تھی ہم کلام شجر سے دعا کے لہجے میں - ریحان اعظمی

حسان خان

لائبریرین
تھی ہم کلام شجر سے دعا کے لہجے میں
عجیب کرب تھا بادِ صبا کے لہجے میں
وہ شامِ ہجر وہ دھڑکن دلِ شکستہ کی
چراغ کرتا تھا باتیں ہوا کے لہجے میں
مری انا کا سفینہ ڈبو کے ساحل پر
بلا کا طنز تھا سیلِ بلا کے لہجے میں
وہ میری پرسشِ احوال کو تو آئے مگر
جوازِ ترکِ تعلق چھپا کے لہجے میں
وہ کم سخن تھا دمِ گفتگو بکھیر گیا
ہزار رنگ دھنک کے سجا کے لہجے میں
نظامِ عدل کی باتوں میں تب اثر ہو گا
کوئی تو بات کرے کربلا کے لہجے میں
قیامِ امن ہے ریحان ایک روز کی بات
کلام کوئی کرے گُل کھلا کے لہجے میں
(ریحان اعظمی)
 

نایاب

لائبریرین
کیا ہی خوب صورت شاعری ہے
نظامِ عدل کی باتوں میں تب اثر ہو گا
کوئی تو بات کرے کربلا کے لہجے میں
قیامِ امن ہے ریحان ایک روز کی بات
کلام کوئی کرے گُل کھلا کے لہجے میں
 

اکمل زیدی

محفلین
تھی ہم کلام شجر سے دعا کے لہجے میں
عجیب کرب تھا بادِ صبا کے لہجے میں


وہ شامِ ہجر وہ دھڑکن دلِ شکستہ کی
چراغ کرتا تھا باتیں ہوا کے لہجے میں


مری انا کا سفینہ ڈبو کے ساحل پر
بلا کا طنز تھا سیلِ بلا کے لہجے میں


وہ میری پرسشِ احوال کو تو آئے مگر
جوازِ ترکِ تعلق چھپا کے لہجے میں


وہ کم سخن تھا دمِ گفتگو بکھیر گیا
ہزار رنگ دھنک کے سجا کے لہجے میں


نظامِ عدل کی باتوں میں تب اثر ہو گا
کوئی تو بات کرے کربلا کے لہجے میں


قیامِ امن ہے ریحان ایک روز کی بات
کلام کوئی کرے گُل کھلا کے لہجے میں


(ریحان اعظمی)
ریحان اعظمی کے جواں سال فرزند سلمان اعظمی کا ابھی 17 نومبر کو انتقال ہو گیا ۔
 

حسان خان

لائبریرین
ریحان اعظمی کے جواں سال فرزند سلمان اعظمی کا ابھی 17 نومبر کو انتقال ہو گیا ۔
اِس ہفتے بروزِ یک شنبہ (اتوار) مَیں ایک دوست کے عَقدِ نکاح کے سلسلے میں محلّۂ جعفرِ طیّار ہی میں تھا۔ وہاں اِس بارے میں اطلاع ملی تھی، بعد ازاں میرا دوست انتقال کردہ پر فاتحہ خوانی کرنے اُن کے گھر کے نزد گیا تھا، اور میں بھی اُس کے ہمراہ تھا۔
سلمان اعظمی میرے ایک دیگر جعفرِ طیّاری دوست کے دوست تھے، اور اُس کے گھر میں دو تین سال قبل سلمان اعظمی سے میری سلام دعا اور گفتگو ہوئی تھی۔ افسوس ہوا اُن کی اِس بے وقت موت پر۔ خدا آمُرزِش کرے!
 
آخری تدوین:

اکمل زیدی

محفلین
اِس ہفتے بروزِ یک شنبہ (اتوار) مَیں ایک دوست کے عَقدِ نکاح کے سلسلے میں محلّۂ جعفرِ طیّار ہی میں تھا۔ وہاں اِس بارے میں اطلاع ملی تھی، بعد ازاں میرا دوست انتقال کردہ پر فاتحہ خوانی کرنے اُن کے گھر کے نزد گیا تھا، اور میں بھی اُس کے ہمراہ تھا۔
سلمان اعظمی میرے ایک دیگر جعفرِ طیّاری دوست کے دوست تھے، اور اُس کے گھر میں دو تین سال قبل سلمان اعظمی سے میری سلام دعا اور گفتگو ہوئی تھی۔ افسوس ہوا اُن کی اِس بے وقت موت پر۔ خدا آمُرزِش کرے!
کافی دنوں سے ہاسپٹلائز تھے۔۔میں نماز جنازہ میں شریک تھا۔۔۔کافی یار باش قسم کا بندہ تھا۔ ۔ سوئم کی مجلس پوری رات ہوئی تھی ۔ ۔ ۔
 
Top