کیا امتحانات میں تاخیر کی وجہ سے طلباء کا کوئی تعلیمی نقصان ہوا ہے؟

  • جی ہاں!

    Votes: 1 33.3%
  • تحریر پڑھ کر دیکھو

    Votes: 1 33.3%
  • جی نہیں!

    Votes: 1 33.3%

  • Total voters
    3
امتحانات میں تا خیر کی وجہ سے جس حد تک طلباء کا نقصان ہو چکا ہے وہ نا قا بل تلا فی ہے۔خاص طور پر پرائیوٹ طلباء جن کا مکمل سا ل ضائع ہو چکا ہے اور اگلا سال ضائع ہو نے کا اند یشہ ہے، اگر یہی طلباء کو بغیر امتحانات کے پا س کر دیا ہوتا ہے تو وہ اس وقت اگلے سا ل کی کلاس کی کسی حد تک تیاری کر چکے ہو تے۔امتحا نات لینے کا مقصد طالبعلم کی پورے سا ل کی محنت کو پرکھنا ہو تا ہے کہ اس نے کس حد تک پڑھائی کی ہے۔اگر اس بار مجبوری کی وجہ سے امتحان نہ بھی ہوتا تو کو ئی بڑی بات نہ تھی کیونکہ طلباء کا سال مکمل ہو چکا تھا انہوں تیاری بھی کی تھی مگر بڑ ا نقصان یہ ہے کہ امتحان کے پیچھے طلباء کے تین سال ضائع کر دئے جائیں۔مثال کے طور پر ایک طالبعلم نے 2019 میں 4th year کی تیاری کی تا کہ 2020 میں امتحان دے سکے مگر امتحا ن نہیں ہو۔(ایک سال)۔2020 ختم ہونے والا ہے امتحان نہیں ہوا۔(دوسرا سال)۔اگر تیسرے سال میں امتحان ہو بھی جاتاہے تو خدانخواستہ جن طلباء کے نمبر کم آجاتے ہیں یا کسی وجہ سے فیل ہو جاتے ہیں تو پھر انہیں ایک سال تیاری کرنا پڑے گی جس سے ان کا ایک اور سال ضائع ہو جا ئے گا۔اس طرح طلباء کو بہت بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا ہمیں اس طرف بھی توجہ دینی ہو گی تا کہ طلباء بڑے نقصان سے بچ سکے۔
شاید یہاں ایک سوال پیدا ہوکہ طلباء کو اتنا وقت ملنے کے بعد بھی نمبر کم سکتے ہیں؟تو میں بتاتا چلو ں کہ جب طلباء کا امتحان ہونا تھا اس وقت طلباء مکمل تیار تھے مگر اچانک سے لاک ڈاؤن ہو گیا تو طلباء نے مزید تیاری کی، جب لاک ڈاؤن مزید بڑھا تو ایک طرف طلباء کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،چونکہ اکثر طلباء کا تعلق متوسط اورغریب طبقہ سے ہے،اپنی دوکان بند ہونے کی صورت میں انہیں کہیں اور کام کرنا پڑ ا تا کہ گھر کا چولہا جلتا رہے۔اور دوسری امتحانات کے ملتوی ہونے کی خبریں ،جس کی وجہ طلباء کی نظریں کتابوں سے دور رہیں۔چونکہ اب بھی امتحانات کی کچھ ایسی ہی صورت حال ہے اور دوسری طرف مہنگائی اور کاروبار بھی ٹھنڈا پڑ چکا ہے۔اس سے اس بات کا اندیشہ ہے کہ ہو سکتا ہے کہ طلباء کو مفت میں اس کی بڑی قیمت ادا کرنا پڑ جاے۔
میری تعلیمی اداروں میں بیٹھے ہوئے محترم سربراہان سے گزارش ہے کہ طلباء کو چھوٹے نقصان سے بچانے کی کو شش میں بڑا نقصان نہ کر دیں۔ہاں اگر چھوٹے طلباء ہوتے تو کہتے کہ ان کی بنیاد کا مسئلہ ہے یہ نا سمجھ ہو تے ہیں انہوں نے تیاری نہ کی ہو، مگر یہ تو گریجویٹ کے طلباء ہیں ان کی بنیاد کا مسئلہ ہے نہ یہ نا سمجھ ہیں۔میری یہی واضح گزارش ہے کہ طلباء کو بلا امتحان پاس کر دیا جائے تا کہ وہ اپنے اگلے سال کی تیاری کر سکیں اور وقت کے ضیاع سے بچ سکیں۔
 
Top