یہ ڈنمارک والے کون ہیں؟,,,,قصہ مختصر…عظیم سرور

عمر میرزا

محفلین
ان حبیثوں کو ٹھیک کرنے کا ایک ہی حل ہے کہ ان کے خلاف اعلان جہاد کیا جائے ۔
جہاد سے مراد یہ نہیں کہ ان کی اشیاء استعمال کرنی چھوڑ دی جائیں یا ان کے سفارت خانوں کو اسلامی ممالک میں بند کردیا جائے بلکہ ان پر فوجی حملہ کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس میں صرف وہاں کے اخبارات نہیں بلکہ حکومت ملوث ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اگر مسلمان ممالک فوجی حملہ کرنے کی پوزیشن میں ہوتے تو ان کو کبھی اس کام کی جرات ہی نہ ہوتی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اسی ملک کی فوج کو جہادیوں نے کافر قرار دیا ہوا ہے۔ کیا کافر بمقابلہ کافر جہاد ہو سکے گا؟
 

عمر میرزا

محفلین
اس 70 - 80 برس کی عمر میں اب اور کتنی جنگیں دیکھنی ہیں؟

70 80 برس کے تو میرے والد صاھب بھی عرصے دراز بعد جا کر ہوںگے ۔میں نے تو ابھی تو 26ویں بہار بھی مکمل نہیں دیکھی:):rolleyes:
 

زینب

محفلین
ڈنمارک کی اشیاء
att00006ph1.jpg
 

زینب

محفلین
بہٹ سی اشیا پے میڈ ان۔۔۔۔۔۔نہیں لکھا ہوتا اکثر صرف کوڈ لکھے ہوتے ہیں یہ ڈنمارک کی اشیاء کا کوڈ ہے دایئں سے پہلے 3 حرف دیکھیں۔۔۔
att00001xd2.jpg
 

زینب

محفلین
اسرائیلی اشیا ء کے کوڈ،،،،729

ڈنمارک :۔۔۔۔۔578


فرانس:300 - 379

ناروے:700 - 709

جرمنی:400 - 440
 

شمشاد

لائبریرین
زینب تو بڑے کام کی لڑکی ہے بھئی۔ بہت اچھا کیا جو ان اشیاء کی تصاویر لگا دیں۔
 

زینب

محفلین
پہا جی پچھلے صفحے پے اور بھی تصاویر ہیں وہ دیکھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور ابی میں نے "اپنا کام"دکھایا ہی کہاں‌ہے:p:p
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے کچھ کچھ اندازہ ہو رہا ہے کہ تم تو بہت کام کی لڑکی ہو۔ میں ایویں ای تمہیں سمجھتا رہا۔
 

arifkarim

معطل
1978 میں ڈنمارک والون کی طرف سے ایک فلم Du er ikke alene (You are not alone) a منظر عام پر آئی تھی۔
http://www.imdb.com/title/tt0080662/

جس میں بورڈنگ سکول کے دو کمسن لڑکوں کے درمیان جنسی روابط کو بالکل مثبت اور نارمل رنگ میں پیش کیا گیا۔ اور ان کے والدین جو اس کے سخت خلاف تھے کو انتہائی اولڈ فیشنڈ دکھلایا گیا ہے۔ ۔ ۔

مختصر یہ کہ جس قوم کی حالت جانوروں سے بھی بد تر ہو اور ان کو اچھے برے کی کوئی تمیز نہ ہو، وہ کس طرح اس بات کو تسلیم کر سکتے ہیں کہ ہمارے پیارے آقا و مولی' حضرت محد مصطفی' صلی اللہ وسلم کی بے حرمتی کرکے انہوں نے کوئی برا کام کیا ہے یا کسی کا دل دکھایا ہے۔ انکے لئے تو یہ بالکل نارمل ہے۔ ۔ ۔ ۔
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے آپ کی بات سے اتفاق ہے لیکن اس میں کچھ فیصد قصور ہمارا بھی ہے کہ ہم مُڑ مُڑ کے اپنے ہی لوگوں کو مسلمان کرتے رہے۔ تبلیغ کا سارا زور اپنی ہی مسجدوں میں لاؤڈ سپیکروں پر صرف کرتے رہے۔ غیر ممالک میں اسلام کا تصور اُجاگر نہ کر سکے۔
 

زونی

محفلین
مجھے آپ کی بات سے اتفاق ہے لیکن اس میں کچھ فیصد قصور ہمارا بھی ہے کہ ہم مُڑ مُڑ کے اپنے ہی لوگوں کو مسلمان کرتے رہے۔ تبلیغ کا سارا زور اپنی ہی مسجدوں میں لاؤڈ سپیکروں پر صرف کرتے رہے۔ غیر ممالک میں اسلام کا تصور اُجاگر نہ کر سکے۔




میرے خیال سے اپنے لوگوں کو صحیح اسلام کی طرف لانے کی ضرورت پہلے ھے تب ہی باہر والوں تک اسلام کا صحیح مفہوم اور اسکی صحیح روح کو پہنچایا جا سکتا ھے۔
 
میرا خیال ہے کہ ان نیچ لوگوں‌کی مذمت ضروری ہے اور ان کو سبق بھی سکھانا چاہیے۔
مسلم ممالک کو اپنے عوام کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے مشترکہ پالیسی اپناکر ان نیچ ممالک کی حکومت پر دباو ڈالنا چاہیے۔تاکہ یہ ذلیل لوگ اپنی گھٹیا حرکات کو اپنے گھر تک ہی محدود رکھیں۔ جہنم رسید ہوں‌۔ کم بخت سارے
 
Top