گلزار الاؤ

حسرت جاوید

محفلین
رات بھر سرد ہوا چلتی رہی
رات بھر ہم نے الاؤ تاپا

میں نے ماضی سے کئی خشک سی شاخیں کاٹیں
تم نے بھی گزرے ہوئے لمحوں کے پتے توڑے
میں نے جیبوں سے نکالیں سبھی سوکھی نظمیں
تم نے بھی ہاتھوں سے مرجھائے ہوئے خط کھولے
اپنی ان آنکھوں سے میں نے کئی مانجے توڑے
اور ہاتھوں سے کئی باسی لکیریں پھینکیں
تم نے پلکوں پہ نمی سوکھ گئی تھی سو گرا دی
رات بھر جو بھی ملا اگتے بدن پر ہم کو
کاٹ کے ڈال دیا جلتے الاؤ میں اسے

رات بھر پھونکوں سے ہر لو کو جگائے رکھا
اور دو جسموں کے ایندھن کو جلائے رکھا
رات بھر بجھتے ہوئے رشتے کو تاپا ہم نے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کتنے دور نکل گئے رشتوں کو نبھاتے نبھاتے
ہم نے خود کو کھو دیا اپنوں کو پاتے پاتے
لوگ کہتے ہیں ہم مسکراتے بہت ہیں
اور ہم تھک گئے درد چھپاتے چھپاتے

:D
 

حسرت جاوید

محفلین
لوگ کہتے ہیں ہم مسکراتے بہت ہیں
اور ہم تھک گئے درد چھپاتے چھپاتے
تھک گئے ہیں تو ریورس گیئر لگائیں اور خود کو پائیں لیکن اس میں 'اپنوں' کے ساتھ ہونے کی گارنٹی نہیں ہے۔ اپنے اسی وقت تک ساتھ ہیں جب تک آپ ان کی زندگی جیتے رہیں گے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
مل گئے اپنے یا ابھی راستے میں ہیں؟ :auto:
رستہ بھول گئے

پرایا کون ہے اور کون اپنا سب بھلا دیں گے
متاع زندگانی ایک دن ہم بھی لٹا دیں گے

کوئی پوچھے گا جس دن واقعی یہ زندگی کیا ہے
زمیں سے ایک مٹھی خاک لے کر ہم اڑا دیں گے

گلہ شکوہ حسد کینہ کے تحفے میری قسمت ہیں
مرے احباب اب اس سے زیادہ اور کیا دیں گے

مسلسل دھوپ میں چلنا چراغوں کی طرح جلنا
یہ ہنگامے تو مجھ کو وقت سے پہلے تھکا دیں گے

آہووووو :(:(:(:(:(
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
تھک گئے ہیں تو ریورس گیئر لگائیں اور خود کو پائیں لیکن اس میں 'اپنوں' کے ساتھ ہونے کی گارنٹی نہیں ہے۔ اپنے اسی وقت تک ساتھ ہیں جب تک آپ ان کی زندگی جیتے رہیں گے۔
کون اپنا ہے یہاں کون پرایا کہیے
کون دیتا ہے بھلا دکھ میں سہارا کہیے

نہ چھیڑ ملنگاں نوں
 

حسرت جاوید

محفلین
پرایا کون ہے اور کون اپنا سب بھلا دیں گے
متاع زندگانی ایک دن ہم بھی لٹا دیں گے
شل غم کی بجائے بریانی ہم بھی کھا لیں گے
کسی دن جو اگر وہ ہم کو اپنے گھر بلا لیں گے
کوئی پوچھے گا جس دن واقعی یہ زندگی کیا ہے
زمیں سے ایک مٹھی خاک لے کر ہم اڑا دیں گے
زندگی تماشا بنی
دنیا دا ہاسا بنی :D
گلہ شکوہ حسد کینہ کے تحفے میری قسمت ہیں
مرے احباب اب اس سے زیادہ اور کیا دیں گے
کبھی جو پھول رکھ دو تم دامن میں ہمارے تو
گلے شکوے حسد کینہ اسی دن ہم بھلا دیں گے
مسلسل دھوپ میں چلنا چراغوں کی طرح جلنا
یہ ہنگامے تو مجھ کو وقت سے پہلے تھکا دیں گے
اووہو، ویری سیڈ۔ :(:(

گزارہ کریں اور عروضی پیمانے پر تولنے سے گریز کریں۔ :D
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شل غم کی بجائے بریانی ہم بھی کھا لیں گے
کسی دن جو اگر وہ ہم کو اپنے گھر بلا لیں گے

اووہو، ویری سیڈ۔ :(:(

گزارہ کریں اور عروضی پیمانے پر تولنے سے گریز کریں۔ :D
تولو جو ترازو میں ستم اپنے وفا میری.
آ جائے نظر تم کو کرم اپنا سزا میری.
برباد اگر ہوں گے تو ہاتھوں سے جنوں کے ہی .
اغیار سے نسبت ہو نہیں طرز ادا میری.
یوں بھٹکے ہے جاں اپنی منزل کا نشاں پا کر.
کچھ تیرا تغافل ہے کچھ اس میں خطا میری.
 
Top