لبیک یا رسول اللہ کا ملک کے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پردھرنا، بدترین ٹریفک جام

جاسم محمد

محفلین
عوام سے آپ کی کیا مراد ہے؟ کیا آپ بائیس کروڑ کی آبادی میں سے پچاس ساٹھ ہزار افراد کے اکٹھ کو عوام سمجھتے ہیں۔ یہ تو درست بات نہیں۔
تحریک لبیک دھرنے کے شرکا بھی زیادہ سے زیادہ پچاس ساٹھ ہزار ہی ہوں گے۔ کروڑوں نفوس پر مشتمل عوام ان کے سالانہ دھرنوں سے تنگ آچکی ہے اور چاہتی ہے کہ حکومت ان سے نبٹے۔ لیکن جب حکومت ان کے خلاف کوئی کاروائی کرتی ہے تو عوام اسکی حمایت نہیں کرتی۔ الٹا ہر حکومتی اقدام میں کیڑے نکال دیتی ہے۔ یہی پچاس ہزار لوگ تحریک لبیک کیخلاف حکومتی اقدامات کے حق میں سڑکوں پر نکل آئیں تو شاید ریاست و حکومت کا بھی حوصلہ بڑھ جائے۔ اور وہ ان مذہبی جتھوں سے بلیک میل ہونے کی بجائے ان کو منطقی انجام تک پہنچا دے۔
 

جاسم محمد

محفلین
tlp-3.png
 

جاسم محمد

محفلین
اصول زریں ریاست مملکت خداداد پاکستان:
کسی کمزور کی حفاظت کرو نہیں اور کسی طاقتور کو سزا دو نہیں
مک مکا، نورا کشتی، این آر او، ڈیلیں، مفاہمتیں ملک کو دیمک کی طرح کھا گئی ہیں۔ جو ۱۹۵۳ میں بویا وہ ابھی تک کاٹ رہے ہیں۔
 
اسی لئے حکومت کو چار و ناچار دھرنا ختم کرنے کیلیے ان کیساتھ معاہدہ یا مطالبات تسلیم کرنے پڑتے ہیں۔
کپتان کی شرمیلی ہنسی یاد کیجیے جب جنرل راحیل شریف نے انہیں بلایا تھا۔ جب امپائر کی انگلی اٹھ گئی تھی۔
 

آورکزئی

محفلین
مکافات عمل ۔۔۔۔ ویسے ایک بات اور کیا تحریک لبیک والوں کو نیازی کا پتا نہیں تھا کہ اپنے وعدوں کا کتنا پاس رکھتے ہیں۔۔۔
 
فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد آج متوقع، پیپلز پارٹی کا اجلاس میں شرکت سے انکار
20 اپريل 2021، 14:19 PKT
اپ ڈیٹ کی گئی 40 منٹ قبل
_111976105_whatsappimage2020-04-27at11.33.02am.jpg

،تصویر کا کیپشن
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف قومی اسمبلی کے پیچھے چھپنا چاہتی ہے

پاکستان کی حکومت اور تحریکِ لبیک پاکستان کے درمیان 'کامیاب مذاکرات' کے بعد فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے قرارداد قومی اسمبلی میں منگل کی شام پیش کی جا رہی ہے۔

حزبِ اختلاف کی بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کے اس اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا ہے اور جماعت کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ وزیراعظم عمران خان کا اپنا پھیلایا ہوا گند ہے جسے انھیں خود ہی صاف کرنا ہو گا۔

تحریکِ لبیک اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان پیر کی شب اس بات پر اتفاق رائے ہوا تھا کہ منگل کو پاکستان کی پارلیمان میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے قرارداد پیش کی جائے گی اور گذشتہ دنوں کے دوران پرتشدد جھڑپوں کے بعد تحریکِ لبیک کے گرفتار کیے گئے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف درج مقدمات ختم کر کے انھیں رہا کر دیا جائے گا۔

قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق آج اسمبلی میں پرائیویٹ ممبرز ڈے ہے اور اس روز عموماً پارلیمان کے اراکین سرکاری قانون سازی کے بجائی ذاتی اور نجی نویت کے مسائل پر بحث کر سکتے ہیں اور مبصرین کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ تحریکِ لبیک کے اصرار پر لائی جانے والی قرارداد بھی کسی رکن پارلیمان کی طرف سے پیش کی جائے گی۔

اشتہار
یہ بھی پڑھیے

شیخ رشید: فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد آج پیش ہوگی، تحریک لبیک ملک بھر سے دھرنے ختم کرے گی

کالعدم تحریک لبیک تشدد کے راستے پر کتنا آگے جا سکتی ہے؟

لاہور میں اتوار کو ٹی ایل پی اور پولیس کا تصادم، عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

حکومتِ پاکستان کا پرتشدد احتجاج کے بعد تحریک لبیک پر پابندی لگانے کا اعلان

قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پاکستان تحریکِ انصاف کے علاوہ حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس بھی منعقد ہو رہے ہیں تاہم پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ ان کی جماعت کے اراکینِ اسمبلی اس اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس سلسلے میں ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تحریکِ لبیک سے کیا گیا معاہدہ پارلیمان میں نہیں لایا گیا اور نہ ہی وزیراعظم نے اس معاملے میں کسی بھی مرحلے پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا اور اب پاکستان تحریکِ انصاف قومی اسمبلی کے پیچھے چھپنا چاہتی ہے۔

Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1
Twitter پوسٹ کا اختتام, 1

انھوں نے وزیراعظم کو مخاطب کر کے کہا کہ ’یہ آپ کا پھیلایا ہوا گند ہے، اسے صاف کریں یا گھر جائیں۔‘

پیغمبرِ اسلام کے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانسیسی سفیر کو 20 اپریل تک ملک بدر نہ کیے جانے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی دینے والے تحریکِ لبیک کے امیر سعد رضوی کو گذشتہ ہفتے لاہور میں پولیس نے حراست میں لیا تھا اور منگل کی دوپہر سے پاکستانی ذرائع ابلاغ میں سعد رضوی کی رہائی کی خبریں گردش کر رہی ہیں تاہم پولیس حکام نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ان کی رہائی کا عمل مکمل کرنے کے لیے کارروائی جاری ہے۔

سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد تحریکِ لبیک کی جانب سے ملک کے متعدد شہروں میں پرتشدد احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران کم از کم چار پولیس اہلکار ہلاک جبکہ سینکڑوں اہلکار اور کارکن زخمی ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ فرانس کے سفیر کو ملک سے نکال دینا مسئلے کا حل نہیں کیونکہ مغرب اس معاملے کو اظہارِ رائے کی آزادی سے جوڑتا ہے۔ تاہم چند ہی گھنٹے بعد وزیرِ داخلہ نے مذاکرات کے بعد فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا اعلان کیا۔

_118121427_169076028_288331769580779_2266773305760844150_n.jpg

،تصویر کا ذریعہTLP

،تصویر کا کیپشن
سعد رضوی تحریکِ لبیک کے بانی خادم حسین رضوی کے بیٹے ہیں اور انھیں اپنے والد کی جگہ جماعت کا امیر مقرر کیا گیا تھا

وزیر داخلہ کی جانب سے یہ اعلان ملک بھر میں گذشتہ چھ روز سے جاری کالعدم تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایک پی) کے مظاہرے ختم کروانے کے لیے ہونے والے حکومتی مذاکرات کے بعد منگل کی صبح ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کیا گیا۔

ان مذاکرات کے نتیجے میں تحریکِ لبیک نے لاہور میں اپنے مرکز سمیت ملک بھر میں جاری احتجاجی دھرنے اور مظاہرے ختم کرنے کی حامی بھری تھی۔

فریقین کے درمیان بات چیت کا عمل گذشتہ ہفتے شروع ہوا تھا۔ پہلے دور میں اتوار کے روز لاہور میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد یرغمال بنائے گئے پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے حوالے سے اتفاق ہوا جبکہ دوسرے اور تیسرے دور کے بعد شیخ رشید کا یہ بیان سامنے آیا کہ تحریکِ لبیک کی جانب سے مظاہرے ختم کرنے کی بات کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ شیخ رشید نے منگل کو سحری کے وقت جاری ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا ‘حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد یہ بات طے پا گئی ہے کہ آج قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد پیش کریں گے اور تحریک لبیک مسجد رحمت اللعٰلمین سمیت سارے ملک سے دھرنے ختم کرے گی۔‘

انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا اور جن لوگوں کےخلاف شیڈول فورتھ سمیت مقدمات درج ہیں، ان کا اخراج کیا جائے گا۔'

اس سے قبل تحریکِ لبیک کی مرکزی شوریٰ کے رکن اور جماعت کی طرف سے حکومت سے مذاکرات کرنے والے ڈاکٹر محمد شفیق امینی نے پیر کی رات اپنے ایک آڈیو پیغام میں ملک بھر میں اپنے پیروکاروں سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی تھی اور کہا تھا کہ صرف لاہور میں ان کے مرکز رحمت العٰلمین میں پر امن احتجاج جاری رہے گا۔

_118107031_mediaitem118107030.jpg

،تصویر کا ذریعہAPP

،تصویر کا کیپشن
پیر کو وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ فرانس کے سفیر کو ملک سے نکال دینا مسئلے کا حل نہیں تاہم چند ہی گھنٹے بعد وزیرِ داخلہ نے مذاکرات کے بعد فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کی قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے کا اعلان کیا

عمران خان: فرانس کے سفیر کو ملک سے نکال دینا مسئلے کا حل نہیں

فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے پر احتجاج کے معاملے پر پیر کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے سے فرانس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن اس اقدام سے پاکستان متاثر ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ ’ 50 مسلمان ملک ہیں کوئی بھی یہ نہیں کہہ رہا کہ فرانس کے سفیر کو واپس بھجوائیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’صرف پاکستان کے بائیکاٹ سے مغرب کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، تمام مسلم ممالک کو اس پر بات پر اتفاق کرنا ہو گا کہ مغرب کو یہ متفقہ پیغام دیں کہ اگر کسی بھی ملک میں اس طرح کی گستاخی کی گئی تو ہم سب اس سے تجارتی تعلقات منقطع کریں گے، تب جا کر انھیں احساس ہو گا۔‘

انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انھیں افسوس ہے کہ ملک میں چند عناصر پاکستانیوں کی پیغمرِ اسلام کے لیے عقیدت اور محبت کا غلط استعمال کر کے اپنے ہی ملک میں فساد پھیلا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے ملکی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کا اور ان کی حکومت کا یکساں مقصد ہے کہ ’نبی کی شان میں گستاخی نہ ہو‘ تاہم انھوں نے وضاحت کی کہ طریقہ کار کا فرق ہے۔

پُرتشدد مظاہرے اور پولیس کی کارروائی

تحریکِ لبیک کی جانب سے سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد گذشتہ ہفتے شروع ہونے والے مظاہروں میں پولیس اور شہری تنصیبات اور املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے پیر کو اپنے خطاب میں بتایا کہ اب تک ملک میں پولیس کی 40 گاڑیوں کو نذر آتش کیا جا چکا ہے جبکہ چار پولیس اہلکار ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

_118061011_gettyimages-1232303028.jpg

،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES

،تصویر کا کیپشن
اتوار کو لاہور میں پولیس کے مطابق تحریکِ لبیک پاکستان کے کارکنوں نے ایک ڈی ایس پی سمیت متعدد اہلکاروں کو اغوا کر لیا تھا جس کے بعد مظاہرین اور پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئیں

انھی مظاہروں کے بعد جمعرات کو حکومت نے تحریکِ لبیک پر پابندی کا اعلان کیا اور اگلے دن اسے کالعدم قرار دے دیا گیا۔

پھر اتوار کو لاہور میں پولیس کے مطابق تحریکِ لبیک پاکستان کے کارکنوں نے ایک ڈی ایس پی سمیت متعدد اہلکاروں کو اغوا کر لیا تھا جس کے بعد مظاہرین اور پولیس کے مابین پھر جھڑپیں ہوئیں۔ یہ تصادم ملتان روڈ پر واقع یتیم خانہ چوک میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے مرکز کے قریب ہوا۔

ان پرتشدد جھڑپوں میں کم از کم 15 پولیس اہلکار اور متعدد کارکن زخمی ہوئے جبکہ تحریکِ لبیک کی جانب سے کم از کم دو افراد کی ہلاکت کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے تاہم اس دعوے کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے 16 نومبر 2020 کو اسلام آباد میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے کے ساتھ دھرنا دینے والی تحریک لبیک پاکستان کے سابق سربراہ خادم حسین رضوی سے چار نکات پر معاہدہ کیا تھا جن کے تحت حکومت کو دو سے تین ماہ کے اندر پارلیمان سے قانون سازی کے بعد فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنا تھا۔

اس معاہدے پر عمل نہ ہونے کے بعد فروری 2021 میں مذکورہ جماعت اور حکومت کے درمیان ایک اور معاہدہ ہوا جس کے تحت حکومت کو 20 اپریل تک فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے وعدے پر عمل کرنے کی مہلت دی گئی تھی۔

اس کے بعد تنظیم نے 20 اپریل تک فرانس کے سفیر کی ملک بدری نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم 12 اپریل کو احتجاج کا حالیہ سلسلہ تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد شروع ہوا تھا۔

٭ نوٹ: اس خبر میں سعد رضوی کی رہائی کے حوالے سے دی گئی معلومات کی تصحیح کر دی گئی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کپتان نے جو بویا اب کاٹنے کا وقت آگیا۔
نواز شریف نے آئی ایس آئی سے پیسے لیکر ۱۹۹۰ میں بینظیر کی منتخب حکومت گرا دی۔ سپریم کورٹ میں جنرل اسد درانی نے اس کا اعتراف کیا۔ عدالت اس حوالہ سے اپنا فیصلہ ۲۰۱۲ میں سنا چکی ہے کہ ۱۹۹۰ کے الیکشن نواز شریف دھاندلی سے جیتے۔ نام اسلامی جمہوری اتحاد کا استعمال کیا۔
https://www.dawn.com/news/757862
۲۰۱۷ میں جب تحریک لبیک نے فوج کے ایما پر دھرنے دے کر نواز شریف کی حکومت کو کمزور کیا۔ اس وقت کسی دیسی لبرل نے نہیں کہا کہ نواز شریف خود کا بویا کاٹ رہے ہیں۔ سارے فوج کو مجرم اور نواز شریف کو معصوم ثابت کرنے میں جت گئے۔
اور آج پوری ڈھٹائی سے کہہ رہے ہیں کہ عمران خان اپنا بویا کاٹ رہا ہے۔ اب فوج کو الزام نہیں دینا؟ عمران خان کو معصوم ثابت نہیں کرنا؟ اتنا بغض عمران؟
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
کپتان کی شرمیلی ہنسی یاد کیجیے جب جنرل راحیل شریف نے انہیں بلایا تھا۔ جب امپائر کی انگلی اٹھ گئی تھی۔
یہ ۲۰۱۴ کی بات ہے؟ فوج نے حکومت دینی ہوتی دھرنے کے دوران ہی نواز شریف کو فارغ کر دیتے جیسے ۱۹۹۰ میں بینظیر کو فارغ کر کے حکومت نواز شریف کے حوالہ کر دی تھی۔ ۴ سال مزید ۲۰۱۸ تک خواری کیوں کروائی؟
 

جاسم محمد

محفلین
مکافات عمل ۔۔۔۔ ویسے ایک بات اور کیا تحریک لبیک والوں کو نیازی کا پتا نہیں تھا کہ اپنے وعدوں کا کتنا پاس رکھتے ہیں۔۔۔
پتا تھا۔ آج وعدہ پورا کر رہا ہے۔ وعدہ کے مطابق آج ۲۰ اپریل کو فرانس کی ملک بدری کا بل پارلیمان میں پیش ہو رہا ہے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد آج متوقع، پیپلز پارٹی کا اجلاس میں شرکت سے انکار
کاش جنرل باجوہ کے ایکسٹینشن کا ووٹ دیتے وقت بھی اسی طرح جمہوری انقلابی اصول پسندی دکھاتے :)
اس دن تو نہا دھو کر خوشبو لگا کر اچھے کپڑے پہن کر ووٹ ڈالنے گئے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
Geo News Urdu (@geonews_urdu) Tweeted:
فیض آباد دھرنے میں جو فیصلہ دیا اس پرعمل ہوتا تو آج یہ نہ ہوتا، جسٹس فائز عیسیٰ
ہر کوئی اپنا منجن بیچ رہا ہے۔ فائز عیسی اور نواز شریف فوج سے لڑنے کی بجائے برطانیہ فلیٹس کی منی ٹریل عدالت میں جمع کروا دیتے تو آج اس طرح خوار نہ ہو رہے ہوتے۔
 

جاسم محمد

محفلین
Waseem Abbasi (@Wabbasi007) Tweeted:
کل تک ٹی ایل پی کے حق میں بات کرنے والے انڈین ایجنٹ اور ففتھ کالمسٹ اور پتا نہیں کیا کیا تھے
اور آج۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۰۱۹ اقوام متحدہ میں شہرہ آفاق تقریر تک عمران خان عاشق رسول تھا۔ اب فرانسیسی سفیر کو ملک بدر نہ کرنے پر یہودی ایجنٹ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
Geo News Urdu (@geonews_urdu) Tweeted:
فیض آباد دھرنے میں جو فیصلہ دیا اس پرعمل ہوتا تو آج یہ نہ ہوتا، جسٹس فائز عیسیٰ
قاضی فائز عیسی نے دنیا جہاں کی بکواس کرنی ہے لیکن برطانیہ فلیٹس کی منی ٹریل نہیں دینی جس پر قانونی ریفرنس بنا تھا۔
 

زیک

مسافر
توہینستان میں سب آگ سے کھیل رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی بھی عشق رسول، توہین اور ختم نبوت کے محاذ کا مجاہد نکلا۔ ملک کو جلا کر ہی یہ سب دم لیں گے۔ فیصل مسجد کے پاس ضیا اور رافیل کے اعضا آج کتنے خوش ہوں گے
 
Top