسرائیل کے پاس ہے لیکن اسرائیل اپنا اکثر اسلحہ خود تیار کرتا ہے۔ سعودی عرب میں کیا بنتا ہے وہ آپ خود سوچ لیں۔
یہی حال باقی دنیا کا ہے۔ ہمارے پاکستان میں "جہاد" کے نام پر جو فساد برپا ہے اس کا بھی آپ اندازہ کرلیں۔ ایک عام سی بات تھی۔ امریکہ نے کہا کہ ہمیں اسامہ دو پوچھ گچھ کے لئے۔ اس پر قصے سنانے بیٹھ گئے روائتی مہمان داری کے اور ادھر اُدھر کی بڑھکیں۔ پاکستانیوں نے بھی پوری کوشش کرلی۔ اس صورتحال سے بچنے کے بہت طریقے تھے لیکن کوئی سُننے والا بھی تو ہو۔ اب جب آپ کسی کی بات نہ سُنیں تو اگلے کا دماغ خراب ہے کہ وہ آپ کی فکر میں ہلکان ہو۔ لیکن کچھ کا دماغ خراب ہوتا ہے۔ سو اس موقع سے فائدہ اٹھا کر دشمن ممالک نے خوب "پیسہ" دیا ہے "جہاد" کے نام پر اور فسادی ہمارے ہی بھائیوں کے گلے کاٹ کر "فساد" کر رہے ہیں۔ ان کے نزدیک مسلمان صرف وہ ہے جو افغانستان میں بستا ہے۔ پاکستان میں بسنے والے تو کچھ بھی نہیں۔ لاوارث بچوں کو پکڑتے ہیں، انہیں تیار کرتے ہیں خودکش بمبار بننے کے لئے اور پھر سکورنگ کرتے ہیں۔ دیکھئے امریکہ کا مفاد یہ ہے کہ اس نے افغانستان میں جنگ نہیں‌ہارنی اور اس کے لئے اسے ایک متواتر سپلائی لائن چاہئے۔ جب اسے وہ لائن پاکستان سے نہیں ملے گی تو اگلا آپشن دیا گیا کہ بلوچستان کے راستے سپلائی چلی جائے۔ "مہربانوں"‌نے کہا کہ جی بلوچستان کو ایک الگ ملک بنا دو، وہاں سے آپ کا کام آسان۔ آج سپلائی ملے گی، کل کو راہداری۔ امریکہ کوئی پاکستان کا مامے کا پتر تو ہے نہیں۔ جدھر انہیں اپنا مفاد نظر آئے گا وہ ادھر جائیں گے۔ سو انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اپنے علاقوں میں‌اپنا انتظام نہیں کرسکتا تو ہمیں ان لوگوں‌کی حمایت کرنا ہوگی۔ اب پاکستان کے روائتی دشمنوں کو یہ کرنا ہے کہ پاکستان کی ریاست کو اس کے بندوبستی علاقوں میں پورا انتظام نہ کرنے دیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان لبریشن آرمی والوں کو سپورٹ کیا جائے تاکہ امریکہ پوری طرح اوپر بیان کئے گئے منظر نامہ کے مطابق ان کی مدد کرے۔ شواہد ہیں کہ امریکہ نے اس معاملہ پر کم از کم دلچسپی کا عندیہ دیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کی جانب سے ہالبروک کو انتہائی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کے فوراَ بعد ہالبروک انڈیا گئے اور غالباَ وہاں ان کی کھنچائی کی۔ اس کے بعد کرزئی کو امریکہ میں "اخوت" کا سبق پڑھایا گیا۔ اس لئے اب ظالمان کو ان کے مربیوں‌کی طرف سے شائد مدد نہیں مل رہی اور وہ اپنے دستیاب ہتھیاروں اور وسائل کے ساتھ تنہا رہ گئے ہیں۔ بی ایل اے بھی فی الحال خاموش ہے۔ یہ سب مزید بہتری کی جانب جائے گا اگر پاکستانی فوج سرعت اور بے رحمی کے ساتھ ظالمان کو کچلنے میں کامیاب ہو جاتی ہے انشاء اللہ۔ دیکھئے ایک حقیقت ہے کہ امریکہ اس وقت ایک سپر پاور ہے۔ اسے ایسے سمجھئے کہ ایک ہاتھی ہے۔ آپ کی سمجھ داری یہ ہے کہ آپ اس ہاتھی کا رُخ اپنے دشمن کی طرف موڑئیے نہ یہ کہ ڈنڈا پکڑ کر ہاتھی کو للکارنے لگ پڑیں۔ ہاتھی سے مرعوب ہونے کی ضرورت نہیں ضرورت ہے اسے اپنے مقاصد میں استعمال کرنے کی۔
 

فرخ

محفلین
بالکل بھیا آیت کریمہ کا حکم بالکل درست ہے لیکن جماعت کی تعداد مقرر نہیں فرمائی گئی۔ حکم یہ ہے کہ ایسی سزا پر عملدرآمد کے شاہد مسلمان ہونے چاہئیں۔ ایسی سزا کے وقت عموماَ جیل کے ہی پانچ دس یا زیادہ اہلکار موجود ہوتے ہیں سو مسلمانوں کی جماعت کی شرط پوری ہو جاتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ حکم صرف زنا کے لئے ہے۔ دوسرے جرائم کے بارے میں کیا ایسی کوئی مثال ہے؟ زنا کے ثبوت کی شرائط کیا ہیں وہ ایک الگ موضوع ہے۔
جب جماعت کی تعداد ہی مختص نہیں کی گئی توپھر جیل کے پانچ یا دس لوگ ہوں یا عوام، پابند نہیں کیا جاسکتا ۔مقصد یہ ہے کہ اس سزا سے لوگ عبرت پکڑیں، اور دیکھا جائے تو یہ دیکھنے والی جماعت کیا ضروری ہے کہ صرف مردوں کی ہی ہو؟ یقینا اس سوسائیٹی کی مسلمان خواتین بھی دیکھ سکتی ہیں اور مقصد دراصل باقی لوگوں کو عبرت پہنچانا ہوتا ہے۔
رہ گئی بات باقی جرائم کی، تو یہ میرے خیال سے ایک علیحدہ موضوع ہے جس پر دلائل کا انبار بھی لگ سکتا ہے۔ مگر کسی بھی سزا کو سرعام دینے کا سب سے بڑا مقصد لوگوں میں عبرت اور جرم کرنے سے خوف اور کراہت پیدا کرنا ہوتا ہے۔اور یہ سلسلہ صرف اسلام میں ہی نہیں دنیا کی بہت سی اقوام میں‌رہا ہے۔لیکن بہرحال یہ ایک علیحدہ علمی بحث ہے جو میں یہاں‌شروع نہیں کرنا چاہتا۔:)
 

فرخ

محفلین
برادر، بات دراصل فواد نے امریکہ کے مفادات کے بارے میں کی تھی۔ اب اسرائیل کی مدد بعد میں کی گئی ہو یا پہلے، بہرحال یہ ایک بہت بڑا فتنہ بن چُکا ہے۔
مسلمانوں اور خاص طور پر عربوں میں بارے میں‌میرے خیالات آپ جیسے ہی ہیں، مگر امریکہ کے موجودہ مفادات کو دیکھاجائے تو جو عینک فواد پہنانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ تو پھر ایک بے وقوفی اور دھوکا ہوگا۔
نو گیارہ کا معاملہ جیسے کے پہلے میں‌نے بھی کہا کہ خود امریکی عوام اس پر تذبذب کا شکار لگتی ہے اور بہت لوگ اب بھی اسے یہودیوں کی حرکت قرار دیتے ہیں۔بہت سی امریکی سائٹس پر نظر ڈالیں تو وہ اس واقعے میں ایسے پوائنٹ اٹھاتے نظر آتے ہیں‌جس سے بہت سے جھوٹ واضح ہوجاتے ہیں۔

تو مسلمان تو اپنی بے وقوفیوں کے پٹ ہی رہے ہیں، مگر امریکی مفادات کا تحفظ کرنے والے امریکہ کے متعلق ہمیں جو رنگین عینک پہنانا چاہتے ہیں وہ لوگ پہلے پہن کر اور پھر بھگت کر دیکھ چُکے ہیں۔
مسلمانوں‌کے حالات کے متعلق تو علامہ اقبال رحمتہ اللہ نے بہت پہلے فرما دیا تھا:
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارک قرآن ہو کر۔



فرخ بھیا امریکہ نے اسرائیل کی مدد کرنا بہت بعد میں شروع کیا ہے۔ غالباَ پہلی عرب اسرائیل جنگ کے بعد یا اس کے دوران۔ امریکی صدر نکسن یہودیوں کا سخت مخالف تھا اور انہیں عفریت قرار دیتا تھا۔ اس کی چند ٹیپیں بھی منظر عام پر آئی تھیں۔ لیکن بدقسمتی یہ رہی کہ عرب دنیا کے تمام ممالک مل کر اچانک حملہ کرکے بھی اسرائیل جیسے ملک کو ختم نہ کرسکے اور بُری طرح مار کھا کر بھاگے۔ ہارے ہوئے لشکروں کے ساتھ کون ہوتا ہے میرے بھیا؟ یہ الزام کہ امریکہ کی وجہ سے اسرائیل کو کچھ نہیں‌ کہہ سکتے یہ بھی اپنے اندر وزن نہیں رکھتا۔ دو جمع دو چار کی منطق ہر ایک کو سمجھ آجاتی ہے۔ ایک ارب مسلمانوں کی منڈی اگر کھوجانے کا ڈر ہو تو امریکی سرمایہ "بشمول یہودی" آج اسرائیل پر تین حرف بھیج دیں مگر یہ منڈی تو ویسے ہی ان کے ہاتھ ہے سو کیا ضرورت؟ لاک ہیڈ مارٹن کے بڑے سرمایہ داروں‌میں تھی بن لادن فیملی نو گیارہ کے واقعہ تک۔ لاک ہیڈ مارٹن کیا بناتی ہے بھلا؟ امریکہ کے اندر دس فی صد سرمایہ کاری سعودی عرب کی ہے۔ نو گیارہ کے وقت امریکہ میں بن لادن خاندان کے افراد موجود تھے اور اس وقت جب کوئی طیارہ امریکہ حدود میں نہ داخل ہو سکتا تھا اور نہ باہر جا سکتا تھا، ایک خصوصی طیارہ ان لوگوں کو لے کر امریکہ سے سعودی عرب گیا تھا (نو گیارہ کے دن)۔ آج بھی امریکہ سعودی عرب کے ساتھ باہم شیر و شکر ہے۔ اسلحہ سعودی عرب کے پاس بھی تقریباَ وہی ہے جو اسرائیل کے پاس ہے لیکن اسرائیل اپنا اکثر اسلحہ خود تیار کرتا ہے۔ سعودی عرب میں کیا بنتا ہے وہ آپ خود سوچ لیں۔
یہی حال باقی دنیا کا ہے۔ ہمارے پاکستان میں "جہاد" کے نام پر جو فساد برپا ہے اس کا بھی آپ اندازہ کرلیں۔ ایک عام سی بات تھی۔ امریکہ نے کہا کہ ہمیں اسامہ دو پوچھ گچھ کے لئے۔ اس پر قصے سنانے بیٹھ گئے روائتی مہمان داری کے اور ادھر اُدھر کی بڑھکیں۔ پاکستانیوں نے بھی پوری کوشش کرلی۔ اس صورتحال سے بچنے کے بہت طریقے تھے لیکن کوئی سُننے والا بھی تو ہو۔ اب جب آپ کسی کی بات نہ سُنیں تو اگلے کا دماغ خراب ہے کہ وہ آپ کی فکر میں ہلکان ہو۔ لیکن کچھ کا دماغ خراب ہوتا ہے۔ سو اس موقع سے فائدہ اٹھا کر دشمن ممالک نے خوب "پیسہ" دیا ہے "جہاد" کے نام پر اور فسادی ہمارے ہی بھائیوں کے گلے کاٹ کر "فساد" کر رہے ہیں۔ ان کے نزدیک مسلمان صرف وہ ہے جو افغانستان میں بستا ہے۔ پاکستان میں بسنے والے تو کچھ بھی نہیں۔ لاوارث بچوں کو پکڑتے ہیں، انہیں تیار کرتے ہیں خودکش بمبار بننے کے لئے اور پھر سکورنگ کرتے ہیں۔ دیکھئے امریکہ کا مفاد یہ ہے کہ اس نے افغانستان میں جنگ نہیں‌ہارنی اور اس کے لئے اسے ایک متواتر سپلائی لائن چاہئے۔ جب اسے وہ لائن پاکستان سے نہیں ملے گی تو اگلا آپشن دیا گیا کہ بلوچستان کے راستے سپلائی چلی جائے۔ "مہربانوں"‌نے کہا کہ جی بلوچستان کو ایک الگ ملک بنا دو، وہاں سے آپ کا کام آسان۔ آج سپلائی ملے گی، کل کو راہداری۔ امریکہ کوئی پاکستان کا مامے کا پتر تو ہے نہیں۔ جدھر انہیں اپنا مفاد نظر آئے گا وہ ادھر جائیں گے۔ سو انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اپنے علاقوں میں‌اپنا انتظام نہیں کرسکتا تو ہمیں ان لوگوں‌کی حمایت کرنا ہوگی۔ اب پاکستان کے روائتی دشمنوں کو یہ کرنا ہے کہ پاکستان کی ریاست کو اس کے بندوبستی علاقوں میں پورا انتظام نہ کرنے دیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان لبریشن آرمی والوں کو سپورٹ کیا جائے تاکہ امریکہ پوری طرح اوپر بیان کئے گئے منظر نامہ کے مطابق ان کی مدد کرے۔ شواہد ہیں کہ امریکہ نے اس معاملہ پر کم از کم دلچسپی کا عندیہ دیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان کی جانب سے ہالبروک کو انتہائی شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ پاکستان کے فوراَ بعد ہالبروک انڈیا گئے اور غالباَ وہاں ان کی کھنچائی کی۔ اس کے بعد کرزئی کو امریکہ میں "اخوت" کا سبق پڑھایا گیا۔ اس لئے اب ظالمان کو ان کے مربیوں‌کی طرف سے شائد مدد نہیں مل رہی اور وہ اپنے دستیاب ہتھیاروں اور وسائل کے ساتھ تنہا رہ گئے ہیں۔ بی ایل اے بھی فی الحال خاموش ہے۔ یہ سب مزید بہتری کی جانب جائے گا اگر پاکستانی فوج سرعت اور بے رحمی کے ساتھ ظالمان کو کچلنے میں کامیاب ہو جاتی ہے انشاء اللہ۔ دیکھئے ایک حقیقت ہے کہ امریکہ اس وقت ایک سپر پاور ہے۔ اسے ایسے سمجھئے کہ ایک ہاتھی ہے۔ آپ کی سمجھ داری یہ ہے کہ آپ اس ہاتھی کا رُخ اپنے دشمن کی طرف موڑئیے نہ یہ کہ ڈنڈا پکڑ کر ہاتھی کو للکارنے لگ پڑیں۔ ہاتھی سے مرعوب ہونے کی ضرورت نہیں ضرورت ہے اسے اپنے مقاصد میں استعمال کرنے کی۔
 

فرخ

محفلین
الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِئَةَ جَلْدَةٍ وَلَا تَأْخُذْكُم بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ [ayah]24:2[/ayah]
ترجمہ: بدکاری کرنے والی عورت اور بدکاری کرنے والا مرد (جب ان کی بدکاری ثابت ہوجائے تو) دونوں میں سے ہر ایک کو سو درے مارو۔ اور اگر تم اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو شرع اللہ (کے حکم) میں تمہیں ان پر ہرگز ترس نہ آئے۔ اور چاہیئے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کی ایک جماعت بھی موجود ہو
باسم بھائی
جزاک اللہِ خیرا وکثیرا
بہت شکریہ
 

طالوت

محفلین
خرم،
برادر، قرآن میں سرعام سزا دینے کا حکم موجود ہے۔ مجھے ابھی آئیت تو یاد نہیں، مگرزنا کی سزا کے متعلق یہ بات موجود ہے کہ زنا کرنے والوں کو سرعام سنسار کیا جائے اور مسلمانوں کی ایک جماعت کو اسوقت وہاں موجود ہونا چاہیئے اور ان پر رحم نہیں کرنا چاہیئیے۔
مجھے جونہی یہ قرآن کا حکم بمہ سیاق و سباق ملا، پیش کر دوں گا۔

آپ یہ کہہ سکے ہیں کہ طالبانی طریقہ غلط تھا۔اور ظاہر ہے کہیں بھی شریعت کے مطابق نہیں لگ رہا، مگر شریعت میں سرعام سزا کے احکام موجود ہیں۔
میں سوچ رہا تھا کہ میرے علم میں اضافہ کریں گے آپ ۔ مگر آیت میں تو درے ہیں نا کہ سنگسار ۔
وسلام
 
Top