آپ کی رائے

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
وہ جیسے کہ ایک مریض ڈاکٹر کے پاس جا کے کہتا کہ ڈاکٹر صاحب میں جسم کے جس حصے پر انگلی لگاتا ہوں، درد ہوتا ہے۔۔۔
بعد میں پتا چلا کہ مریض کی انگلی ٹوٹی ہوئی تھی

تو یہ ہو سکتا کہ موبائل کے کیمرہ پر سبز محلول (چیز) لگا ہو اور ہم درخت پر ڈھونڈتے رہیں۔۔۔:D
ایسا سمجھنے میں کوئی مضائقہ تو نہیں لیکن ایسا تھا نہیں نا۔ جو بھی تھا اس درخت کے اور ہمارے بیچ (درمیان نہیں) تھا۔
اب ایسا ہے کہ اکیلے وہی سین دیکھنے کی ابھی ہمت نہیں پڑ رہی تو کل جب افطاری کے لئے فیملی والے آئے ہوں گے تو ان میں سے کسی کو بنا وجہ بتائےساتھ لے جائیں گے۔ اور تصاویر بنا لیں گے دوبارہ۔
بروز پیر اگر ہم آن لائن نہ ہوئے تو اپنی سمجھداری سے تمام محفلین اجتماعی نتیجے پر پہنچ جائیے گا کہ ہم بھی اب ہم نہیں رہے، بھتنی ہو گئے۔ دعائیں بہت ساری چاہئیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اور کل ہوا یوں کہ ہاسپٹل میں دن کا زیادہ حصہ گزرا۔ چیک اپ ایکسرے وغیرہ وغیرہ۔ چونکہ ماسک لگا ہوا تھا تو چہرے کے خوفزدہ تاثرات دیکھ لئے جانے کا خدشہ بھی نہیں تھا۔ سو آرام سے فوٹو گیلری میں سبز بھتنی والی تصاویر دیکھنی شروع کیں۔ چونکہ یہ تصاویر اب اتنی بار نظر سے گزر چکی ہیں تو مزید چونکانے کا باعث نہ بن پائیں۔ یاد رہے کہ مزید لفظ یہ ثابت کر رہا ہے کہ پہلا والا خوف ابھی موجود ہے۔
ہاں تو وقت گزاری کے لئے باقی ماندہ تصاویر دیکھنی شروع کیں جو زیادہ تر پھولوں ہی کی تھیں۔ اچانک ایک اور تصویر سامنے آئی جو مذکورہ اخروت کے درخت اور اس کی مکین سبز بھتنی کی تھی۔ یہ کسی چاندنی رات میں بنائی تھی لیکن تب ہم نے کچھ خیال نہیں کیا تھا۔ تصویر دیکھتے ہی حیرانی اور کچھ خوف سے ہلکی سی چیخ ۔۔۔ ماسک سے تاثرات چھپانے کی امید تو رکھی جا سکتی ہے لیکن چیخ کو روکنے میں ناکام تھا۔
کچھ محفلین نے کہا تھا کہ موبائل کے کیمرے پہ کچھ لگا ہو گا یا ایسی ہی کوئی بات۔۔۔ لیکن اب خود دیکھ لیں نا وہ ہے وہاں۔ اور بالکل سامنے دیکھ بھی رہی ہے۔


قریب سے دیکھئے
 
Top