میرے پسندیدہ اشعار

سیما علی

لائبریرین
ابھی کر رہا ہے وہ ابتدا
میرا کہہ رہا ہے یہ تجربہ

اسے زندگی کی ہے آرزو
مجھے زندگی نے ہی مٹا دیا
 

سیما علی

لائبریرین
گئے دِنوں کی لاش پر پڑے رہوگے کب تلک
الَم کشو ! اُٹھو کہ آفتاب سر پہ آگیا

.
ناصؔر کاظمی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
مرے لبوں پہ سلیں دھر کے، بے صدا تو کرے
مگر وہ مجھ پہ مرا جرم آئینہ تو کرے
اسے وہ حل بھی کرے یہ کہاں ضروری ہے
مرا سوال مگر غور سے سنا تو کرے
 

شمشاد

لائبریرین
دل سراپا درد تھا وہ ابتدائے عشق تھی
انتہا یہ ہے کہ فانیؔ درد اب دل ہو گیا
فانی بدایونی
 

سیما علی

لائبریرین
جسے آپ گنتے تھے آشنا ، جسے آپ کہتے تھے باوفا
میں وہی ہوں مومنِ مبتلا ، تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو


مومن خان مومن
 

سیما علی

لائبریرین
شکل اس کی تھی دلبروں جيسی
خو تھي ليکن ستمگروں جيسی
اس کے لب تھے سکوت کے دريا
اس کی آنکھيں سخنوروں جيسی
ميری پرواز جاں ميں حائل ہے
سانس ٹوٹے ہوئے پروں جيسی
دل کي بستی ميں رونقيں ہيں مگر
چند اجڑے ہوئے گھروں جيسی
کون ديکھے گا اب صليبوں پر
صورتيں وہ پيمبروں جيسی
ميری دنيا کے بادشاہوں کی
عادتيں ہيں گداگروں جيسی
رخ پہ صحرا ہيں پياس کے محسن
دل ميں لہريں سمندروں جيسی
 

سیما علی

لائبریرین
ہمنشیں! پوچھ نہ مجھ سے کہ محبت کیا ہے
اشک آنکھوں میں ابل آتے ہیں اس نام کے ساتھ
تجھ کو تشریحِ محبت کا پڑا ہے دورہ
پھر رہا ہے مرا سر گردشِ ایام کے ساتھ
سن کر نغموں میں ہے محلول یتیموں کی فغاں!
قہقہے گونج رہے ہیں یہاں کہرام کے ساتھ
پرورش پاتی ہے دامانِ رفاقت میں ریا
اہلِ عرفاں کی بسر ہوتی ہے اصنام کے ساتھ
کوہ و صحرا میں بہت خوار لئے پھرتی ہے
کامیابی کی تمنا دلِ ناکام کے ساتھ
یاس آئینۂ امید میں نقاشِ الم
پختہ کاری کا تعلق ہوسِ خام کے ساتھ
شب ہی کچھ نازکشِ پرتوِ خورشید نہیں
سلسلہ تونگر کے شبستاں میں چراغانِ بہشت
وعدۂ خلدِ بریں کشتۂ آلام کے ساتھ
کون معشوق ہے ، کیا عشق ہے ، سودا کیا ہے؟
میں تو اس فکر میں گم ہوں کہ یہ دنیا ہے
 
Top