پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے تمام عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان
ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 12 اپريل 2021

60741af6c862e.png

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور اے این پی سے معافی مانگے---فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے تمام عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاست عزت اور برابری کے ساتھ کی جاتی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ڈی ایم شوکاز نوٹس پر پیپلز پارٹی اور اے این پی سے غیر مشروط معافی مانگے۔

واضح رہے کہ بلاول بھٹو نے گزشتہ روز سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران پی ڈی ایم کی جانب سے بھیجے گئے شوکاز نوٹس کو پھاڑ دیا تھا، اجلاس میں شریک ایک رہنما نے بتایا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی نے پارٹی رہنماؤں کا مؤقف سننے کے بعد اور اپنا خیال پیش کرنے سے پہلے ہی وہ کاغذ (پی ڈی ایم کا نوٹس) پھاڑ دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے استعفے ایٹم بم ہیں، آخری ہتھیار ہونا چاہیے اور ہمارا آج بھی یہی مؤقف ہے، کل بھی یہی مؤقف تھا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جس کو استعفیٰ دینا ہے دے دیں لیکن کسی پارٹی کو ڈکٹیٹ نہیں کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اے این پی کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے ان کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ شوکاز دینے کی کوئی مثال پاکستان کی تحریکوں میں نہیں ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو شوکاز نوٹس نہیں دیا گیا جب پی ڈی ایم کے ایکشن پلان پر عمل نہیں ہورہا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے وضاحت کی کہ ہم دوسری جماعتوں کے کہنے پر ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کرتے تو ساری نشستیں پی ٹی آئی جیت جاتی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سینیٹ کی 5 نشستیں پی ٹی آئی کو دی گئیں تو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔

پارٹی کے چیئرمین نے زور دیا کہ ’ہم پر کوئی اپنے فیصلے مسلط نہ کرے‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے پی ڈی ایم کے شوکاز نوٹس کو مسترد کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے جدوجہد میں پیھچے نہیں ہٹ سکتے اور اے این پی کے ساتھ کھڑے ہیں، فیصلے صلاح و مشورے سے کریں گے، ہم اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے گلگت بلتستان میں اقلیت میں ہوتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا حق چھیننے کی کوشش کی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے دروازے ہر اس پارٹی کے لیے کھلے ہیں جو حکومت کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’آخری موقعے پر لانگ مارچ اور استعفے کو نتھی کرنے کا نقصان اپوزیشن کو بہت نقصان پہنچایا گیا ہے لیکن ہم حکومت کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کا معاملہ مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں لایا جائےگا۔

علاوہ ازیں انہوں نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے متعلق بتایا کہ کمیٹی نے مسلح افواج کی جان بوجھ کر تضحیک کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان پینل کوڈ اور ضابطہ فوجداری 1898 میں ممکنہ ترمیم کو مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ای سی ای نے سینیٹ میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے قبل ایوان بالا میں پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمروں کے معاملے پر سخت تحقیقات کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ خفیہ کیمرے کی موجودگی سے سینیٹ کے انتخاب میں دھاندلی کے مترادف ہے، اس عمل سے سینیٹ کا استحقاق مجروح ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے ایئر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین کو آرڈیننس کے ذریعے ہٹانے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری نے کورونا ویکسین سے متعلق کہا کہ حکومت شہریوں کو ویکسین فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے وفاق پر زور دیا کہ وہ وائرس کے خلاف موثر اقدامات کے تحت ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنائے۔
 
Top