بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

مومن فرحین

لائبریرین
زندگی یُوں تھی کہ جینے کا بہانہ تُو تھا
ہم فقط زیبِ حکایت تھے، فسانہ تُو تھا
ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا

احمد فراز
 

مومن فرحین

لائبریرین
یہ رات کی خاموشی یہ عالَم تنہائی
پھر درد اٹھا دل میں پھر یاد تری آئی
دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگامے محبت کے
آغاز بھی رسوائی انجام بھی رسوائی
 

سیما علی

لائبریرین
یہ رات کی خاموشی یہ عالَم تنہائی
پھر درد اٹھا دل میں پھر یاد تری آئی
دیکھے ہیں بہت ہم نے ہنگامے محبت کے
آغاز بھی رسوائی انجام بھی رسوائی

یہ کیا قیامت ہے باغبانوں کے جن کی خاطر بہار آئی
وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمھاری آنکھوں میں خار بن کر
ساغر صدیقی
 

سیما علی

لائبریرین
یہ خرابات ہے جا خیر سے اپنے گھر کو
منہ کی کِھلوائے نہ پھر تیز زبانی واعظ

تیری ہی زُلفِ ناز کا اب تک اسیر ہُوں
یعنی کسی کے دام میں آیا نہیں ہنوز
جوش ملیح آبادی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اوّل اوّل تو ہر شب قیامت ہوئی، رفتہ رفتہ ہمیں ایسی عادت ہوئی
گھر کے آنگن میں غم رقص کرتے رہے، غل مچاتے رہے، اور ہم سو گئے

عرفان ستار
 

شمشاد

لائبریرین
ایک چراغ اور ایک کتاب اور ایک امید اثاثہ
اس کے بعد تو جو کچھ ہے وہ سب افسانہ ہے
افتخار عارف
 

شمشاد

لائبریرین
راستے میں مل گئے تو پوچھ لیتے ہیں مزاج
اس سے بڑھ کر اور کیا ان کی عنایت چاہئے
محمد ایوب ذوقی
 
Top