عوامی نیشنل پارٹی کا پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
عوامی نیشنل پارٹی کا پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان
ویب ڈیسک منگل 6 اپريل 2021

2163721-anp-1617709590-881-640x480.gif

پی ڈی ایم اب دو سیاسی جماعتوں کا اتحاد رہ گیا ہے، امیر حیدر ہوتی


پشاور: عوامی نیشنل پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے نتیجے میں اتحاد ٹوٹ گیا اور اے این پی رہنماؤں نے پی ڈی ایم کے تمام عہدے چھوڑ دیے۔

پشاور میں اے این پی کی مرکزی کونسل کا اجلاس مرکزی سینئر نائب صدرامیرحیدرہوتی کی زیرصدارت باچاخان مرکز میں ہوا جس میں میاں افتخار ، ایمل ولی ، شاہی سید ، بلوچستان کے صدر اصغر اچکزئی ، سینیٹر حاجی ہدایت نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹس جاری کردیے

پی ڈی ایم کی جانب سے اے این پی کو شوکاز نوٹس کے معاملے پر غور کیا گیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت نے مشاورت کے بعد شوکاز کے معاملے پر پی ڈی ایم سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی ایم سے علیحدگی کا فیصلہ کرلیا ۔

امیر حیدر ہوتی نے پریس کانفرنس میں پی ڈی ایم سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ معاملے پر پی پی اور ن لیگ کے دو امیدوار آگئے، پی پی نے اعتراضات اٹھائے لیکن پی ڈی ایم نے اعتراضات دور نہیں کئے، ہم نے پی پی پی کے امیدوار کو ووٹ دیا، بجائے اختلافات دور کرنے کے ہمیں شوکاز دیا گیا، پی ڈی ایم کب سے سیاسی جماعت بن گئی؟ اے این پی کوشوکاز نوٹس دینے کا اختیار صرف اسفندیارولی خان کوہے، شوکاز سے اے این پی کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ وضاحت چاہیے تھی تو پوچھ لیتے ہم وضاحت دے دیتے، کیا پنجاب میں پی ٹی آئی کاساتھ دینے کی وضاحت نہیں بنتی، کیا لاڑکانہ میں جے یو آئی اور پی ٹی آئی کا اتحاد ہوا اس پروضاحت نہیں ہونی چاہیے، پی ڈی ایم میں دو جماعتوں نے مل کر اے این پی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی، پی ڈی ایم کا طریقہ غلط تھا دو تین جماعتوں کا ذاتی ایجنڈا برداشت نہیں کر سکتے، پی ڈی ایم کو دوسری طرف لے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ایسے میں ہم پی ڈی ایم کا ساتھ نہیں دے سکتے۔

امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ مولانا صاحب سے توقع تھی کہ پی ڈی ایم کے سربراہ کی حیثیت سے قدم اٹھائیں گے، ہمیں پتا ہے شوکازنوٹس کیوں دیا گیا ہے، ہماری توقع یہ نہیں تھی کہ وہ ن لیگ اور جے یو آئی کی حیثیت سے قدم اٹھائیں گے، ان کوجو وضاحت چاہیے تھے وہ ہم دے چکے تھے اس کے باوجود شوکاز کا مقصد واضح ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کو ن لیگ کے امیدوار پر تحفظات تھے، ہوناتو یہ چاہیے تھا کہ مشاورت سے تحفظات دور کیے جاتے لیکن نہیں کیے گئے۔
 

سیما علی

لائبریرین
اے این پی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی افسوسناک ہے، مریم اورنگزیب

APRIL 06, 2021


908202_9976222_Maryam-Aurngzeb_updates.jpg

مسلم لیگ (ن ) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کا اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی نے جمہوریت کے لیے طویل قربانیاں دی ہیں، پی ڈی ایم کا اتحاد بڑے مقصد کے لیے ہے۔

ن لیگی ترجمان نے مزید کہا کہ 10 جماعتوں کا اتحاد اعتماد پر قائم ہے، اے این پی کا پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان افسوس ناک ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں فیصلہ ہوا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ ن لیگ کا ہوگا، اپوزیشن اتحاد کی جدوجہد بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) جیسی جماعتوں کے خلاف ہے۔

مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ اسی بی اے پی سے پیپلز پارٹی نے ووٹ لیا اور اپنے اس اقدام پر پی ڈی ایم کو اعتماد میں بھی نہیں لیا۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی اور پی پی نے سینیٹ اپوزیشن لیڈر کے لیے ووٹ لینے کی بات پی ڈی ایم میں نہیں رکھی ہے۔

ن لیگی ترجمان نے کہا کہ اگر پی پی میاں نواز شریف سے یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی بات کرتے تو نواز شریف انکار نہیں کرتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ مسلم لیگ (ن) اور اے این پی کا معاملہ نہیں ہے، پی ڈی ایم سربراہ کی ہدایت پر شاہد خاقان عباسی نے وضاحت طلب کی۔

اے این پی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی افسوسناک ہے، مریم اورنگزیب
 

جاسم محمد

محفلین
اے این پی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی افسوسناک ہے، مریم اورنگزیب

APRIL 06, 2021


908202_9976222_Maryam-Aurngzeb_updates.jpg

مسلم لیگ (ن ) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کا اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی نے جمہوریت کے لیے طویل قربانیاں دی ہیں، پی ڈی ایم کا اتحاد بڑے مقصد کے لیے ہے۔

ن لیگی ترجمان نے مزید کہا کہ 10 جماعتوں کا اتحاد اعتماد پر قائم ہے، اے این پی کا پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان افسوس ناک ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں فیصلہ ہوا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ ن لیگ کا ہوگا، اپوزیشن اتحاد کی جدوجہد بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) جیسی جماعتوں کے خلاف ہے۔

مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ اسی بی اے پی سے پیپلز پارٹی نے ووٹ لیا اور اپنے اس اقدام پر پی ڈی ایم کو اعتماد میں بھی نہیں لیا۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی اور پی پی نے سینیٹ اپوزیشن لیڈر کے لیے ووٹ لینے کی بات پی ڈی ایم میں نہیں رکھی ہے۔

ن لیگی ترجمان نے کہا کہ اگر پی پی میاں نواز شریف سے یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی بات کرتے تو نواز شریف انکار نہیں کرتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ مسلم لیگ (ن) اور اے این پی کا معاملہ نہیں ہے، پی ڈی ایم سربراہ کی ہدایت پر شاہد خاقان عباسی نے وضاحت طلب کی۔

اے این پی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی افسوسناک ہے، مریم اورنگزیب
 

جاسم محمد

محفلین
اے این پی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی افسوسناک ہے، مریم اورنگزیب

APRIL 06, 2021


908202_9976222_Maryam-Aurngzeb_updates.jpg

مسلم لیگ (ن ) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کا اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی نے جمہوریت کے لیے طویل قربانیاں دی ہیں، پی ڈی ایم کا اتحاد بڑے مقصد کے لیے ہے۔

ن لیگی ترجمان نے مزید کہا کہ 10 جماعتوں کا اتحاد اعتماد پر قائم ہے، اے این پی کا پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان افسوس ناک ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں فیصلہ ہوا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کا فیصلہ ن لیگ کا ہوگا، اپوزیشن اتحاد کی جدوجہد بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) جیسی جماعتوں کے خلاف ہے۔

مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ اسی بی اے پی سے پیپلز پارٹی نے ووٹ لیا اور اپنے اس اقدام پر پی ڈی ایم کو اعتماد میں بھی نہیں لیا۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی اور پی پی نے سینیٹ اپوزیشن لیڈر کے لیے ووٹ لینے کی بات پی ڈی ایم میں نہیں رکھی ہے۔

ن لیگی ترجمان نے کہا کہ اگر پی پی میاں نواز شریف سے یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کی بات کرتے تو نواز شریف انکار نہیں کرتے۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ مسلم لیگ (ن) اور اے این پی کا معاملہ نہیں ہے، پی ڈی ایم سربراہ کی ہدایت پر شاہد خاقان عباسی نے وضاحت طلب کی۔

اے این پی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی افسوسناک ہے، مریم اورنگزیب
 
Top