لبیک یا رسول اللہ کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام

سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، کوشش کریں گے کوئی ایک پالیسی لائیں،
وزیر موصوف سے درخواست ہے کہ سوشل میڈیا پر پابندی نہ لگائیں کیونکہ نالائق کا سارا دار و مدار سوشل میڈیا پر ہے۔ کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے ذرا نہیں سوچتے، کر گزرتے ہیں۔ لگا تو تیر ، نہیں تو تکا! سوشل میڈیا پر عوام کا ردِ عمل دیکھ کر یو ٹرن لے لیتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اپنے لیڈر کی طرح کچھ بھی کہہ کر اگلے دن یوٹرن لے لیتے ہیں۔
حکومت جو بھی فیصلہ کرے تو عوام رونا دھونا شروع کر دیتی ہے کہ فیصلہ غلط کیا۔ عوامی تنقید پر حکومت فیصلہ تبدیل کر لے تو وہی عوام پھر رونا دھونا شروع کر دیتی ہے کہ پہلے والے فیصلہ پر یوٹرن کیوں لیا؟
 

جاسم محمد

محفلین
کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے ذرا نہیں سوچتے،
سوچنے کی ضرورت ہی نہیں۔ پہلے سے پتا ہے کہ عوام نے ہر حکومتی فیصلہ و اقدام میں سے کیڑے نکالنے ہیں۔ اسی لئے بار بار یوٹرن لے کر سب سے کم کیڑوں والے فیصلہ و اقدام کی توثیق کر دی جاتی ہے۔
 
سوچنے کی ضرورت ہی نہیں۔ پہلے سے پتا ہے کہ عوام نے ہر حکومتی فیصلہ و اقدام میں سے کیڑے نکالنے ہیں۔ اسی لئے بار بار یوٹرن لے کر سب سے کم کیڑوں والے فیصلہ و اقدام کی توثیق کر دی جاتی ہے۔
آف فوہ!! تو یہ بقراطی فلسفہ ہے یوٹرن کے پیچھے؟
 

جاسم محمد

محفلین
کرنل صاحب کو چیک بانٹتے دیکھنے میں محو تھی!
تحریک لبیک اور حکومت کے درمیان معاہدہ میں فوج کو ثالث بنانے پر اس وقت کی جمہوری انقلابی حکومت نے استعفی کیوں نہیں دیا؟ پہلے فوج کو خود ثالث بنانا ہے اور پھر چیک بانٹنے پر پٹنا بھی ڈالنا ہے۔ پاکستان میں جمہوری انقلاب بس اتنا منافقانہ سا ہے۔
Faizabad sit-in ends as army brokers deal - Newspaper - DAWN.COM
 
بالکل۔ جیسی عوام ویسے حکمران۔ جس دن عوام حکومتی فیصلوں کے پیچھے ڈٹ کر کھڑا ہونا سیکھ جائے گی اس دن یوٹرن کا سلسلہ بھی ختم ہو جائے گا۔
لللہ! اس یوٹرن سے ہمارا پیچھا چھڑوا دیجیے، وعدہ کرتے ہیں، اچھے بچے بن کر دکھائیں گے!
 

آورکزئی

محفلین
اب آیا ہے اونٹ پہاڑ کے نیچے۔ نالائق نے سمجھا تھا کہ اپنی زمہ داری پارلیمان پر تھوپ کر خود الزام سے بری الزمہ ہوجائے گا۔ پارلیمان کہہ دے گی کہ سفیر کو نکالنے کا مطالبہ غلط ہے۔ نہ نکالا جائے۔

اپوزیشن بھی سیانی نکلی ہنگامہ کردیا۔ ادھر بہت سے حکومتی ارکان بھی لبیک کے نعرے لگانے لگے تو اجلاس ہی ملتوی کردیا کہ کہیں سفیر کو باہر نکالنے کا مطالبہ ہی نہ کر بیٹھیں۔

اب پھر اسی مخمصے کا شکار ہے کہ نہیں نکالتا تو اپنی ہی پارٹی میں مخالفت ہوتی ہے اور گستاخ ٹھہرتا ہے۔اتنا دم نہیں کہ نکال دے۔ پورے یورپ کی مخالفت برداشت کرنا پاکستان کے بس میں نہیں۔ پھر فیٹف کی تلوار بھی سر پر لٹک رہی ہے۔

ایک جانب تحریک لبیک کو کالعدم قرار دیا پھر فوراً ہی اس سے مذاکرات کیے، کس حیثیت میں؟ حد ہے نالائقی کی۔ پھر اس فیصلے کا سپریم کورٹ میں بھی دفاع کرنا ہے۔ کپتان کی مشکلات کم نہیں ہوئیں، بڑھ گئیں! نالائقی اور کسے کہتے ہیں۔
اب آیا اونٹ پہاڑ کے نیچے۔
 
پھر جس بپھری ہوئی طاقت کو ان کے بڑوں نے بنوایا تھا اور ان کے حق میں نواز شریف کے خلاف استعمال کیا تھا، چیک بانٹ کر سمجھے تھے کہ ہمارے ہاتھ میں ہے۔ آج وہی لاڈلے کے خلاف کھڑے ہوگئے۔ کیا کالعدم کرنا انہیں روک پائے گا؟ کیا جیل انہیں روک پائے گی۔ کیا ان کا سوفٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوسکتا ہے؟ وزیر داخلہ پر تھپڑ تو پڑ چکا۔ آنے والے دنوں میں کپتان کے لیے پریشانیاں ہی پریشانیاں ہیں۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیٹ پر چلتے ہوئے مزید مہنگائی کا جن منہ پھاڑے کھڑا ہے۔ عوام کی چیخیں اور زیادہ بلند ہوں گی، ساتھ ہی لاڈلے کا اقبال بھی بلند ہوگا۔
 

جاسم محمد

محفلین
نالائق نے سمجھا تھا کہ اپنی زمہ داری پارلیمان پر تھوپ کر خود الزام سے بری الزمہ ہوجائے گا۔ پارلیمان کہہ دے گی کہ سفیر کو نکالنے کا مطالبہ غلط ہے۔ نہ نکالا جائے۔
پارلیمان کے پاس انتظامی قوت نہیں۔ سفیر کو نکالنا یا نہ نکالنا حکومت کا استحقاق ہے۔ پارلیمان نے اس حوالہ سے قرارداد پاس کرنی ہے تو کر لے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک جانب تحریک لبیک کو کالعدم قرار دیا پھر فوراً ہی اس سے مذاکرات کیے، کس حیثیت میں؟
جس حیثیت سے کالعدم قرار دیا اسی حیثیت سے مذاکرات کر لئے۔ یاد رہے کہ کالعدم قرار دینے کے بعد مذکورہ جماعت کو ۳۰ دن کے اندر اندر وزارت داخلہ میں اپیل دائر کرنی ہوتی ہے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں ۳۰ دن بعد وہ جماعت قانونی طور پر کالعدم تصور کی جاتی ہے۔
یوں لبیک کے پاس ابھی وقت ہے اگر وہ کالعدم ہونے سے بچنا چاہتی ہے تو اس فیصلہ کیخلاف اپیل میں جائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چیک بانٹ کر سمجھے تھے کہ ہمارے ہاتھ میں ہے۔
یہ پروپیگنڈہ اب پٹ چکا ہے۔ کوئی نیا بنائیے۔
فیض آباد دھرنا ختم کرنے کیلئے معاہدہ میں فوج کو ثالث خود نواز شریف حکومت نے بنایا۔ اور بعد میں خود ہی فوج کے کردار کو مشکوک قرار دے دیا۔ اگر فوج پر شک تھا تو اسے معاہدہ کا ضامن کیوں بنایا؟ ان منافقین کو جمہوری انقلابی بنانا اب چھوڑ دیں
Faizabad sit-in ends as army brokers deal - Newspaper - DAWN.COM
 

جاسم محمد

محفلین
آئی ایم ایف کی ڈکٹیٹ پر چلتے ہوئے مزید مہنگائی کا جن منہ پھاڑے کھڑا ہے۔
مہنگائی آئی ایم ایف شرائط کی وجہ سے نہیں ہو رہی۔ بلکہ ان معاشی سرنگوں کی وجہ سے ہو رہی ہے جو آپ کے جمہوری انقلابی نواز شریف ملک کے مختلف سیکٹرز میں بچھا کر فرار ہو گئے ہیں۔



آئی ایم ایف تو صرف اتنا کہہ رہا ہے کہ آپ کے نواز شریف نے جو ملک میں بجلی کی قلت پورا کرنے کیلئے دنیا کے مہنگے ترین معاہدہ کئے ہیں ان کو عوام کی جیب سے پورا کروائیں۔ اور جب حکومت اس بنیاد پر بجلی مہنگی کرتی ہے تو عوام غلط معاہدے کرنے والوں کی بجائے اس حکومت پر برسنا شروع کر دیتی ہے۔ ایسا نہیں چلے گا۔
 
Top