بے وفائی پر مبنی اشعار کی تلاش میں

اے خان

محفلین
اسلام و علیکم!
کہتے ہیں کہ شاعری میں کہی گئی بات زیادہ اثر رکھتی ہے۔اور بدقسمتی سے یا خوش قسمتی سے جو بھی ہے یا شاید بدقسمتی سے مجھے شاعری کی سمجھ بوجھ نہیں بلکہ شاعری کیا مجھے بہت سی چیزوں کی سمجھ نہیں کبھی کبھار جب مجھے اس خامی کا خیال آتا ہے تو خوب آہیں بھرتا ہوں میرے دل میں جو باتیں ہوتی ہیں وہ دل میں ہی رہ جاتی ہے کبھی کبھار بیان نہیں کرپاتا کبھی کبھار الفاظ ساتھ نہیں دیتے جب الفاظ ساتھ دیتے ہیں تو معنی بغاوت کرتے ہیں اس طرح کا کچھ شعر بھی ہے۔
تو میرے دوستوں بات در اصل یہ ہے کہ مجھے ایسے اشعار کی تلاش ہے ہے جس میں شاعر اپنی بے وفائی کا اقرار کررہا ہو
اگر محفلین ایک ایک یا دو دو یا خیر دس دس اشعار عنایت فرمائیں تو وہ جو درخواست میں میں آخری فقرہ ہوتا ہے وہی یعنی عین نوازش ہوگی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
آمین! وارث بھائی کچھ اشعار عنایت فرمائیں تاکہ معاملہ کچھ ٹھنڈا ہوسکے آرام سے خوشی سے
خان صاحب، کیا کروں اب میری عمر رہی نہیں، وفا، بے وفا والی۔ لیکن اشعار تو منوں کے حساب سے دستیاب ہو جائیں گے ابھی تھوڑی دیر میں۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
چلیں تبرک کے طور پر مرشد کا ایک شعر، اپنا حصہ ڈالنے کے لیے۔ :)

ہم کو اُن سے وفا کی ہے اُمید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
غالب
 
چلیں تبرک کے طور پر مرشد کا ایک شعر، اپنا حصہ ڈالنے کے لیے۔ :)

ہم کو اُن سے وفا کی ہے اُمید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
غالب
یہ شاید ان اشعار کا مطالبہ کر رہے ہیں، جن میں شاعر نے اپنی بےوفائی کا اعتراف کیا ہو۔ :)
 

اے خان

محفلین
چلیں تبرک کے طور پر مرشد کا ایک شعر، اپنا حصہ ڈالنے کے لیے۔ :)

ہم کو اُن سے وفا کی ہے اُمید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے
غالب
یہ تو محبوب پر الزام ہوا وارث بھائی ایسے اشعار جس میں شاعر خود کو قصور وار تسلیم کررہا ہو دنیا حالات وغیرہ کی وجہ
 

مومن فرحین

لائبریرین
چلیں ہم بھی ایک شعر دے دیتے ہیں
فراق گورکھ پوری کا ایک شعر یوں ہے

ہم سے کیا ہو سکا محبت میں
خیر تم نے تو بے وفائی کی

اسے آپ ذرا تبدیل کر کے یوں کر لیں تو بالکل آپ کے تقاضے پر پورا اترے گا ۔

تم سے کیا ہو سکا محبت میں
خیر ہم نے تو بے وفائی کی

:lol::lol:
 

اے خان

محفلین
چلیں ہم بھی ایک شعر دے دیتے ہیں
فراق گورکھ پوری کا ایک شعر یوں ہے

ہم سے کیا ہو سکا محبت میں
خیر تم نے تو بے وفائی کی

اسے آپ ذرا تبدیل کر کے یوں کر لیں تو بالکل آپ کے تقاضے پر پورا اترے گا ۔

تم سے کیا ہو سکا محبت میں
خیر ہم نے تو بے وفائی کی

:lol::lol:
نہیں ایسا نہیں بے وفائی کا اقرار بھی اور ساتھ میں کوئی اچھا جواز بھی
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
وعلیکم السلام

کہتے ہیں کہ شاعری میں کہی گئی بات زیادہ اثر رکھتی ہے۔
اچھا۔۔۔ یہ بات بھی "انہوں" نے بتائی ہے۔۔۔

اور بدقسمتی سے یا خوش قسمتی سے جو بھی ہے یا شاید بدقسمتی سے مجھے شاعری کی سمجھ بوجھ نہیں
پہلے یہ فیصلہ کر لو کہ خوش قسمتی ہے یا بدقسمتی۔۔۔۔

بلکہ شاعری کیا مجھے بہت سی چیزوں کی سمجھ نہیں
اوہو۔۔۔ اتنا جذباتی ہوا پڑا ہے بھائی۔۔۔ اللہ خیر۔۔۔ لگتا ہے آج ہی اونچی آواز میں سن کر آیا ہے کہ ۔۔۔ "بہت بری ہوں نا میں! دعا کروں میں مر جاؤں۔۔۔ " :LOL::p

کبھی کبھار جب مجھے اس خامی کا خیال آتا ہے تو خوب آہیں بھرتا ہوں
ہائے۔۔۔ ٹھنڈی آہیں یا گرم آہیں۔۔۔۔ کس قسم کی آہیں۔۔۔ بہ آواز بلند یا دل میں۔۔۔ تفصیلی بیان کیا جائے۔۔۔۔

میرے دل میں جو باتیں ہوتی ہیں وہ دل میں ہی رہ جاتی ہے
افففف۔۔۔۔۔ اتنے ظلم۔۔۔۔ ننھی جان اتنے کام۔۔۔۔ کیا بنے گا۔۔۔۔ کب تک دنیا کے ستم دل پر سہتے رہو گے ۔۔۔ ایسے تو بیمار ہوجاؤ گے۔۔۔

کبھی کبھار بیان نہیں کرپاتا کبھی کبھار الفاظ ساتھ نہیں دیتے جب الفاظ ساتھ دیتے ہیں تو معنی بغاوت کرتے ہیں اس طرح کا کچھ شعر بھی ہے۔
اوئے ہوئے۔۔۔۔ اچھا کیا تم نے اپنا دل کا حال بیان کیا۔۔۔ کچھ تو دل ہلکا ہوا ہوگا۔۔۔۔ بس یار یہ معنی ہی تو رہ گئے ہیں جو بغاوت کر دیتے ہیں۔۔۔

تو میرے دوستوں بات در اصل یہ ہے کہ مجھے ایسے اشعار کی تلاش ہے ہے جس میں شاعر اپنی بے وفائی کا اقرار کررہا ہو
لگتا ہے ابا جان کی طرف سے کوری نہ سننے کے بعد شاعر کو اشد ضرورت پڑ گئی ہے اپنا مدعا بیان کرنے کی۔۔۔۔ دھیرج دھیرج۔۔۔ ایسے حالات زندگی میں آتے رہتے ہیں۔۔۔

اگر محفلین ایک ایک یا دو دو یا خیر دس دس اشعار عنایت فرمائیں تو وہ جو درخواست میں میں آخری فقرہ ہوتا ہے وہی یعنی عین نوازش ہوگی۔
ضرور ضرور اے خان۔۔۔۔ حکم کرو۔۔۔ شعر میں بےوفائی مجبوب کی طرف سے ہو یا محبوبہ کی طرف سے۔۔۔۔ نیز بےوفائی کا بیانیہ کتنا زہریلا ہونا چاہیے؟ مطلب میں مر چکا ہوں؟ یا کوئی اور ڈھونڈ لوں گا؟ یا تم نہ سہی اور سہی۔۔۔ یا پھر تمہاری گلی میں مروں گا۔۔۔ تمہاری بارات کے پیچھے پیچھے بین کرتا جاؤں گا۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ ذرا تھوڑی سی تفصیل مل جائے تو مطلوبہ اشعار فورا سے پہلے یہاں شامل کرتے ہیں۔
 

اے خان

محفلین
اچھا۔۔۔ یہ بات بھی "انہوں" نے بتائی ہے۔۔
نہیں بھائی یہ بات سو فیصد اپنی ہے۔
پہلے یہ فیصلہ کر لو کہ خوش قسمتی ہے یا بدقسمتی۔۔۔۔
بدقسمتی سے وہ کیا ہے کاش میں شاعر ہوتا لکھتا ایک غزل کہ دنیا حیران رہ جاتی
وہو۔۔۔ اتنا جذباتی ہوا پڑا ہے بھائی۔۔۔ اللہ خیر۔۔۔ لگتا ہے آج ہی اونچی آواز میں سن کر آیا ہے کہ ۔۔۔ "بہت بری ہوں نا میں! دعا کروں میں مر جاؤں۔۔۔ " :LOL::p
یہ تو ہر روز کی بات ہے
ہائے۔۔۔ ٹھنڈی آہیں یا گرم آہیں۔۔۔۔ کس قسم کی آہیں۔۔۔ بہ آواز بلند یا دل میں۔۔۔ تفصیلی بیان کیا جائے۔۔۔۔
جب آہیں بھرتا ہوں تو دھواں دھواں ماحول بن جاتا ہے
افففف۔۔۔۔۔ اتنے ظلم۔۔۔۔ ننھی جان اتنے کام۔۔۔۔ کیا بنے گا۔۔۔۔ کب تک دنیا کے ستم دل پر سہتے رہو گے ۔۔۔ ایسے تو بیمار ہوجاؤ گے۔۔۔
بس یہ دنیا مجھ جیسے معصوم کے لئیے نہیں
اوئے ہوئے۔۔۔۔ اچھا کیا تم نے اپنا دل کا حال بیان کیا۔۔۔ کچھ تو دل ہلکا ہوا ہوگا۔۔۔۔ بس یار یہ معنی ہی تو رہ گئے ہیں جو بغاوت کر دیتے ہیں۔۔۔
ہاں ناں
لگتا ہے ابا جان کی طرف سے کوری نہ سننے کے بعد شاعر کو اشد ضرورت پڑ گئی ہے اپنا مدعا بیان کرنے کی۔۔۔۔ دھیرج دھیرج۔۔۔ ایسے حالات زندگی میں آتے رہتے ہیں۔۔۔
میرا دل بڑا مضبوط ہے
ضرور ضرور اے خان۔۔۔۔ حکم کرو۔۔۔ شعر میں بےوفائی مجبوب کی طرف سے ہو یا محبوبہ کی طرف سے۔۔۔۔ نیز بےوفائی کا بیانیہ کتنا زہریلا ہونا چاہیے؟ مطلب میں مر چکا ہوں؟ یا کوئی اور ڈھونڈ لوں گا؟ یا تم نہ سہی اور سہی۔۔۔ یا پھر تمہاری گلی میں مروں گا۔۔۔ تمہاری بارات کے پیچھے پیچھے بین کرتا جاؤں گا۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ ذرا تھوڑی سی تفصیل مل جائے تو مطلوبہ اشعار فورا سے پہلے یہاں شامل کرتے ہیں۔
بس ایسا سمجھ لیں کہ میں بے وفا ہوں لیکن میری بہت سی مجبوریاں ہے وغیرہ وغیرہ لیکن دل میں ہمیشہ زندہ رہے گی وغیرہ وغیرہ یار عزت کا سوال ہے کچھ شاعری ہوجائے تو اچھا رہے گا درد درد سا ہوتا ہے اشعار میں، باتیں کرنا تو اب فضول ہے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
احمد فراز کا ایک شعر میں دیتا ہوں، اس کا نتیجہ (مثبت ہو یا کہ منفی) شرطیہ فوراً نکلے گا :p

ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اب اشعار نوٹ کرنے شروع کرو۔۔۔ تمہاری دکھ بھری کہانی سن کر میرا دل بھر آیا ہے۔۔۔۔ وہ تو شکر ہے کہ آگے والے وال بند نہیں ہے۔۔۔ بچت ہوگئی۔۔

نہیں بھائی یہ بات سو فیصد اپنی ہے۔
واہ واہ۔۔۔ بقول غالب۔۔۔ میں بھی منہ میں زباں رکھتا ہوں۔۔۔

بدقسمتی سے وہ کیا ہے کاش میں شاعر ہوتا لکھتا ایک غزل کہ دنیا حیران رہ جاتی
افف۔۔۔ غم کی آبشار بہہ رہی ہے اس جملے سے۔۔۔ وہ کیا کہا تھا بھلا سا انور مسعود صاحب نے
شعر لوگوں کے بہت یاد ہیں اوروں کے لیے
تو ملے تو میں تجھے شعر سناؤں اپنے

یہ تو ہر روز کی بات ہے
اوہ ہو۔۔۔۔ اور پھر بھی کہا نہیں جاتا۔۔۔۔ ہائے ناصر کاظمی۔۔۔ تم نے ہم ایسوں کا کتنا بھلا کیا۔۔۔ فرماتے ہیں۔۔۔
کب تلک مدعا کہے کوئی
نہ سنو تم تو کیا کہے کوئی

جب آہیں بھرتا ہوں تو دھواں دھواں ماحول بن جاتا ہے
اففف۔۔۔ ظالم۔۔۔ لیکن ایک بات کہوں۔۔۔ یہاں تم اکیلے نہیں ہو۔۔۔ محمداحمد بھائی کا اعترافی بیان بھی محفل پر موجود ہے کہ
سلگ رہا ہوں کئی دن سے اپنے کمرے میں
دریچہ کھولوں تو دنیا دھواں دھواں ہو جائے

بس یہ دنیا مجھ جیسے معصوم کے لئیے نہیں
نہ کر پگلے۔۔۔ اب کیا زاروقطار رلائے گا۔۔۔۔ وکاس شرماراز نے کیا کہا تھا بھلا۔۔۔
میری کوشش تو یہی ہے کہ یہ معصوم رہے
اور دل ہے کہ سمجھ دار ہوا جاتا ہے

مجھے لگتا ہے تم نے بھی کسی دن سمجھ دار ہوجانا ہے۔۔۔

میرا دل بڑا مضبوط ہے
ہاں۔۔۔ میں نے بھی یہی سنا ہے کہ جسم کی سب سے مضبوط بافتیں دل کی ہی ہوتی ہیں۔۔۔

بس ایسا سمجھ لیں کہ میں بے وفا ہوں لیکن میری بہت سی مجبوریاں ہے وغیرہ وغیرہ لیکن دل میں ہمیشہ زندہ رہے گی وغیرہ وغیرہ یار عزت کا سوال ہے کچھ شاعری ہوجائے تو اچھا رہے گا درد درد سا ہوتا ہے اشعار میں، باتیں کرنا تو اب فضول ہے
دل ٹوٹ گیا ہے۔۔۔ دل میں تری یاد رہے گی۔۔ ہائے ہائے۔۔۔ لو ایک شعر پکڑو۔۔۔

جہاں کی ریت ہے کہرام مچنے لگتا ہے
کسی کو عشق ہو یا مرگ ناگہاں ہو جائے
محمداحمد
 

اے خان

محفلین
احمد فراز کا ایک شعر میں دیتا ہوں، اس کا نتیجہ (مثبت ہو یا کہ منفی) شرطیہ فوراً نکلے گا :p

ہم نے جس جس کو بھی چاہا ترے ہجراں میں، وہ لوگ
آتے جاتے ہوئے موسم تھے، زمانہ تُو تھا
یہ بھی ٹھیک ہے لیکن یہ کچھ برس بعد کا شعر ہے
 
Top