آج کی اچھی بات زہرہ نگاہ

سیما علی

لائبریرین
آج کی بات نئی بات نہیں ہے ایسی
جب کبھی دل سے کوئی گزرا ہے یاد آئی ہے

صرف دل ہی نے نہیں گود میں خاموشی کی
پیار کی بات تو ہر لمحے نے دہرائی ہے

چپکے چپکے ہی چٹکنے دو اشاروں کے گلاب
دھیمے دھیمے ہی سلگنے دو تقاضوں کے الاؤ!

رفتہ رفتہ ہی چھلکنے دو اداؤں کی شراب
دھیرے دھیرے ہی نگاہوں کے خزانے بکھراؤ

بات اچھی ہو تو سب یاد کیا کرتے ہیں
کام سلجھا ہو تو رہ رہ کے خیال آتا ہے

درد میٹھا ہو تو رک رک کے کسک ہوتی ہے
یاد گہری ہو تو تھم تھم کے قرار آتا ہے

دل گزر گاہ ہے آہستہ خرامی کے لئے
تیز گامی کو جو اپناؤ تو کھو جاؤ گے

اک ذرا دیر ہی پلکوں کو جھپک لینے دو
اس قدر غور سے دیکھو گے تو سو جاؤ گے
 

سید عمران

محفلین
یہ کیا بات ہوئی بھلا؟؟؟
آج کی اچھی بات زہرہ نگار۔۔۔
شاید آپ کہنا چاہ رہی ہیں۔۔۔
آج کی اچھی عورت زہرہ نگار!!!
:thinking: :thinking: :thinking:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
دل گزر گاہ ہے آہستہ خرامی کے لئے
تیز گامی کو جو اپناؤ تو کھو جاؤ گے
زہرہ نگار کی شاعری سے بہترین انتخاب۔
لیکن دل گزر جانے کے لئے ہی کیوں؟
ٹہرا کیوں نہیں جاتا؟ یا پھر ٹہرایا کیوںنہیں جاتا؟
الجھتا نہیں دل آہستہ خرامی اور تیز گامی سے؟ کہ جن لمحوں کا جینا چاہو وہ تو پلک جھپکتے میں گزر جاتے ہیں اور جن کو فراموش کرنا چاہو، وہ دل میں کھبے رہتے ہیں نوکیلے خاروں کے جیسے۔ بس چبھن ہی چبھن ، کسک ہی کسک :confused1:
 

سیما علی

لائبریرین
زہرہ نگار کی شاعری سے بہترین انتخاب۔
لیکن دل گزر جانے کے لئے ہی کیوں؟
ٹہرا کیوں نہیں جاتا؟ یا پھر ٹہرایا کیوںنہیں جاتا؟
الجھتا نہیں دل آہستہ خرامی اور تیز گامی سے؟ کہ جن لمحوں کا جینا چاہو وہ تو پلک جھپکتے میں گزر جاتے ہیں اور جن کو فراموش کرنا چاہو، وہ دل میں کھبے رہتے ہیں نوکیلے خاروں کے جیسے۔ بس چبھن ہی چبھن ، کسک ہی کسک :confused1:
بس ٹہر جائے تو قیامت گذرے ۔۔۔۔۔۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
زہرہ نگار کی شاعری سے بہترین انتخاب۔
لیکن دل گزر جانے کے لئے ہی کیوں؟
ٹہرا کیوں نہیں جاتا؟ یا پھر ٹہرایا کیوںنہیں جاتا؟
الجھتا نہیں دل آہستہ خرامی اور تیز گامی سے؟ کہ جن لمحوں کا جینا چاہو وہ تو پلک جھپکتے میں گزر جاتے ہیں اور جن کو فراموش کرنا چاہو، وہ دل میں کھبے رہتے ہیں نوکیلے خاروں کے جیسے۔ بس چبھن ہی چبھن ، کسک ہی کسک :confused1:
شاعرہ تو بتانا چاہ رہی کہ دل کی طبیعت ہی آہستہ خرامی کی ہے کسی کا آنا ہو یا جانا یا سب دھیرے دھیرے سے چلتا ہے اشاروں کے گلاب دھیرے سے چٹکتے ہیں اداؤں کی شراب دھیرے دھیرے سے چھلکے تو لطف آتا ہے اور اگر کوئی بچھڑ جائے تو رک رک کر کسک ہوتی رہتی ہے اور قرار بھی تھم تھم کے ہی آتا ہے :)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
شاعرہ تو بتانا چاہ رہی کہ دل کی طبیعت ہی آہستہ خرامی کی ہے کسی کا آنا ہو یا جانا یا سب دھیرے دھیرے سے چلتا ہے اداؤں کے گلاب دھیرے سے چٹکتے ہیں اداؤں کی شراب دھیرے دھیرے سے چھلکے تو لطف آتا ہے اور اگر کوئی بچھڑ جائے تو رک رک کر کسک ہوتی رہتی ہے اور قرار بھی تھم تھم کے ہی آتا ہے :)
ہاں نا۔۔۔ ہم نے اس بچھڑ جانے کو ہی تو پکڑا ہے کہ کیوں ہوتا ہے ایسا۔ بچھڑنا نہیں چاہئیے، جدا نہیں ہونا چاہئیے کسی بھی رشتے کو، کسی بھی احساس کو۔ پتہ نہیں قرار آتا بھی ہے یا نہیں۔
لیکن دل گزر جانے کے لئے ہی کیوں؟
دل کے گزرنے کا نہیں ، دل سے گز جانے کا پوچھ رہے کہ کیوں ہوتا ہے۔
گھوم پھر کر وہی جدائی کی بات ہی آ جاتی ہے۔
 
Top