سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سیما علی

لائبریرین
نوجوان سیاسی لیڈر کی اس بات کا مذاق اڑایا جاتا ہے کہ جب بارش ہوتا ہے تو پانی آتا ہے اور جب زیادہ بارش ہوتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے مگر دوسری طرف صورتحال کچھ یوں ہے کہ جب وہ بولتا ہے تو ہنساتا ہے اور جب وہ زیادہ بولتا ہے تو زیادہ ہنساتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
جنرل ضیاء الحق کے دنوں میں ان پر ایک لطیفہ یہ بھی ہے کہ ایسے لطیفے جب خود جنرل ضیاء کے کانوں تک پہنچے تو انہوں نے ملٹری انٹیلیجنس اور آئي ایس آئی کو حکم دیا کہ تحقیقات کرکے ان پر لطیفے بنانے والے شخص کا کھوج لگاکر اسے انکے سامنے حاضر کیا جائے۔

آخر کار آئی ایس آئی نے لطیفے بنانے والے ایسے سیاسی قیدی کو انکے آگے پیش کیا ’سرلطیفے بنانے والا ملزم حاضر ہے۔‘

جنرل ضیاء نے اپنے ’ملزم‘ سے پوچھا: ’تمہیں مجھ پر لطیفے بنانے کی جرات کیسے ہوئی۔ تمہیں معلوم نہیں کہ میں پاکستان کا پاپولر لیڈر ہوں؟‘

لطیفے بنانے والے نے کہا ’بہرحال یہ لطیفہ میں نے نہیں بنایا۔‘
 

جاسم محمد

محفلین
جنرل ضیاء الحق کے دنوں میں ان پر ایک لطیفہ یہ بھی ہے کہ ایسے لطیفے جب خود جنرل ضیاء کے کانوں تک پہنچے تو انہوں نے ملٹری انٹیلیجنس اور آئي ایس آئی کو حکم دیا کہ تحقیقات کرکے ان پر لطیفے بنانے والے شخص کا کھوج لگاکر اسے انکے سامنے حاضر کیا جائے۔

آخر کار آئی ایس آئی نے لطیفے بنانے والے ایسے سیاسی قیدی کو انکے آگے پیش کیا ’سرلطیفے بنانے والا ملزم حاضر ہے۔‘

جنرل ضیاء نے اپنے ’ملزم‘ سے پوچھا: ’تمہیں مجھ پر لطیفے بنانے کی جرات کیسے ہوئی۔ تمہیں معلوم نہیں کہ میں پاکستان کا پاپولر لیڈر ہوں؟‘

لطیفے بنانے والے نے کہا ’بہرحال یہ لطیفہ میں نے نہیں بنایا۔‘
اللہ بخشے! مرحوم کو دھماکوں کا کریڈٹ لینے کی ایسی عادت ہوئی تھی کہ ممبئی دھماکوں کا کریڈٹ بھی لے لیا تھا
 

جاسم محمد

محفلین
صحافی: کیا حکومت کے حمایتی صحافی پر بھی کبھی حملہ ہوا؟
فواد چوہدری: جی بالکل دو کو تو میں نے خود چپیڑیں ماریں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top