کم مسافر ،خرچہ زیادہ؛ اورنج لائن پنجاب کے خزانے پر بوجھ بن گئی

جاسم محمد

محفلین
کم مسافر ،خرچہ زیادہ؛ اورنج لائن پنجاب کے خزانے پر بوجھ بن گئی
عامر نوید چوہدری جمعہء 5 فروری 2021
2139361-orangelinetrainchalpari-1612506935-364-640x480.jpg

مسافروں سے کرائے کی مد میں28کروڑ کی آمدن ہوئی جبکہ35کروڑ روپے کی بجلی استعمال کرلی گئی

لاہور: اورنج لائن میٹر و ٹرین صوبے کے خزانے پر بوجھ بن گئی۔

اورنج لائن میٹروٹرین پر70لاکھ پانچ ہزار 894مسافروں سے کرایہ کی مد میں28کروڑ23لاکھ 576روپے آمدن ہوئی جبکہ35کروڑ35لاکھ 39ہزار837روپے کی بجلی استعمال کرلی گئی، دیگر اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔

محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث اورنج لائن ٹرین کے خسارے میں اضافہ ہوگیا۔اورنج لائن ٹرین کے فیڈرروٹس پر نہ بسیں چلیں اور نہ ہی ٹریک کے نیچے پبلک ٹرانسپورٹ کوروکا جاسکا ۔

اورنج ٹرین پر سفر کرنے والوں کی تعداد میں کمی سے ٹرین کا خسارہ بڑھنے لگا جس پر ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے حکام نے ٹرین کے کرایے میں 10 روپے کم کرنے کی تجویز دے دی۔

اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر روزانہ کی بنیاد پر مسافروں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے جس کی وجوہات میں کورونا وائرس اور ٹرین ٹریک کے نیچے نجی ٹرانسپورٹ کا چلنا شامل ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے وزیر اعلی کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ کو دی جانے والی بریفنگ میں کہا کہ اورنج ٹرین کے کرایے میں 10 روپے کمی ہونی چاہیے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اورنج لائن ٹرین پر مسافروں کی تعداد بڑھنے کی بجائے کم ہورہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر مسافروں کے طے کردہ اہداف حاصل نہیں ہو پارہے۔جس پر ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے اورنج ٹرین کا کرایا 40 سے کم کرکے 30 روپے کرنے کی تجویز دی ہے۔

”ایکسپریس“کو دستیاب دستاویزات کے مطابق 25اکتوبر 2020سے لے کر تین فروری 2021تک اورنج لائن میٹروٹرین پر70لاکھ پانچ ہزار 894مسافروں نے سفرکیا،جس سے اورنج لائن میٹروٹرین کو کرایہ کی مد میں28کروڑ23لاکھ 576روپے آمدن ہوئی جبکہ ٹرین نے جولائی سے دوجنوری2021تک 35کروڑ35لاکھ 39ہزار837روپے کی بجلی استعمال کی ۔

پنجاب حکومت کا میگا پراجیکٹ اورنج لائن میٹرو ٹرین خسارے سے دو چار ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، کرایے کی مد میں جمع ہونیوالے ریونیو سے زائد کی بجلی استعمال ہو گئی۔

اورنج ٹرین پراجیکٹ میں 11فیڈرروٹس پر 180بسیں چلانا شامل تھا لیکن محکمہ ٹرانسپورٹ فیڈرروٹس پر بسیں نہ چلا سکا،جس سے اورنج ٹریک سے دور مسافر ٹرین تک نہیں پہنچ پاتے۔

ماس ٹرانزٹ اتھارٹی حکام نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو کہا تھا کہ ٹرین ٹریک کے نیچے نجی ٹرانسپورٹ بند کی جائے لیکن ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے کچھ نہیں کیا۔ اس حوالے سے صوبائی وزیرٹرانسپورٹ محمد جہانزیب خاںکھچی نے ”ایکسپریس“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرایہ میں کمی سے اورنج ٹرین کا ریونیو اور مسافروں کی تعدادنہیں بڑھائی جاسکتی ۔

انہوں نے کہا کہ ٹرین کی فزیبلٹی کے مطابق روزانہ دو سے اڑھائی لاکھ مسافروں کو ٹرین میں سفر کرنا چاہیے لیکن اس وقت صورتحال انتہائی مایوس کن ہے۔ اورنج ٹرین پہلے ہی سبسڈی پر چل رہی ہے ان حالات میں فیڈرروٹس پر الگ سے بسیں چلانے کیلئے فنڈز نہیں ہیں، ہم سپیڈو سروس کی دوسو بسوں کے روٹس کو ازسرنوترتیب دے رہے ہیں جس سے سپیڈو بس میٹروبس کیساتھ اورنج لائن ٹرین کے فیڈرروٹس کو بھی کور کرسکے۔

انہوں نے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی حکام کی طرف سے اورنج ٹرین کا کرایہ چالیس روپے سے کم کرکے30 روپے کرنے کی تجویز کوناقابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے افسران نے جو منصوبے پیش کیے ان میں سے کوئی بھی پورا نہیں ہوسکا اب یہ کرایہ کم کرنے کا کہہ رہے ہیں اگر تو کرایہ میں کمی کی تجویز دینے والے افسر ریونیواور مسافروںکی تعدادبڑھنے کی گارنٹی دیں تو کرایہ کم کردینگے ویسے نہیں۔

واضح رہے کہ 25اکتوبر سے 31 اکتوبرتک اورنج لائن پر5لاکھ 29ہزار680مسافروں نے سفر کیا،نومبرمیں 20لاکھ 60ہزار62، دسمبرمیں 21لاکھ 55ہزار36جبکہ جنوری 2021میں 22لاکھ61ہزارایک سو سولہ مسافر اورنج لائن ٹرین سے اپنی منزل تک پہنچے۔
 

جاسم محمد

محفلین
”ایکسپریس“کو دستیاب دستاویزات کے مطابق 25اکتوبر 2020سے لے کر تین فروری 2021تک اورنج لائن میٹروٹرین پر70لاکھ پانچ ہزار 894مسافروں نے سفرکیا،جس سے اورنج لائن میٹروٹرین کو کرایہ کی مد میں28کروڑ23لاکھ 576روپے آمدن ہوئی جبکہ ٹرین نے جولائی سے دوجنوری2021تک 35کروڑ35لاکھ 39ہزار837روپے کی بجلی استعمال کی ۔
ن لیگ کی تجربہ کاریاں
 

ثمین زارا

محفلین
ن لیگ کی تجربہ کاریاں
یہ شوبازیاں دیکھ کر عوام بے وقوف بھی تو بنتی ہے ۔ عوام کو اسی لیے ان کھلونوں سے بہلا کر تعلیم پر پیسہ نہیں خرچ کرتے ۔ تعلیم یافتہ عوام تو ان کو دھکے دے کر ملک سے ہی نکال دے گی اس لیے ۔
 
۷ کروڑ غریب عوام پر لگ گئے اور یوتھیوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھنا شروع ہو گیا۔ یہ بھی بند کر کے جہانگیر ترین، یا کسی ریٹائر جنرل کو دے دو یا ادھر بھی ڈی ایچ اے بنا دو۔
 

جاسم محمد

محفلین
۷ کروڑ غریب عوام پر لگ گئے اور یوتھیوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھنا شروع ہو گیا۔ یہ بھی بند کر کے جہانگیر ترین، یا کسی ریٹائر جنرل کو دے دو یا ادھر بھی ڈی ایچ اے بنا دو۔
یہ 7 کروڑ غریب عوام کی جیب میں نہیں گئے بلکہ پنجاب حکومت کے بجٹ یعنی غریب عوام کے ٹیکس کے پیسے سے ہی نکالے گئے ہیں۔
 

ثمین زارا

محفلین
وفاقی حکومت آئندہ چھ ماہ میں 19 کھرب روپے قرض لے گی
یہ حکومت جو اگلے چھ ماہ میں ۱۹ کھرب روپے قرضہ لے رہی ہے، اور ۷ کروڑ کے خسارے کو۔



کس کی وجہ سے لے گی یہ بھی سوچیے گا ۔ ان کھرب پتیوں کی وجہ سے جو آج گوالمنڈی سے نکل کر اس ملک کو قلاش کر کے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں ۔ آج ان کے پیٹ میں جمہوریت کا درد کروٹیں لے رہا ہے ۔ شوباز شریف کا کیا پنجاب بھگت رہا ہے ۔ اپنی ٹی ٹیز کا کوئی جواب نہیں ہے ۔
 
آخری تدوین:

ثمین زارا

محفلین
حد ہے کہ اربوں ریوڑیوں کی طرح بانٹنے والے اس بات پہ غمزدہ ہیں کہ ۷ کروڑ کی سبسڈی مزدوروں اور مڈل کلاسیوں کو دینی پڑ گئی۔
جاہلانہ پالیسیز کا احمقانہ جواز ۔ سارا ملک قرضوں اور سبسڈیز پر چلا چلا کر کرپشن کرتے رہے اور ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ۔ ان کا اپنا حال یہ کہ آنے والی کئی پشتیں کھرب پتی رہیں گی ۔ چاہے عزت دار ہوں یا نہ ہوں ۔
 
جاہلانہ پالیسیز کا احمقانہ جواز ۔ سارا ملک قرضوں اور سبسڈیز پر چلا چلا کر کرپشن کرتے رہے اور ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ۔ ان کا اپنا حال یہ کہ آنے والی کئی پشتیں کھرب پتی رہیں گی ۔ چاہے عزت دار ہوں یا نہ ہوں ۔
بی بی آپ کی دروغ گوئی اوج کمال کو پہنچ چکی۔ روز جزا آپ کا حساب عمران خان یا جنرل باجوہ نے نہیں لینا۔ انہوں نے کرپشن کی ہے تو ایک صفحے والی حکومت ان کی جائیدادیں بیچ کر ملکی خزانے میں جمع کرا دے۔ مگر ساتھ خود کو بھی احتساب کیلئے پیش کرے اور عوام کا ریلیف مہیا کرے۔ ۹۹ کمپنیاں پیزا کی بنا لیں، جہانگیر ترین کو سبسڈی کی مد میں نواز دیا اور آپ جیسے جاہلوں کو یہ بتا دیا کہ اورنج ٹرین کے سات کروڑ کے خسارہ کی وجہ سے ۱۹ کھرب کا قرضہ لے رہے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ قرضے آپ کی ن لیگی تجربہ کاریوں کا ہی ثمر ہیں۔ اس حکومت نے صرف دو سالوں میں آپ کی حکومت کا لیا ہوا 20 ارب ڈالر کا قرضہ واپس کیا ہے۔ اور اگلے 3 سال بھی ہر سال 10 ارب ڈالر واپس کرنا ہوگا۔ جس کیلئے ہر سال مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں اور ن لیگیوں سے گالیاں بھی کھانی پڑ رہی ہیں۔


Pakistan signed up for $10.5bn foreign loan in FY20 - Newspaper - DAWN.COM
 
Top