آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

وجی

لائبریرین
اگر بڑھا سکو تو بڑھائو وقار انسانی
جو ہو سکے تو شکستہ دلوں سے پیار کرو

گھٹے اگر تو بس اک مشتِ خاک ہے انسان
بڑھے اگر تو وسطے و کونین میں سماں نہ سکے
 

شمشاد

لائبریرین
کچھ سفینے ہیں کہ طوفاں سے ہے جن کا ساز باز
دیکھنے والوں میں اک بیرون دریا ہم بھی ہیں
(احسان دانش)
 

شمشاد

لائبریرین
تم مجھے ساتھ لے آئے اچھا کیا، پر تمھیں کیا پتہ
میرے محسن مرے یار درد آشنا دل وہیں رہ گیا
 

زینب

محفلین
ایسا غور بھی اچھا نہیں ہے ایسی باتوں پر

کسی کا نام لکھ لکھ کر مٹانا اس کی عادت ہے

محبت میں وہ سنجیدہ ہے کتنا ،دیکھتے رہنا

محبت ہر کسی سے یوں‌جتانا اس کی عادت ہے
 

زینب

محفلین
ٹوٹتے ہیں خون کے رشتےبھی

غلطیاں دو چار کر کے دیکھنا

کئی جنم بیت جایئں گے عرفان

کبھی محبت شمار کر کے دیکھنا
 

محمد وارث

لائبریرین
دل نہیں تجھ کو دکھاتا ورنہ داغوں کی بہار
اس چراغاں کا کروں کیا، کارفرما جل گیا

(غالب)
 

زھرا علوی

محفلین
"کون دیکھے میری آنکھوں سے یہ رستے نا سور
مین تری بزم سے اب کے بھی اٹھا ہوں تنہا"

حیدر گیلانی
 

زونی

محفلین

تو کس خیال میں ھے اے منزلوں کے شیدائی
انہیں بھی دیکھ جنہیں راستے میں نیند آئی



(ناصر کاظمی)
 

زونی

محفلین

میں جس کو ایک عمر سنبھالے پھرا کیا
مٹی بتا رہی ھے وہ پیکر مرا نہ تھا
موجِ ہوائے شہرِ مقدّر جواب دے
دریا میرا نہ تھا کہ سمندر مرا نہ تھا

(افتخار عارف)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top