ایک اور کامیابی۔۔۔ میریاٹ اسلام آباد تباہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ساجداقبال

محفلین
سب سے پہلے بات یہ ہے کہ پاکستان میں صرف اور صرف پاکستان کا قانون چلے ، کسی خان، نواب، مولانا، وڈیرے،چوہدری کا نہیں۔ روایات ہوں یا اقدار، ملک و قوم و قانون سے برتر نہیں ہوتیں۔
سارا مسئلہ یہی سے ہے، قائد کے بعد ہمارے ناخدا کچھ ہی قانون کا خیال رکھ لیتے تو گارنٹی سے یہ مسئلے نہیں ہونے تھے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
مجھے کوئی یہ بتائے کہ آخر یہ امریکہ کی جنگ ہے یا پاکستان کی ؟ اگر یہ پاکستان کی جنگ ہے تو یہ امریکہ کے افغانستان پر حملہ کرنے سے پہلے کہاں تھی ؟
 

کاشف رفیق

محفلین
ملکی قیادت بال بال بچ گئی:رحمان ملک ;گجرانوالہ سے دو اماموں سمیت تین افراد گرفتار

مشیرِ داخلہ رحمان ملک نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی اعلٰی ترین قیادت سنیچر کو دھماکے سے تباہ ہونے والے میریئٹ ہوٹل میں رات کے کھانے پر جمع ہونا تھی لیکن آخری وقت پر یہ فیصلہ تبدیل کر دیاگیا۔ ادھر پولیس نے بظاہر میریئٹ دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں گجرانوالہ سے دو اماموں سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

نامہ نگار آصف فاروقی نے بتایا ہے کہ پیر کو اسلام آباد میں صحافیوں سےگفتگو کرتے ہوئے رحمٰن ملک نے کہا کہ صدر مملکت کے پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد سپیکر کی جانب سے کھانے کا بندوبست اسی ہوٹل میں کیا گیا تھا۔

سینیچر کی شام ہونے والے اس دھماکے میں پاکستانی وزارتِ داخلہ کے مطابق کم از کم ترپّن افراد ہلاک اور دو سو ساٹھ سے زائد زخمی ہوئےجن میں متعدد غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

رحمان ملک نے کہا: ’دہشت گردوں کو اس کا علم ہوگیا تھا لہذا عین وقت پر صدر اور وزیراعظم نے فیصلہ کیا کہ یہ کھانا میریئٹ ہوٹل کے بجائے ایوان وزیراعظم میں منتقل کر دیا جائے۔ اس بات کو جان بوجھ کر خفیہ رکھا گیا اور یوں صدر اور وزیراعظم سمیت ملکی قیادت بڑی ہلاکت سے بچ گئی۔‘ :eek:

( صدر اور وزیرِ اعظم نے اپنے عشائیہ کا پروگرام تو تبدیل کر لیا مگر حملہ کی اطلاع ملنے کے باوجود میریٹ خالی نہیں کروایا۔۔۔۔ کہیں حکومت ہی تو دہشت گرد نہیں! شاید اسی لئے اب تک 'طالبان' نے اس دھماکہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔۔۔۔ جانے حکومت اجازت دے نہ دے !:eek:):grin:


ادھر نامہ نگار علی سلمان نے خبر دی ہے کہ بظاہر میریئٹ دھماکے کی تحقیقات کے تسلسل میں پولیس اور خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نےگجرانوالہ میں دو اماموں اور فرقہ وارانہ وارداتوں میں مطلوب ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔چھاپہ مار ٹیم کے اراکین کی تعداد چالیس کے قریب تھی اور وہ دس گاڑیوں پر آئے تھے۔

اسلام آباد سے یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ بم حملے کا نشانہ بننے والے اسلام آباد کے فائیو سٹار ہوٹل کی عمارت پر گزشتہ دو روز سے جاری امدادی سرگرمیاں ختم کر دی گئی ہیں اور تباہ ہونے والی عمارت کا کنٹرول ہوٹل انتظامیہ کو واپس کر دیا گیا ہے۔

بم دھماکے کی تحقیق کرنے والی ٹیم نے بھی پیر کی صبح ہوٹل کا آخری مرتبہ جائزہ لیا اور بعض ملازمین سے سوالات کیے۔تاہم عمارت کی چوتھی منزل پر بعض کمروں میں درجہ حرارت زیادہ ہونے کے باعث کسی کو بھی عمارت کے اس حصے میں جانے سے منع کر دیا گیا ہے۔ :rolleyes:

گراؤنڈ فلور پر دھماکہ ہوا اور درجہ حرارت چوتھی منزل کا بڑھ گیا۔۔۔۔ وہ بھی بعض کمروں کا۔۔ :eek::eek:


رحمٰن ملک نے یہ بھی کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے لیے خصوصی سیکیورٹی پلان ترتیب دیا جا رہا ہے جسکے تحت آئندہ ٹرکوں کی اسلام آباد کی حدود میں آمد پر پابندی ہو گی۔ اسکے علاوہ پورے شہر میں کلوز سرکٹ کیمروں کی تنصیب کا کام بھی آئندہ دو تین روز میں شروع کر دیا جائے گا

پشاور سے نامہ نگار عبدالحئی کاکڑ کے مطابق میریٹ ہوٹل پر ہونے والے خودکش حملے کے اڑتالیس گھنٹے ہوچکے ہیں لیکن ماضی کے برعکس کسی نے بھی ابھی تک اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور نہ ہی حکومت واضح طور پر کسی کی طرف انگلی اٹھاسکی ہے۔

پاکستان میں ماضی میں ہونے والے زیادہ تر مبینہ خودکش حملوں کی ذمہ داری تحریکِ طالبان نے قبول کی ہے لیکن اس مرتبہ وہ بھی خاموش ہیں۔حکومت کی جانب سے براہ راست کسی کو ذمہ دار نہ ٹھہرانا اور کسی تنظیم یا گروہ کی جانب سے اس کی ذمہ داری قبول نہ کرنا اپنی جگہ اب ایک سوال بن گیا ہے۔

( حکومت کی اجازت کی دیر ہے بس !) :grin:

گزشتہ روز امریکی محکمۂ دفاع کی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ میریئٹ دھماکے میں دو امریکی فوجی ہلاک ہوئے۔ یہ دونوں فوجی دھماکے میں شدید زخمی ہو گئے تھے اور زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ دونوں فوجی اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں تعینات تھے۔

ان دو فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دھماکے میں ہلاک ہونے والے امریکیوں کی تعداد تین ہوگئی ہے۔ اس سے قبل روڈ لوف نامی امریکی شہری کی ہلاکت کی تصدیق سینیچر کی شب ہی ہو گئی تھی۔

اتوار کو پاکستان کی وزارتِ داخلہ نے دھماکے سے چند منٹ قبل کی وڈیو جاری کی ہے جس میں ایک ٹرک کو میریئٹ ہوٹل کے حفاظتی دروازے سے ٹکراتے دکھایا گیا۔

BBC اردو
 
پرسوں کے اخبارات میں پی پی کے کسی رکن اسمبلی کے حوالہ سے ایک خبر تھی۔ کہ امریکی فوجی کچھ دھاتی بکس ٹرکوں سے ہوٹل کی عمارت کی تیسری منزل میں منتقل کر رہے تھے۔ جن کی کوئی سیکورٹی چیکنگ بھی نہیں‌کی جارہی تھی۔ انہوں نے شور کیا مگر کسی نے کان نہیں‌دھرا۔

اگر واقعی ایسے ہے اور جیسے آگ تیسری منزل سے شروع ہوئی، دونوں ملکر کچھ اور ہی کہانی بیان کرتے ہیں۔ مگر کل سے یہ خبر ہٹالی گئی ہے اور آج کے اخبارات اس بار ے میں کوئی نام نہیں لے رہے۔ اگر کسی کے پاس اس بارے کچھ مزید معلومات ہوں تو ضرور شئیر کرئیے گا۔
 

جیا راؤ

محفلین
جس منظم انداز سے اور جس بڑی تعداد میں دھماکہ خیز مواد اس ٹرک میں موجود تھا اس سے لگتا ہے کہ اس دھماکہ کو کرنے سے پہلے بالخصوص ساری گراؤنڈ صورتحال کو اچھے طریقے سے اسٹڈی کیا گیا ہے اسی لیے مجھے تو اس میں بیرونی ہاتھ کا ملوث ہونا ایک یقینی امر معلوم ہوتا ہے


جی ہاں بس دو ایک دھماکے کچھ اور شہرں میں ہونگے جن میں چند مزید غیر ملکی مارے جائیں گے اس کے بعد امریکہ کے لئے حالات سازگار ہونگے کہ وہ اس 'خود ساختہ دہشتگردی' کے خاتمے کے لئے 'باقاعدہ' یہاں تشریف لے آئے۔۔۔۔۔ اور جب تک ہم آپ 'طالبان طالبان' ہی پیٹتے رہیں گے۔۔۔ :mad:
 

شازل

محفلین
میں‌حامدمیر کو منافق کہنے پر حیران ہوں اور دوسری بہت سی باتوں پر متعجب ہوں اور پریشان بھی،
کیا امریکیوں‌کی آمد ستے پہلے یہ خود کش دھماکے ہوتے تھے۔جب سے امریکا اس ملک کا پڑوسی ہوا ہے یہ سلسلہ شروع ہے امریکی ہمارے شہریوں کو مارتے ہیں اور شہری جسے آپ لوگ ظالمان کہتے ہو وہ بجائے امریکیوں کے ہمیں‌مارتے ہیں‌وجہ اس کی کیا ہے کیا اس پر بھی آپ باکمال لوگوں‌نے سوچاہے،وجہ اس کی یہ ہے کہ یہ سب ہماری معاونت سے ہورہا ہے ہم امریکیوں‌کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ بم برسائے اور ہماری سرحدوں‌کو پامال کرے اور اس کے بدلے ہم بلکہ حکمران کسی میمنے کی طرح میں‌میں‌کرتے رہیں،اور ان کی آشیرباد سے حکمرانی کرتے رہیں۔
مطلب یہ ہوا کہ ہم بھی امریکیوں کے معاون ہیں اس لئے ہم بھی اس جنگ کے فریق ہیں ،ہم بھی ظالمان کے بچوں کو مارتے ہیں اور اس کے بدلے وہ ہمارے اپنے ہم سے چھین لیتے ہیں۔
کیا آپ نے جنگ کے اصول وضع کرنے چاہتے ہیں تو بسم اللہ کیجئے اور اپنے سب سے پیارے بھائی جان امریکہ سے کہیئے کہ وہ ظالمان کے بے گناہ بچوں اور عورتوں کو مت مارے اور ہمارے فوجی بھائیوں سے بھی کہیئے کہ وہ معصوم لوگوں کو ختم نہ کرے تو ان ظالمان سے ہم توقع رکھ سکتے ہیں‌کہ وہ بھی ایسا ہی کریں،
 

پاکستانی

محفلین
پاکستان کے مشیرِ داخلہ رحمان ملک نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی اعلٰی ترین قیادت سنیچر کو دھماکے سے تباہ ہونے والے میریئٹ ہوٹل میں رات کے کھانے پر جمع ہونا تھی لیکن آخری وقت پر یہ فیصلہ تبدیل کر دیاگیا۔ لیکن اس کے بالکل برعکس میریئٹ ہوٹل کے مالک صدرالدین ہاشوانی نے پیر کو مشیر داخلہ رحمان ملک کے اس بیان کو غلط قرار دیا ہے۔ انہوں نے بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ’۔۔۔۔۔ہرگز نہیں یہاں تو کوئی بُکنگ ہی نہیں ہوئی تھی۔‘
بی بی سی اردو
 

پاکستانی

محفلین
بم حملے کی ذمہ داری فدائیانِ اسلام نامی تنظیم نے قبول کر لی ہے۔ بی بی سی کو پاکستان کے ایک موبائل سے موصول ہونے والے ٹیکسٹ پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’ہم نے اس دھماکے سے امریکی میرینز، امریکی اہلکاروں اور نیٹو کے اعلیٰ افسران سمیت ڈھائی سو فوجیوں کے وفد کو نشانہ بنایا ہے‘۔
بی بی سی اردو
 

پاکستانی

محفلین
وفاقی مشیرِ داخلہ رحمان ملک نے میریٹ دھماکے کے دو روز بعد جن حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے ان میں سے ایک یہ ہے کہ دارالحکومت میں ٹرکوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔کیونکہ میریئٹ دھماکہ ایک بارودی ٹرک نے کیا تھا۔

ٹرکوں پر پابندی کے سبب یہ نہیں معلوم کہ اب کوئی شخص تعمیراتی سامان اور اشیائے خوردونوش کی نقل و حمل کے لئے کونسی متبادل ٹرانسپورٹ استعمال کرے گا۔اس منطق کی روشنی میں کاروں اور موٹر سائیکلوں پر بھی پابندی ہونی چاہئیے کیونکہ ٹرکوں کی نسبت کاریں اور موٹر سائکل بم زیادہ پھٹتے ہیں۔بلکہ پیدل چلنے والوں پر بھی پابندی ہونی چاہئے۔کیونکہ اکثرخودکش بمبار پا پیادہ اپنے اہداف پر پھٹتے ہیں۔

رحمان ملک نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ریڈ زون جس میں اہم سرکاری عمارات واقع ہیں وہاں کیمرے لگائے جارہے ہیں۔سوال یہ ہے کہ اسپتال، سپر مارکیٹس اور مقامی و بین الاقوامی اداروں کے اہم دفاتر جن کی اکثریت ریڈ زون سے باہر ہے انکے تحفظ کے لئے کیا اقدامات کئے جائیں گے۔

رحمان ملک نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ حکومت کو پولیس، ملٹری انٹیلی جینس ، آئی ایس آئی ، انٹیلی جینس بیورو اور ایف آئی اے کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے لہذا میریئٹ دھماکے کی تفتیش کے لئے غیرملکی اداروں کی خدمات کی پیش کش قبول نہیں کی گئی۔تو کیا یہ اطلاع اقوامِ متحدہ تک پہنچا دی گئی ہے۔جس سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ بے نظیر بھٹو کیس کی آزادانہ تفتیش کرے۔

بی بی سی
 

محسن حجازی

محفلین
لوگ مر رہے ہیں‌اور ہم فرقہ واریت میں پڑے ہیں!

جی آپ بڑوں نے ہی ہمارے ملک کا یہ حشر کیا ہے! ہمارے نوجوانوں کو آگے کیوں نہیں آنے دیتے؟

حضور ہم تو کہتے ہیں آپ نکل ہی جائيے آگے بلکہ دائیں بائيں اوپر نیچے ہر جگہ بکھر جائيے کس نے روکا ہے آپ کو؟ :hatoff:
 

باسم

محفلین
جس نے بھی کیا بہت برا کیا خود بھی جہنم رسید ہوا مگر ہم یہ سوچیں کہ ہمیں باتوں‌ کے علاوہ بھی کیا کرنا ہے
 

محسن حجازی

محفلین
محسن بھائی معذرت کے ساتھ اگر امریکہ فوج نکالتا ہے افغانستان سے اور آپ کی فوج شکست مان کر ان ظالمان کو ان کے حال پر چھوڑ دیتی ہے تو کیا گارنٹی ہے آپ کے پاس یا کسی اور کے پاس کہ ظالمان پاکستان میں اپنی "شریعت" نافذ کرنے کے لئے جنگ مسلط نہیں کردیں‌گے؟ فوج جب ایک جنگ شروع کرتی ہے تو اس کا نتیجہ یا اس کی فتح کی صورت میں نکلتا ہے یا شکست کی صورت میں اس کے سوا کسی بھی نتیجہ کی توقع صرف دھوکا اور خوش فہمی ہوتی ہے۔ یہ قطعی طور پر نہیں سمجھا جا سکتا کہ ظالمان پاک فوج کی کاروائی کے خلاف چُپکے بیٹھے رہیں گے۔ وہ تو اپنا بھرپور زور لگائیں گے، ایسے کئی دھماکے ہوں گے، کئی جانیں جائیں‌گی لیکن اگر آپ ان سے مذاکرات کر کے ان کو چھوٹ دے دیتے ہیں تو یہ درد آپ کو دوبارہ سے سہنا پڑے گا۔ کئی دفعہ کا تجربہ شاہد ہے۔ غلط یا صحیح ایک ملک میں صرف ایک حکومت ہو سکتی ہے اور بس۔ اگر آپ کو یا کسی کو بھی اس کی پالیسیوں سے اختلاف ہے تو عوام کو اپنا ہمنوا بنائے اور مروج طریقے سے تبدیلی لائے۔ ہتھیار اٹھانے والا باغی ہےخواہے مدرسے میں ہتھیار اٹھائے، مسجد یا سکول یونیورسٹی میں۔ میں مدارس کے مجموعی طور پر خلاف نہیں ہوں اور نہ ہی کسی کو ہونا چاہئے لیکن جو مدارس ان دہشت گردوں کی نرسریاں ہیں انہیں ختم کرنا ہی واحد حل ہے۔ سانپ کا سر کُچلا جاتا ہے اسے وارننگ دے کر چھوڑ نہیں دیا جاتا۔ اور پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ جنگیں اسلحہ و بارود کے سر پر نہیں لڑنے کے عزم پر جیتی جاتی ہیں اور معذرت کے ساتھ یہ دوعملی جس کا ہمیں‌سبق دیا جاتا ہے کسی بھی جنگ کے جیتنے کا سبب نہیں‌بن سکتی۔
سب سے پہلے بات یہ ہے کہ پاکستان میں صرف اور صرف پاکستان کا قانون چلے ، کسی خان، نواب، مولانا، وڈیرے،چوہدری کا نہیں۔ روایات ہوں یا اقدار، ملک و قوم و قانون سے برتر نہیں ہوتیں۔ اور اگر کوئی کسی بھی وجہ سے پاکستان کی فوج کے خلاف ہتھیار اُٹھاتا ہے تو اس کی وہی سزا ہے جو باغی کی سزا ہے دُنیا کے ہر قانون میں اور اس سزا کے عملدرآمد میں نرمی کا مشورہ بھی دینا لوگوں کو بغاوت پر اُکسانا اور ان کی ہمت افزائی کرنا ہے۔ ہاں اگر ظالمان غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیں اور پاکستان کے قوانین کی پابندی کا عہد کریں‌تو ان کو معافی دینے کے متعلق یقیناً سوچنا چاہئے لیکن جب تک ان کا اعلان جنگ ہے، فتح یا موت کے سوا کوئی راستہ نہ تو ہونا چاہئے اور نہ ہی ہے۔
باقی اگر آپ جانتے بوجھتے دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں اور ان کو اپنے علاقے میں پناہ دیتے ہیں تو پھر آپ اس کے نتائج کے لئے بھی تیار رہیں۔ اگر آپ کسی کے لئے انسانی ڈھال بننے کو تیار ہیں تو پھر ڈھال کا تو کام ہی وار روکنا ہے، اس میں واویلا کیسا؟


حضور انیس سو اٹھانوے میں تو امریکی فوج یہاں موجود نہیں تھی، اس وقت شریعت سے بچاؤ کا ضامن کونسا فرد، ریاست یا ادارہ تھا؟ لومڑ کی خبر یعنی فاکس نیوز کم دیکھا کیجئے۔ یہ تو وہ ہیں جنہوں نے احمدی نژاد کو ذلیل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔

غلط! ویت نام میں کیا ہوا؟ خود روس کے ساتھ اففانستان میں کیا ہوا؟ اب عراق میں کیا ہو رہا ہے امریکہ کے ساتھ؟ کس کی فتح ہے؟ کون فاتح ہے؟ محض کشمکش ہے، فتح اسے آپ نہیں کہہ سکتے۔ کلی شکست بھی نہیں کہا جا سکتا۔


پاکستان کا کوئی مدرسہ دہشت گردی کی تربیت نہیں دیتا، میں اسی فورم پر بہتوں کی شخصی شہادتیں دلوا سکتا ہوں، یہ تو مسکین لوگ ہیں درس و تدریس میں مشغول ایسے سادہ کہ اکثر حفاظ موٹر سائيکل چلانا تک نہیں جانتے کجا کہ جدید اسلحہ۔

حزب اللہ کے 'جہنم واصل' ہونے والے 'مکروہ' خودکش انتہا پسندوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین و علمداران حق و انصاف؟
 

محسن حجازی

محفلین
کل جنگ میں انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق میریٹ ہوٹل میں امریکی فوجی سخت سیکورٹی میں سامان اتارتے دکھائی دیئے۔ میں نے یہ رپورٹ پڑھی ضرور، لیکن مجھے قطعی یقین نہیں آیا اور میں اسے محض افواہ سمجھا۔


اسلام آباد(انصار عباسی) ہفتے کی شام جب میریٹ ہوٹل پر حملہ کیاگیا تو کیا اس وقت وہاں امریکی میرین فوجیوں کا کوئی خفیہ آپریشن جاری تھا۔ اگرچہ کوئی بھی شخص اس کی تصدیق نہیں کرتا لیکن ایسے بہت سے واقعاتی شواہد ہیں جن کی بناء پر یہ کہاجا سکتا ہے۔پیپلزپارٹی کے بہت سے ارکان قومی اسمبلی اور انکے دوستوں کی شہادت کے مطابق امریکی سفارتخانے کے ایک بہت بڑے سفید ٹرک سے فولادی بکس اتارے گئے اور انہیں میریٹ ہوٹل کے اندر منتقل کر دیا گیا ، یہ واقعہ اسی رات پیش آیا تھا جب امریکی ایڈمرل مائیک میولن وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی اور دیگر سے ملے تھے۔ ہوٹل کے دونوں مرکزی دروازے بند کردیئے گئے تھے اور امریکی میرینز کے علاوہ کسی کو ٹرک کے قریب جانے کی اجازت نہیں تھی ۔یہ فولادی بکس ان اسکینرز سے بھی نہیں گزارے گئے تھے جو کہ ہوٹل کی لابی کے داخلی راستے پر نصب تھے ، مبنیہ طور پر ان بکسوں کو ہوٹل کی چوتھی اور پانچویں منزل پر منتقل کر دیا گیا۔ پیپلزپارٹی کے دیگر بہت سے ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ رکن قومی اسمبلی ممتاز عالم گیلانی بھی اپنے دو دستوں سجاد چوہدری ،پیپلزپارٹی کے ایک رہنما اور بشیر ندیم نے پراسرار سرگرمی کو دیکھا اور اس پر انہوں نے اعتراض اور احتجاج بھی کیا۔ایک ذریعے نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ نادیہ ریسٹورنٹ میں ضیافت کے بعد آدھی رات کو اپنے دوستوں کے ہمراہ ہوٹل سے روانہ ہورہے تھے تو انہوں نے امریکی سفارتخانے کا ٹرک ہوٹل کے مرکزی گیٹ کے سامنے کھڑا ہوا دیکھا، ہوٹل کے اپنی سیکورٹی سمیت کسی شخص کو ٹرک کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ہ ہی ان سے اتارے جانے والے اسٹیل باکسز کو ہوٹل کے اندر لے جانے کیلئے اسکینرز سے گزارنے کی اجازت دی گئی۔پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ان تین دوستوں نے جو پریشانی کی حالت میں مرکزی دروازے کے سامنے کھڑے تھے نے معاملے کی بابت دریافت کیا تو انہیں بتایا گیا کہ مشکوک قسم کے بکس ہوٹل میں لے جائے جارہے ہیں اور انہیں ہوٹل کی چوتھی اور پانچویں منزل میں منقتل کیاجارہا ہے۔ ممتاز عالم کو امریکی میرینز اور ہوٹل کی سیکورٹی دونوں پر غصہ آرہاتھا نہ صرف اسلئے کہ انہیں باہر نکلنے میں تاخیر ہورہی تھی بلکہ سیکورٹی کی ان خامیوں کی وجہ سے بھی جو کہ انہیں نظر آرہی تھیں۔ ان کے احتجاج پر امریکی میرینز نے کوئی توجہ نہیں دی اور ہوٹل کی سیکورٹی کے وہ لوگ جن سے انہوں نے رابطہ کیاوہ بے بس نظر آرہے تھے۔ ممتاز عالم نے ہوٹل کے سیکورٹی عہدیداروں سے کہا کہ وہ ہوٹل اور اسکی سیکورٹی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہیں یہ کہتے بھی سنا گیا کہ وہ آئندہ کبھی اس ہوٹل میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کی دھمکی بھی دی۔کسی کو یہ تو معلوم نہیں کہ آیا پیپلزپارٹی کے اس رکن قومی اسمبلی نے اس پراسرار رات کے بعد پھر ہوٹل کا دورہ کیا یا نہیں لیکن ان کے بھائی امتیاز عالم جو کہ ایک سینئر صحافی ہیں وہ دھماکے کے وقت اسی ہوٹل میں تھے۔امتیاز عالم خوش قسمت تھے کہ اس دھماکے سے بچنے میں کامیاب ہوگئے اور مشکل سے ہی سہی لیکن بھرپورتاریکی میں ہوٹل سے باہر نکل آئے۔ ایک لفٹ جسے وہ استعمال کر رہے تھے وہ اس وقت زمین پر آگری جب انہوں نے زور لگا کر چوتھی منزل پر دروازہ کھولنے کی کوشش کی او ر وہ اس سے نکل آئے۔

اصل خبر

آچ ملبے میں سے دو امریکی فوجیوں کی لاشیں بھی ملی ہیں۔ ظاہر ہے کہ انہیں عراق سے درآمد تو نہیں کیا ہوگا، یہیں ملبے سے برآمد ہوئے ہیں۔ میں کل انصار عباسی والی رپورٹ کو ناقابل یقین سمجھ کر فورم پر تذکرے سے باز رہا تاہم میں ایک بار پھر انصار عباسی کے ذرائع کا معترف ہو گیا ہوں۔
یہ رہا خبر کا سورس

ادھر ہمارے حجام ملک صاحب فرماتے ہیں کہ ان امریکی فوجیوں کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، امریکی سفارتخانے سے پوچھا جائے۔ حضور امریکی سفارتخانے کی مرضی کے بغیر کہہ تو آپ اپنے بارے میں بھی کچھ نہیں سکتے۔:grin:
مزید فرماتے ہیں کہ تحقیقات کے لیے امریکی پیشکش مسترد کردی۔ سوال کیا گیا کہ بے نظیر کے لیے تو باہر سے تفتیش ہو رہی ہے، تو یہ یہاں کیوں؟ فرمایا وہ ان کے تو ہم قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ :grin:
حضور پہنچ تو گئے کیفرکردار کو قاتل ایک ایوان صدر دوسرا مشیر خاص اب اور کتنا کیفرکردار تک پہنچانا ہے؟ :rolleyes:
 

شمشاد

لائبریرین
اس واقعہ پر جتنی بونگیاں حجام ملک نے ماری ہیں اتنی تو کسی مزاحیہ خاکے میں بھی نہیں ہوتیں۔
 

خرم

محفلین
حضور انیس سو اٹھانوے میں تو امریکی فوج یہاں موجود نہیں تھی، اس وقت شریعت سے بچاؤ کا ضامن کونسا فرد، ریاست یا ادارہ تھا؟ لومڑ کی خبر یعنی فاکس نیوز کم دیکھا کیجئے۔ یہ تو وہ ہیں جنہوں نے احمدی نژاد کو ذلیل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔

غلط! ویت نام میں کیا ہوا؟ خود روس کے ساتھ اففانستان میں کیا ہوا؟ اب عراق میں کیا ہو رہا ہے امریکہ کے ساتھ؟ کس کی فتح ہے؟ کون فاتح ہے؟ محض کشمکش ہے، فتح اسے آپ نہیں کہہ سکتے۔ کلی شکست بھی نہیں کہا جا سکتا۔


پاکستان کا کوئی مدرسہ دہشت گردی کی تربیت نہیں دیتا، میں اسی فورم پر بہتوں کی شخصی شہادتیں دلوا سکتا ہوں، یہ تو مسکین لوگ ہیں درس و تدریس میں مشغول ایسے سادہ کہ اکثر حفاظ موٹر سائيکل چلانا تک نہیں جانتے کجا کہ جدید اسلحہ۔

حزب اللہ کے 'جہنم واصل' ہونے والے 'مکروہ' خودکش انتہا پسندوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین و علمداران حق و انصاف؟
بھیا پہلی عرض تو یہ کہ میں فاکس نیوز کا معترف نہیں‌ہوں اور نہ ہی وہ چینل دیکھتا ہوں۔ کبھی کبھی سی این این اور ایم ایس این بی سی کی سائٹ دیکھ لیا کرتا ہوں لیکن کوشش کرتا ہوں کہ اپنی رائے کو ان چینلز کے تجزیہ نگاروں کی رائے سے آلودہ نہ ہونے دوں۔ باقی احمدی نژاد یا بُش یا ہوگو شاویز مجھے کسی بھی سیاسی شعبدہ باز سےکوئی دلچسپی نہیں کہ ایکدوسرے پر کیچڑ اچھالنا ہی ان کا مقصد اور طریق ہوتا ہے۔ قومی مفاد ہمیشہ ان شخصیات کی ذاتی پسند و ناپسند سے بہت ارفع ہوتا ہے اور اس میں ان کی ذاتی شعبدہ بازی کا عمل بہت کم ہوتاہے۔
آپ کی بات بجا ہے کہ انیس سو اٹھانوے سے قبل امریکی فوج موجود نہ تھی، پہلے عرض کرچکا ہوں کہ پاکستان کو "باشرع" کرنے کا کام امریکی مداخلت کی وجہ سے وقت سے پہلے شروع ہوگیا لیکن یہ ہونا ضرور تھا۔ یہ سب کاروائیاں جو آج جاری ہیں یہ ہونا ہی تھیں اور اگر کوئی بھی یہ سمجھتا ہے کہ کسی بھی طرح ان کاروائیوں کو ظالمان کو ختم کئے یا قابو کئے بغیر ختم کیا جاسکتا ہے تو میں اپنی ذاتی رائے میں اس سوچ سے بھرپور اختلاف رکھتا ہوں کہ طاقت کی اپنی حرکیات ہوتی ہیں اور جب آپ کسی کو ایک دفعہ دبا کر پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیں تو پھر صرف آگے ہی بڑھنا ہوتا ہے۔
امریکہ کے تناظر میں تو آپکی بات درست ہے کہ کلی فتح اسے شائد ملے یا نہ ملے لیکن پاکستان کے معاملہ میں ایسا نہیں ہے۔ امریکہ کا کام تو اسامہ یا ایمن کو زندہ یا مردہ حاصل کرنے سے پورا ہوجائے گا لیکن پاکستان کے ساتھ یہ مسئلہ نہیں۔ ہمیں یا تو ظالمان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے ہوں گے یا پھر انہیں‌مملکت پاکستان کا کلیتاً وفادار و مطیع بن کر رہنا ہوگا۔ آدھا تیتر آدھا بٹیر والی پالیسی کے دن گئے۔
مدارس کے معاملہ میں پہلے عرض کر چکا ہوں کہ ان کی اکثریت مروج دینی علوم کی تعلیم میں ہی مصروف ہے اور ان کی مدد بھی کی جانی چاہئے اور ان کو کسی امتیازی سلوک کا نشانہ بھی نہیں بنانا چاہئے۔ لیکن ایسے مدارس ضرور ہیں جو ماضی میں بھی مختلف جیش اور احزاب کی نرسریوں‌کا کام دیتے رہے اور آج بھی ظالمان کی نرسریوں کا کام دے رہے ہیں۔ ان کا اور ان کے سرکردہ لوگوں کا قلع قمع لازمی ہے۔
حزب اللہ کے متعلق آپ نے پوچھا تو خود کش حملہ کے متعلق میری ناقص معلومات کے مطابق امت کے غالب مفتیان کا فتوٰی یہی ہے کہ وہ حرام ہے۔ اور حرام چیز زید کرے یا بکر وہ حرام ہی ہے۔
کچھ احباب کو اس ناچیز کی اصطلاح "ظالمان" کے متعلق کافی شکایت ہے۔ آپ ظالمان کو معنوی و لغوی لحاظ سے "طالبان" ثابت کردیجئے بندہ اپنی اصطلاح سے رجوع کر لے گا۔
امکانات بھائی آپ نے درست فرمایا بندہ ہفتہ کے روز سے غیظ کے عالم میں ہے۔ ابھی تک غصہ طاری ہے لیکن جو کچھ لکھا اس میں جوش تو تھا جھوٹ نہیں۔ جو سچ سمجھا وہی لکھ دیا۔ جو لوگ قومی مفاد پر شخصی جذبات اور مفادات کو اہمیت دیتے ہیں وہ منافق ہی کہلاتے ہیں اور کہلانے چاہئیں۔ باقی اللہ دلوں کے حال بہتر جانتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے تو یہ لگتا ہے کہ یہ حملہ کسی صاحب اقتدار کے گھر سے شروع ہوا۔ اتنا زیادہ بارود کسی ایسے صاحب اقتدار کے گھر میں جمع ہوتا رہا جہاں کسی کو کسی قسم کا کوئی شک نہ ہو۔ اور نہ ہی کسی سیکورٹی کے ادارے کے کسی فرد کو وہاں آنے جانے کی اجازت ہو۔
 

خرم

محفلین
بھیا گولہ بارود تو کوئی بھی لا سکتا ہے قطرہ قطرہ کرکے۔ ایسے کئی امکانات ہو سکتے ہیں۔
 

محسن حجازی

محفلین
میری نظر میں احمدی نژاد شعبدہ گر نہیں ہے اس لیے اس بارے میں معذرت۔ مرد درویش اور مرد صالح ہے کھرا آدمی ہے اپنی قوم سے مخلص ہے۔
ہیوگیو شاویز بھی شعبدہ گر نہیں ہے، لیکن روس کے ساتھ مل کر جلد ہی شعبدہ بازی ہونے والی ہے تیار رہیئے۔
طالبان یا ظالمان، پاسبان، نگہبان، گلدان پاندان کچھ بھی کہئے اس سے حقیقت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، سورج کو بہ تکرار و اصرار برف کی ٹکیا کہنے سے اس کے ٹھنڈے ہونے کا امکان کم ہی ہے۔
جہاں تک رائے سے رجوع کرنے کا تعلق ہے، اس میں ہم لکم دینکم ولی الدین کے مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہیں کہ کسی کا جہل ہمیں ضرر رساں نہیں اور کسی کا علم ہمارے واسطے نفع بخش نہیں، ہمیں تو وہی ہے جو ہم خود ہیں سو نفع نقصان کے گوشواروں کے خود ذمہ دار ہیں۔
واللہ اعلم باالصواب
 

محسن حجازی

محفلین
مجھے تو یہ لگتا ہے کہ یہ حملہ کسی صاحب اقتدار کے گھر سے شروع ہوا۔ اتنا زیادہ بارود کسی ایسے صاحب اقتدار کے گھر میں جمع ہوتا رہا جہاں کسی کو کسی قسم کا کوئی شک نہ ہو۔ اور نہ ہی کسی سیکورٹی کے ادارے کے کسی فرد کو وہاں آنے جانے کی اجازت ہو۔

اندر سے کوئی ملوث ہے اور غالبا امریکی فوج کو فری ہینڈ دینے کے لیے جواز کے طور پر بھی اسے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ادھر آٹا نہیں گزرنے دیتے وہ ہزار کلو بارود لے کر نکل آئے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top