ڈنگر ڈاکٹروں و دیگر جانور پالنے کے شوقین محفلین سے مشورہ درکار ہے

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ "جاری ہے" چہ معنی دارد؟
کیا یہ اتنی لمبی کتھا ہے کہ قسطوں میں بیان کی جائے گی؟
ویسے کبھی آپ نے اس پہلو پر بھی غور کیا کہ بلے کو ایک عدد بلی کی بھی ضرورت ہو گی۔
یہ کس قسم کا اعتراض ہے؟
اعتراض نہیں، یہ تسلسل کے اشتیاق کی کوئی شکل ہو گی۔
 
آپ کے بلے کا سوفٹ وئیر اپ ڈیٹ ہونے والا ہے۔ اسے شمالی علاقہ جات کا ایک چکر لگوا لائیں۔ :)

سافٹویر اپ ڈیٹ کروانا ہے تو چند دنوں کے لیے فوج کے حوالے کیوں نہ کر دیں۔

شمشاد بھائی لا ایلمیٰ بٹیا وہی کہہ رہی ہیں۔ بین السطور پڑھیے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ڈاکٹر کو ہر کوئی اس کے منہ پر ڈاکٹر کہہ کر بلا سکتا ہے۔ کیا صاحبِ لڑی یا اور کوئی کسی ویٹنری ڈاکٹرکو اس کے منہ پر "ڈنگر ڈاکٹر" کہہ کر بلا سکتا ہے؟ نہیں! کیوں؟

"ڈنگر ڈاکٹر" ایک تحقیر آمیز اصطلاح ہے اور اس کا مطلب ڈھور ڈنگروں کا علاج کرنے والا ڈاکٹر نہیں بلکہ عام طور پر جس شخص کی تحقیر کرنی ہو اس کو کہا جاتا ہے اور لغوی معنوں کی بجائے ہمیشہ اسی مجازی تحقیری معنوں میں ہی استعمال ہوتی ہے۔ اگر کسی کو یقین نہیں تو کسی ویٹ ڈاکٹر کو اس کے منہ پر "ڈنگر ڈاکٹر" کہہ کر نتیجہ دیکھ لیں!

کہنا صرف اتنا چاہتا ہوں کہ اگر یہ واقعی سنجیدہ لڑی ہے تو عنوان میں یہ تحقیر آمیز اصطلاح نہیں ہونی چاہیئے۔

یہ تحریر لائٹ موڈ پر لکھی گئی ہے جیسے انسان اپنے احباب کے بیچ بیٹھ کر ہلکی پھلکی گفتگو کرتا ہے۔ اور اپنے روز مرہ کے معاملات پر گفتگو کرتا ہے۔

پھر یہ کہ لفظ "ڈنگر" کوئی گالی نہیں ہے بلکہ اس کے معنی "جانور" کے ہی ہیں تو جو شخص جانوروں کا علاج کرتا ہے اُسے لغوی اعتبار سے ڈنگر ڈاکٹر کہنا کوئی ایسی غلط بات نہیں ہے۔

اور اس تحریر میں ایسا کوئی تاثر کہیں سے بھی نہیں ملتا کہ انسانوں کے کسی معالج کو بغرض ِ تحقیر ڈنگر ڈاکٹر کہا گیا ہو۔ یہ سب آپ کے اپنے ذہن کی اختراع ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
معذرت۔۔۔
سر، ہمیں ڈنگر ڈاکٹر اور دیگر جانور پالنے کا کوئی شوق نہیں!!!
خوب پکڑا ہے جناب۔ اسے یوں ہونا چاہیے، " ڈنگر ڈاکٹروں نیز جانور پالنے کے شوقین محفلین سے مشورہ درکار ہے۔
صاحب پتا چل رہا ہے کہ آنجناب نے ابھی ابھی حاطب صدیقی صاحب کا کالم پڑھا ہے اور نگاہیں 6 بائی 6 کیے ہر مراسلے کو پڑھ رہے ہیں
:):):)
سید عمران کے توجہ دلانے پر اب عنوان پر غور کیا تو بے ساختہ مسکراہٹ اور ایک پرانی یاد بیک وقت چلی آئیں ۔ پاکستان میں بہت پہلے کہیں ایک حکیم یا اتائی کی دکان پر ایک بورڈ لگا دیکھا تھا: یہاں بواسیر اور دیگر امراضِ چشم کا شرطیہ علاج کیا جاتا ہے ۔
 

Ali Baba

محفلین
ہم پاکستانیوں کے حسِ مزاح کو کیا ہوگیا ہے۔ کیا اب ہمیں اپنی ہر تحریر کے ساتھ وہی نوٹ لکھنا ہوگا :

نوٹ: یہ ایک مزاحیہ تحریر ہے
یعنی آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ مذاق مذاق اور حسِ مزاح کا استعمال کرتے ہوئے جس کسی کا مرضی مذاق اڑا دیں، جس کسی کی مرضی تحقیر کر دیں!
 

Ali Baba

محفلین
اور اس تحریر میں ایسا کوئی تاثر کہیں سے بھی نہیں ملتا کہ انسانوں کے کسی معالج کو بغرض ِ تحقیر ڈنگر ڈاکٹر کہا گیا ہو۔ یہ سب آپ کے اپنے ذہن کی اختراع ہے ۔
جناب والا، میں نے یہ نہیں کہا کہ کسی طبیب یا انسانوں کے معالج کو ڈنگر ڈاکٹرکہنا تحقیر آمیز ہے۔ بلکہ یہ کہا ہے کہ جانوروں کے ڈاکٹر کو بھی ڈنگر ڈاکٹر کہنا تحقیر آمیز ہے۔

آپ سب کو یہ لفظ اتنا ہی پاک صاف لگتا ہے، تو جیسے طبیب کو حکیم صاحب یا ڈاکٹر صاحب کہہ کر مخاطب کرتے ہیں اسی طرح جانوروں کے کسی ڈاکٹر کو ڈنگر ڈاکٹر صاحب کہہ کر مخاطب کریں اور پھر شاید آپ سب کو سمجھ آ جائے کہ میں کہنا کیا چاہ رہا ہوں۔
 

bilal260

محفلین
انتہائی معیاری اور مزاح سے پر تحریر ہے۔
میں تو ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو گیا۔
ہاہاہا۔
ظہیر بھائی کی بات پر مجھے بھی ایک واقعہ یاد آیا۔

اسلام آباد میں امریکی سفاتخانے میں تعینات ایک سینئر امریکی خاتون اپنے کُتے کو لے کر ڈنگر ہسپتال پہنچیں۔ یہ بڑی سی گاڑی جسے شوفر چلا رہا تھا۔ اس نے ڈنگر ڈاکٹر کو بتایا کہ ان کا کتا کچھ دنوں سے علیل ہے، کچھ کھاتا نہیں ہے، میرے پاس بھی پہلے جیسی گرم جوشی سے نہیں آتا۔ روزانہ سویرے اسے ٹہلانے کے لیے لے کےجاتی ہوں، اب کچھ دنوں سے نخرے دکھا رہا ہے۔ کھانے کو بیش قیمت غذا ہے، رہنے کے لیے خاص طور پر ڈاگ ہاؤس بنا رکھا ہے جس میں اس کے لیے ریشمی بستر ہے، وغیرہ وغیرہ۔

ڈاکٹر صاحب نے معائنہ کیا اور کہنے لگے بیگم صاحبہ اسے ایک دن کے لیےہمارے پاس چھوڑ جائیں۔ وہ بادل نخواستہ چھوڑ گئیں۔

ان کے جانے کے بعد ڈاکٹر صاحب نے جمعدار کو بلایا اور کتا اس کے حوالے کرتے ہوئے کہنے لگے کہ اس کی چھتر پریڈ کرو۔ اور جس باڑے میں گائے بھینس بندھی ہوئی ہے، وہاں اس کو باندھ دو۔ اور ہاں کھانے کو کچھ نہیں دینا۔ اور ہر تین چار گھنٹوں بعد اس کو دو چار لتر مار دینا۔ جمعدار نے پوری ایمانداری سے ڈاکٹر صاحب کی تشخیص پر عمل کیا۔

اگلے دن بیگم صاحبہ اسی کر و فر سے آئیں۔ ڈاکٹر صاحب نے کتا منگوایا۔ کتےنے جیسے ہی اپنی مالکن کو دیکھا تو چھلانگ مار کر ان کی گود میں دبک کے بیٹھ گیا۔ اور لگا ان کے ہاتھ منہ کو چاٹنے۔ بیگم صاحب بہت خوش ہوئیں اور کہنے لگیں کہ آپ نے ایسا کیا کیا کہ ایک ہی دن میں اس کی کایا پلٹ گئی۔

ڈاکٹر صاحب کہنے لگے کہ کچھ نہیں بس اس کو یہ یاد دلایا ہے کہ یہ امریکہ نہیں پاکستان ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
جناب والا، میں نے یہ نہیں کہا کہ کسی طبیب یا انسانوں کے معالج کو ڈنگر ڈاکٹرکہنا تحقیر آمیز ہے۔ بلکہ یہ کہا ہے کہ جانوروں کے ڈاکٹر کو بھی ڈنگر ڈاکٹر کہنا تحقیر آمیز ہے۔
یہ مزاحیہ تحرِیر ہے، برداشت کرو مِیاں۔ مزید یِہ کہ مُجھے وگرنہ اِس سے زیادہ اَعتراض تو ڈنگر کو 'ڈنگر'کہنے پر بھی ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
(جاری ہے) کے بعد کا حصہ نہیں ملا۔
ہمیں اشتیاق ہو رہا ہے پڑھنے کا کہ کیسے یومی نے کھانا شروع کیا۔
اصل میں ہمیں بھی کچھ مسئلہ درپیش ہے کہ ہمارے راجو اور انار کلی(بندر) پانی بالکل نہیں پیتے۔ بہت کوشش کی جوس، دودھ، پانی پلانے کی۔ لیکن ناکامی ہو رہی ہے۔ البتہ جو کھانا پانی میں مکس کر کے کھلاتے ہیں، بس وہی پانی ان کے استعمال میں آتا ہے۔
کوئی بتا سکے تو مہربانی ہو گی ۔
 
Top